جاسم محمد
محفلین
وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان کا مثالی اقدام، اپنی نصف جائیداد ایف بی آر کے حوالے کردی
علیمہ خانم نے بیرون ملک جائیداد کا 25 فیصد بطور ٹیکس اور 25 فیصد بطور جرمانہ ادا کر دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 نومبر 2018ء) وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان کا مثالی اقدام، اپنی نصف جائیداد ایف بی آر کے حوالے کردی، علیمہ خانم نے بیرون ملک جائیداد کا 25 فیصد بطور ٹیکس اور 25 فیصد بطور جرمانہ ادا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان مثال بنتے ہوئے اپنی آدھی جائیداد ایف بی آر کے حوالے کردی ہے۔علیمہ خان نے بیرون ملک موجود جائیداد ایف بی آر کے حوالے کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اپنی بیرون ملک جائیداد کا 25 فیصد بطور ٹیکس اور 25 فیصد بطور جرمانہ ایف بی آر کو جمع کروایا ہے۔ علیمہ خان کبھی بھی کسی سرکاری یا حکومتی عہدے پر براجمان نہیں رہیں، تاہم اس کے باجود کسی بھی پاکستانی کو بیرون ملک بنائی گئی جائیداد لازماً ڈکلئیر کرنا ہوتی ہے۔علیمہ خان نے دبئی میں بنائی گئی جائیداد ڈکلئیر نہیں کی تھی اسی باعث ایف بی آر کی جانب سے انہیں نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان نے دبئی میں پراپرٹی کے معاملے میں ایف آئی اے لاہور کو جواب جمع کروا دیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خانم نے ایف آئی اے کو دئیے گئے تحریری جواب میں اپنی دبئی کی پراپرٹی خریدنے کے ذرائع بتائے تھے۔علیمہ خانم نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ انہوں نے دبئی کی پراپرٹی " بیرون ملک بزنس ڈیلنگ" سے خریدی تھی تاہم انہوں نے جواب میں بزنس ڈیلنگ کی وضاحت نہیں کی تھی۔ ذرائع کے مطابق علیمہ خانم نے اپنے جواب میں بتایا کہ انہوں نے پراپرٹی نمبر 1406 دبئی کے پوش علاقے لوفٹ اسٹ ڈاؤن ٹاؤن میں خریدی تھی۔اور دبئی میں اپنے نام خریدی جائیداد فروخت کر دی ہے۔جب کہ ایف بی آر کو بھی اپنی دبئی کی پراپرٹی کی خرید و فروخت کی تفصیلات بتائی ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ایف آئی اے نے سیاسی تعلقات رکھنے والے 44 افراد کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع کروائی جن کی متحدہ عرب امارات میں جائیدادیں ہیں۔ ایف آئی اے کی فہرست منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے تفتیش کا حصہ ہے جو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے پاس جمع کروائی گئی۔ایف آئی اے نے عدالت میں بتایا کہ اس فہرست وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان بھی دبئی میں بے نامی جائیداد کی مالک ہیں جبکہ سابق وزیر مرحوم مخدوم امین فہیم کی اہلیہ رضوانہ امین کے نام 4 ، پی ٹی آئی رہنما ممتاز احمد مسلم کے نام 18 اور عدنان سمیع خان کی والدہ نورین سمیع خان کے نام 3، سمیت مشرف کے سابق سیکرٹری طارق عزیز کی بیٹیاں بھی دبئی میں جائیداد کی مالک ہیں۔
علیمہ خانم نے بیرون ملک جائیداد کا 25 فیصد بطور ٹیکس اور 25 فیصد بطور جرمانہ ادا کر دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 نومبر 2018ء) وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان کا مثالی اقدام، اپنی نصف جائیداد ایف بی آر کے حوالے کردی، علیمہ خانم نے بیرون ملک جائیداد کا 25 فیصد بطور ٹیکس اور 25 فیصد بطور جرمانہ ادا کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان مثال بنتے ہوئے اپنی آدھی جائیداد ایف بی آر کے حوالے کردی ہے۔علیمہ خان نے بیرون ملک موجود جائیداد ایف بی آر کے حوالے کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اپنی بیرون ملک جائیداد کا 25 فیصد بطور ٹیکس اور 25 فیصد بطور جرمانہ ایف بی آر کو جمع کروایا ہے۔ علیمہ خان کبھی بھی کسی سرکاری یا حکومتی عہدے پر براجمان نہیں رہیں، تاہم اس کے باجود کسی بھی پاکستانی کو بیرون ملک بنائی گئی جائیداد لازماً ڈکلئیر کرنا ہوتی ہے۔علیمہ خان نے دبئی میں بنائی گئی جائیداد ڈکلئیر نہیں کی تھی اسی باعث ایف بی آر کی جانب سے انہیں نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان نے دبئی میں پراپرٹی کے معاملے میں ایف آئی اے لاہور کو جواب جمع کروا دیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خانم نے ایف آئی اے کو دئیے گئے تحریری جواب میں اپنی دبئی کی پراپرٹی خریدنے کے ذرائع بتائے تھے۔علیمہ خانم نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ انہوں نے دبئی کی پراپرٹی " بیرون ملک بزنس ڈیلنگ" سے خریدی تھی تاہم انہوں نے جواب میں بزنس ڈیلنگ کی وضاحت نہیں کی تھی۔ ذرائع کے مطابق علیمہ خانم نے اپنے جواب میں بتایا کہ انہوں نے پراپرٹی نمبر 1406 دبئی کے پوش علاقے لوفٹ اسٹ ڈاؤن ٹاؤن میں خریدی تھی۔اور دبئی میں اپنے نام خریدی جائیداد فروخت کر دی ہے۔جب کہ ایف بی آر کو بھی اپنی دبئی کی پراپرٹی کی خرید و فروخت کی تفصیلات بتائی ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ایف آئی اے نے سیاسی تعلقات رکھنے والے 44 افراد کی فہرست سپریم کورٹ میں جمع کروائی جن کی متحدہ عرب امارات میں جائیدادیں ہیں۔ ایف آئی اے کی فہرست منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے تفتیش کا حصہ ہے جو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کے پاس جمع کروائی گئی۔ایف آئی اے نے عدالت میں بتایا کہ اس فہرست وزیراعظم کی ہمشیرہ علیمہ خان بھی دبئی میں بے نامی جائیداد کی مالک ہیں جبکہ سابق وزیر مرحوم مخدوم امین فہیم کی اہلیہ رضوانہ امین کے نام 4 ، پی ٹی آئی رہنما ممتاز احمد مسلم کے نام 18 اور عدنان سمیع خان کی والدہ نورین سمیع خان کے نام 3، سمیت مشرف کے سابق سیکرٹری طارق عزیز کی بیٹیاں بھی دبئی میں جائیداد کی مالک ہیں۔