وزیراعظم کا کراچی کے لیے 1100 ارب روپےکے پیکیج کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم کا کراچی کے لیے 1100 ارب روپےکے پیکیج کا اعلان
اسٹاف رپورٹر ہفتہ 5 ستمبر 2020

2076621-primeministerimran-1599305196-395-640x480.jpg

کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کےتحت سندھ حکومت کےمیگا منصوبوں پر مشاورت کی گئی فوٹو: پی آئی ڈی


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے لیے 1100 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کردیا ہے۔

کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور وفاقی و صوبائی وزرا کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کے لیے کوآرڈی نیشن ضروری ہے، بارشوں سے پہلے کورونا کا چیلنج تھا، کورونا سے نمٹنے کے لیے ہم نے کمیٹی بنائی، ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کےلیے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں بارشوں سے تباہی ہوئی، ہم نے محسوس کیا کہ کراچی کا مسئلہ اہم ہے اس پر بات کرنا ضروری ہے۔ کراچی کے لوگوں نے مشکل وقت کا سامنا کیا، کراچی میں نالے ،نکاسی آب ،بےگھرافراد اور سولڈ ویسٹ کے مسائل ہیں۔ شہر کی سڑکیں اور دیگر انفراسٹرکچر کا مسئلہ حل کرنا ضروری ہے۔ ہم نے مل کر کورونا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے، کراچی کے مسائل کے حل کے لیے بھی مل کر کام کریں گے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے مل کر 1100 ارب روپے کا پیکیج ترتیب دیا ہے۔ اس کے تحت پینے کے پانی کی فراہمی، نالوں کی صفائی اور بے گھر افراد کی آباد کاری ہوگی۔ کراچی سرکلر ریلوے بھی اسی پیکیج سے مکمل کریں گے۔

کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس

میڈیا بریفنگ سے قبل گورنر ہاؤس کراچی میں وزیر اعظم کی سربراہی میں کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا اسد عمر ، شبلی فراز ، علی زیدی اورامین الحق کے علاوہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ بھی شریک تھے۔ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت سندھ حکومت کے میگا منصوبوں پر مشاورت کی گئی اور کراچی کی تعمیر وترقی کے لئے وفاق اورسندھ حکومت کا مل کرکام کرنے کا عزم کیا گیا۔

وزیراعلی مرادعلی شاہ نے وزیراعظم کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور انہیں حالیہ بارشوں سے سندھ میں ہونے والے نقصانات اور صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

اجلاس کے دوران کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت منصوبوں کی نگرانی کے لئے ایک اور کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا دورہ منسوخ

اپنے دورہ کراچی کے دوران وزیر اعظم کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا دورہ بھی کرنا تھا تاہم ناگزیر وجوہات کی بنا پر اسے منسوخ کردیا گیا۔
 
وزیراعظم کا کراچی کے لیے 1100 ارب روپےکے پیکیج کا اعلان
اسٹاف رپورٹر ہفتہ 5 ستمبر 2020

2076621-primeministerimran-1599305196-395-640x480.jpg

کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کےتحت سندھ حکومت کےمیگا منصوبوں پر مشاورت کی گئی فوٹو: پی آئی ڈی


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے لیے 1100 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کردیا ہے۔

کراچی میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور وفاقی و صوبائی وزرا کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کے لیے کوآرڈی نیشن ضروری ہے، بارشوں سے پہلے کورونا کا چیلنج تھا، کورونا سے نمٹنے کے لیے ہم نے کمیٹی بنائی، ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کےلیے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں بارشوں سے تباہی ہوئی، ہم نے محسوس کیا کہ کراچی کا مسئلہ اہم ہے اس پر بات کرنا ضروری ہے۔ کراچی کے لوگوں نے مشکل وقت کا سامنا کیا، کراچی میں نالے ،نکاسی آب ،بےگھرافراد اور سولڈ ویسٹ کے مسائل ہیں۔ شہر کی سڑکیں اور دیگر انفراسٹرکچر کا مسئلہ حل کرنا ضروری ہے۔ ہم نے مل کر کورونا سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے، کراچی کے مسائل کے حل کے لیے بھی مل کر کام کریں گے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے مل کر 1100 ارب روپے کا پیکیج ترتیب دیا ہے۔ اس کے تحت پینے کے پانی کی فراہمی، نالوں کی صفائی اور بے گھر افراد کی آباد کاری ہوگی۔ کراچی سرکلر ریلوے بھی اسی پیکیج سے مکمل کریں گے۔

کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس

میڈیا بریفنگ سے قبل گورنر ہاؤس کراچی میں وزیر اعظم کی سربراہی میں کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا اسد عمر ، شبلی فراز ، علی زیدی اورامین الحق کے علاوہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ بھی شریک تھے۔ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت سندھ حکومت کے میگا منصوبوں پر مشاورت کی گئی اور کراچی کی تعمیر وترقی کے لئے وفاق اورسندھ حکومت کا مل کرکام کرنے کا عزم کیا گیا۔

وزیراعلی مرادعلی شاہ نے وزیراعظم کی آمد پر شکریہ ادا کیا اور انہیں حالیہ بارشوں سے سندھ میں ہونے والے نقصانات اور صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

اجلاس کے دوران کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت منصوبوں کی نگرانی کے لئے ایک اور کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا دورہ منسوخ

اپنے دورہ کراچی کے دوران وزیر اعظم کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج کا دورہ بھی کرنا تھا تاہم ناگزیر وجوہات کی بنا پر اسے منسوخ کردیا گیا۔
ترے وعدے پہ جئے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا وزیراعلیٰ سندھ نے پہلی بار اس وزیراعظم کا ایئر پورٹ پر استقبال کیا ہے؟ یا کیا پہلی بار ا کراچی میں اکھٹے کسی میٹنگ میں بیٹھے ہیں؟
قریب تین سال پہلے پچھلے سینٹ الیکشنز میں یہ دو پارٹیاں بہت قریب آ گئی تھیں، کیا اب بھی کوئی ایسا سین بن رہا ہے کہ مارچ قریب ہی ہے؟
کیا ایک زرداری اب بھی سب پر باری ہے؟ ابھی اپوزیشن لیڈر نے درِ زرداری پر حاضری دی تو وزیر اعظم بھی زر لے کر پہنچ گئے!
 

محمد وارث

لائبریرین
سنا ہے عسکری کمپنیاں بہت خوش ہیں۔ اگلے تین سال کی دھیاڑی پکی ہو گئی ہے کراچی میں :)
پنجابی میں کہتے ہیں، "وَنڈ کھاؤ تے کھنڈ کھاؤ" یعنی اگر مل جل کر بانٹ کر کھائیں تو اس میں شیریں پن آ جاتا ہے سب کے لیے میٹھا میٹھا ہو جاتا ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
خدا کرے کہ "حق بہ حقدار رسید" کہنے کا موقع بھی دیکھے یہ عوام ۔ اور جلد دیکھے ۔

1113 ارب روپے کے کراچی پیکیج کی تفصیلات سامنے آگئیں
وکیل راؤ ایک گھنٹہ پہلے
2077019-karachiarialview-1599327273-106-640x480.jpg

کراچی پیکیج میں شامل بیشتر منصوبوں کی فنڈنگ ڈونر ایجنسیز، عالمی بینک، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اور بی او ٹی کی بنیاد پر ہوگی (فوٹو : انٹرنیٹ)

