اقبال جہانگیر
محفلین
وزیراعظم کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات ،مذاکرات بحالی کے فریم ورک اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال ،آئیں ، تصادم چھوڑکرتعاون کی راہ اختیار کریں : نوازشریف
27 مئی 2014 (13:11)
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف اور بھارت کے نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان حیدرآباد ہاﺅس میں ہونیوالی ملاقات ختم ہوگئی ، وزیراعظم نواز کاکہناتھاکہ دونوں ممالک کے درمیان کئی ثقافتیں اور قدریں مشترک ہیں اور اب مشترکہ قدروں کو طاقت میں بدلنے کا بہترین موقع ہے،کوئی ایشوز جنگی ماحول میں حل نہیں ہوسکتے ،تصادم چھوڑ کر تعاون کی راہ پر آئیں ، ناکام ہوگئے تو تاریخ کبھی نہیں بخشے گی۔دہلی کے حیدرآباد ہاﺅس پہنچنے پر نریندر مودی اور نواز شریف نے گرمجوشی کے ساتھ مصاحفہ کیا اور پھردونوں رہنماءاندر چلے گئے،دونوں رہنماﺅں کے درمیان مقررہ وقت سے دس منٹ زائد وقت تک ملاقات جاری رہی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نواز شریف اور نریندرمودی کی ملاقات 35منٹ پر محیط تھی لیکن وقت ختم کے باوجو د جاری رہی اور مجموعی طور پر مختلف امور پر 50منٹ تک تبادلہ خیال کیاگیا۔ذرائع کے مطابق پاک بھارت تعلقات ، خطے کی صورتحال اور مذاکرات بحالی کے فریم ورک پر تبادلہ خیال کیاگیا۔مودی سے مکالمے میں وزیراعظم نواز شریف کاکہناتھاکہ دونوں حکومتوں کو بھرپورعوامی مینڈیٹ ملاہے ، تعلقات میں بہتری کا بہترین موقع ہے ، دونوں ممالک کے عوام تعلقات کے نئے دور کاآغاز چاہتے ہیں۔ مہمان وزیراعظم کاکہناتھاکہ اٹل بہاری واجپائی کابے حداحترام کرتے ہیں ، واجپائی بھی دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کے خواہاں تھے اور وہ خود بھی 1999ءکی سطح پر پاک بھارت تعلقات کی بحالی کے خواہاں ہیں ،دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے خدشات دور کرنے چاہیں ، دونوں حکومت نے نئے دور کا آغاز کیاہے ، مضبوط مینڈیٹ ملاہے ، عوام کی توقعات پر پورا اترناچاہیے ، غربت اور ناخواندگی پر توجہ دیں ،ہماری ترجیح عوام کی خدمت ہونی چاہیے۔وزیراعظم کاکہناتھاکہ شکوک و شبہات ختم کرنے کے قریب آگئے ہیں ،دونوں ممالک کے عوام اسلحہ کی دوڑ نہیں چاہتے ،آئیں ،تصادم کی راہ چھوڑکر تعاون کی راہ اختیار کریں، ڈیڑھ ارب لوگوں کا مستقبل ہم سے وابستہ ہے،عوام سے خوشحالی کی توقع کرتے ہیں، ہم ناکام ہوگئے تو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی ۔پاکستانی میڈیا کے مطابق مذاکرات کی بحالی سمیت اہم امور زیربحث آئے، وزیراعظم کے ہمراہ طارق فاطمی ، سرتاج عزیز اور پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط پر مشتمل تین رکنی وفد بھی ملاقات میں شریک تھے۔ بتایاگیاہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے بھارتی ہم منصب کو ہاتھ سے بنا پاکستانی قالین ، مٹھائی اور دیگر روایتی تحائف پیش کیے۔ دونوں رہنماﺅں کی ملاقات کو پاکستانی و بھارتی میڈیا کے علاوہ عالمی میڈیا نے بھی بھرپور کوریج دی اور نمائندوں نے اس تاریخی موقع پر حیدرآبادہاﺅس میں ڈیرے ڈال لیے جبکہ دوبجے اٹل بہاری واجپائی سے بھی ملاقات کا امکان ہے ۔
http://www.dailypakistan.com.pk/national/27-May-2014/106590
27 مئی 2014 (13:11)
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف اور بھارت کے نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان حیدرآباد ہاﺅس میں ہونیوالی ملاقات ختم ہوگئی ، وزیراعظم نواز کاکہناتھاکہ دونوں ممالک کے درمیان کئی ثقافتیں اور قدریں مشترک ہیں اور اب مشترکہ قدروں کو طاقت میں بدلنے کا بہترین موقع ہے،کوئی ایشوز جنگی ماحول میں حل نہیں ہوسکتے ،تصادم چھوڑ کر تعاون کی راہ پر آئیں ، ناکام ہوگئے تو تاریخ کبھی نہیں بخشے گی۔دہلی کے حیدرآباد ہاﺅس پہنچنے پر نریندر مودی اور نواز شریف نے گرمجوشی کے ساتھ مصاحفہ کیا اور پھردونوں رہنماءاندر چلے گئے،دونوں رہنماﺅں کے درمیان مقررہ وقت سے دس منٹ زائد وقت تک ملاقات جاری رہی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نواز شریف اور نریندرمودی کی ملاقات 35منٹ پر محیط تھی لیکن وقت ختم کے باوجو د جاری رہی اور مجموعی طور پر مختلف امور پر 50منٹ تک تبادلہ خیال کیاگیا۔ذرائع کے مطابق پاک بھارت تعلقات ، خطے کی صورتحال اور مذاکرات بحالی کے فریم ورک پر تبادلہ خیال کیاگیا۔مودی سے مکالمے میں وزیراعظم نواز شریف کاکہناتھاکہ دونوں حکومتوں کو بھرپورعوامی مینڈیٹ ملاہے ، تعلقات میں بہتری کا بہترین موقع ہے ، دونوں ممالک کے عوام تعلقات کے نئے دور کاآغاز چاہتے ہیں۔ مہمان وزیراعظم کاکہناتھاکہ اٹل بہاری واجپائی کابے حداحترام کرتے ہیں ، واجپائی بھی دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کے خواہاں تھے اور وہ خود بھی 1999ءکی سطح پر پاک بھارت تعلقات کی بحالی کے خواہاں ہیں ،دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے خدشات دور کرنے چاہیں ، دونوں حکومت نے نئے دور کا آغاز کیاہے ، مضبوط مینڈیٹ ملاہے ، عوام کی توقعات پر پورا اترناچاہیے ، غربت اور ناخواندگی پر توجہ دیں ،ہماری ترجیح عوام کی خدمت ہونی چاہیے۔وزیراعظم کاکہناتھاکہ شکوک و شبہات ختم کرنے کے قریب آگئے ہیں ،دونوں ممالک کے عوام اسلحہ کی دوڑ نہیں چاہتے ،آئیں ،تصادم کی راہ چھوڑکر تعاون کی راہ اختیار کریں، ڈیڑھ ارب لوگوں کا مستقبل ہم سے وابستہ ہے،عوام سے خوشحالی کی توقع کرتے ہیں، ہم ناکام ہوگئے تو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی ۔پاکستانی میڈیا کے مطابق مذاکرات کی بحالی سمیت اہم امور زیربحث آئے، وزیراعظم کے ہمراہ طارق فاطمی ، سرتاج عزیز اور پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط پر مشتمل تین رکنی وفد بھی ملاقات میں شریک تھے۔ بتایاگیاہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے بھارتی ہم منصب کو ہاتھ سے بنا پاکستانی قالین ، مٹھائی اور دیگر روایتی تحائف پیش کیے۔ دونوں رہنماﺅں کی ملاقات کو پاکستانی و بھارتی میڈیا کے علاوہ عالمی میڈیا نے بھی بھرپور کوریج دی اور نمائندوں نے اس تاریخی موقع پر حیدرآبادہاﺅس میں ڈیرے ڈال لیے جبکہ دوبجے اٹل بہاری واجپائی سے بھی ملاقات کا امکان ہے ۔
http://www.dailypakistan.com.pk/national/27-May-2014/106590