کراچی: وزیراعظم کی جانب سے شہر قائد کے لیے اعلان کردہ 1113 ارب روپے کے پیکیج کی تفصیلات سامنے آگئیں، یہ رقم 50 سے زائد منصوبوں پر خرچ ہوگی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ان مںصوبوں میں سے بیشتر منصوبوں کی فنڈنگ ڈونر ایجنسیز، عالمی بینک، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اور بی او ٹی کی بنیاد پر ہوگی۔ 11 سو 13 ارب روپے کے پیکیج میں 10 سے زائد منصوبے پہلے سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ترقیاتی بجٹ میں شامل ہیں جبکہ کئی منصوبے گزشتہ 5 سال سے زیر التوا ہیں۔ پچھلے 10 برس میں وفاقی اور صوبائی حکومت مجموعی طور پر بھی اتنی بڑی فنڈنگ کراچی کے لیے نہیں کرسکی۔

کراچی پیکیج میں 5 شعبوں کی اسکیموں کو شامل کیا گیا ہے۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق شہر قائد میں فراہمی آب کے منصوبوں کے لیے 92 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں پانی کا میگا منصوبہ کے فور بھی شامل ہے۔ اسی طرح ماس ٹرانزٹ، ریل، ٹرانسپورٹ کی اسکیموں کے لیے 572 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں کراچی سرکلر ریلوے کا میگا منصوبہ بھی شامل ہے۔

ترجمان وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی ترقیاتی پیکیج میں سالڈ ویسٹ، برساتی نالوں، ٹریٹمنٹ پلانٹس، ڈرینج کی اسکیموں کے لیے 267 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں سیوریج و ٹریٹمنٹ کے منصوبوں کے لیے 141 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

سڑکوں کی تعمیر و مرمت، انڈر پاسز اور فلائی اوورز کے لیے 41 ارب روپے کی اسکیمیں مکمل کرنے کا ہدف شامل ہے۔ منصوبوں کی تکمیل کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں مل کر کام کریں گی جس کے لیے کوآرڈی نیشن و عمل درآمد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

دریں اثنا کراچی پیکیج میں صنعتی علاقوں کے انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے کوئی فنڈ مختص نہیں کیا گیا البتہ صنعتکاروں کو گیس انفرااسٹرکچر سیس(جی آئی ڈی سی) کے حوالے سے کوئی نہ کوئی حل نکالنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
 
1113 ارب روپے کے کراچی پیکیج کی تفصیلات سامنے آگئیں
وکیل راؤ ایک گھنٹہ پہلے
2077019-karachiarialview-1599327273-106-640x480.jpg

کراچی پیکیج میں شامل بیشتر منصوبوں کی فنڈنگ ڈونر ایجنسیز، عالمی بینک، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اور بی او ٹی کی بنیاد پر ہوگی (فوٹو : انٹرنیٹ)

کراچی: وزیراعظم کی جانب سے شہر قائد کے لیے اعلان کردہ 1113 ارب روپے کے پیکیج کی تفصیلات سامنے آگئیں، یہ رقم 50 سے زائد منصوبوں پر خرچ ہوگی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ان مںصوبوں میں سے بیشتر منصوبوں کی فنڈنگ ڈونر ایجنسیز، عالمی بینک، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اور بی او ٹی کی بنیاد پر ہوگی۔ 11 سو 13 ارب روپے کے پیکیج میں 10 سے زائد منصوبے پہلے سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ترقیاتی بجٹ میں شامل ہیں جبکہ کئی منصوبے گزشتہ 5 سال سے زیر التوا ہیں۔ پچھلے 10 برس میں وفاقی اور صوبائی حکومت مجموعی طور پر بھی اتنی بڑی فنڈنگ کراچی کے لیے نہیں کرسکی۔

کراچی پیکیج میں 5 شعبوں کی اسکیموں کو شامل کیا گیا ہے۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق شہر قائد میں فراہمی آب کے منصوبوں کے لیے 92 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں پانی کا میگا منصوبہ کے فور بھی شامل ہے۔ اسی طرح ماس ٹرانزٹ، ریل، ٹرانسپورٹ کی اسکیموں کے لیے 572 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں کراچی سرکلر ریلوے کا میگا منصوبہ بھی شامل ہے۔

ترجمان وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی ترقیاتی پیکیج میں سالڈ ویسٹ، برساتی نالوں، ٹریٹمنٹ پلانٹس، ڈرینج کی اسکیموں کے لیے 267 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں سیوریج و ٹریٹمنٹ کے منصوبوں کے لیے 141 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

سڑکوں کی تعمیر و مرمت، انڈر پاسز اور فلائی اوورز کے لیے 41 ارب روپے کی اسکیمیں مکمل کرنے کا ہدف شامل ہے۔ منصوبوں کی تکمیل کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں مل کر کام کریں گی جس کے لیے کوآرڈی نیشن و عمل درآمد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

دریں اثنا کراچی پیکیج میں صنعتی علاقوں کے انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے کوئی فنڈ مختص نہیں کیا گیا البتہ صنعتکاروں کو گیس انفرااسٹرکچر سیس(جی آئی ڈی سی) کے حوالے سے کوئی نہ کوئی حل نکالنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
متذکرہ بالا پیکج ومنصوبہ جات ہائے ترقیء شہر کراچی سے مابدولت کو امید بسیار وابستہ ہیں ، تاہم بصورت رسیدیء دست عناصر بد ، اس نیت و کار کے ضیاں افسوسناک کے حوالے سے مابدولت کو تحفظات بھی دامنگیر ہیں ۔:):)
 

سیما علی

لائبریرین
اب کی بار کراچی والوں کو کچھ ملے نہ ملے کراچی میں حکومت کرنے والوں کو مل سکتا ہے!
حکومت کرنے والوں سے تو صرف جنرل مشرف صاحب نے کام لیا اور کام کروایا۔ورنہ یہ صرف کھانا جانتے ہیں اور کراچی والوں کو رُلانا:crying3::crying3:
 

جاسم محمد

محفلین
گیارہ سو ارب باجوہ سے لے کر دیں گے خانِ اعظم۔ شانت رہو کراچی والو۔
پاکستان
06 ستمبر ، 2020
ویب ڈیسک

اسد عمر نے کراچی پیکج سے متعلق بلاول کے بیان کو غلط قرار دے دیا

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ کراچی پیکج سے متعلق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو غلط قرار دے دیا۔

وفاقی وزیر اسد عمر، وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن امین الحق نے کراچی میں پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی میں اختیارات تقسیم ہیں جس کی وجہ سے مسائل ہوئے، اختیارات تقسیم ہونے کی وجہ سے ہی فیصلہ سازی میں مشکلات ہوتی ہیں، پرسوں میٹنگ میں چند منصوبوں کے علاوہ تمام منصوبوں پر اتفاق رائے ہوا، وفاق اور صوبائی حکومت مل کر کام کرنا چاہ رہی ہے۔

انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی پیکج کے منصوبوں میں 62 فیصد فنڈنگ وفاق اور 38 فیصد سندھ کی ہے۔

اسد عمر کا کہناتھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے کہنے پر طے کیا تھا کہ اعلان میں نہیں بتاتے کہ پیکج میں کس کا کتنا حصہ ہے؟ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ یہ بحث نہ شروع ہوجائے کہ وفاق زیادہ خرچ کر رہا ہے، ہم تو اس پر قائم رہے مگر اجلاس سے اٹھتے ہی بلاول کا ویڈیو کلپ سامنے آگیا، مراد علی شاہ نے جو بات ہم سے کی تھی اپنے پارٹی چیئرمین سے بھی کردیتے تو بہتر ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مثبت سوچ کے ساتھ چل رہے ہیں، امید ہے وزیراعلیٰ سندھ کے لیڈر بھی ان کو مثبت انداز میں چلنے دیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے طوفانی بارشوں کے ایک ہفتے بعد کراچی کا دورہ کیا اور شہر کیلئے 1100 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا۔

اس اعلان کے بعد پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ سے خطاب میں کہا تھا کہ وفاق کے کراچی کیلئے اعلان کردہ 1100 ارب روپے کے پیکج میں سے 800 ارب روپے کے منصوبے سندھ حکومت کے ہیں۔
 
Top