Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
ميں چاہوں گا کہ آپ موقع پر موجود عينی شاہدوں کے بيان سنيں اور اس خط کے مواد پر غور کريں جو قتل کے بعد وہاں پھينکا گيا تھا۔ اس کے علاوہ دہشت گرد تنظيم کی جانب سے جاری کيا جانے والا بيان بھی غور طلب ہے جس ميں اس سارے واقعے کی ذمہ داری قبول کی گئ ہے۔
ايک مشہور کہاوت ہے کہ شيطان يا برائ کی سب سے بڑی خوبی يہ ہے کہ وہ انسانوں کے بڑے گروہ کو يہ باور کروانے ميں کامياب رہتا ہے کہ اس کا کوئ وجود ہی نہيں ہے۔ مختلف اردو فورمز اور بلاگز پر يہ نقطہ نظر يا سوچ کہ اقليتی امور کے وزير شہباز بھٹی کے قتل ميں بليک واٹر يا سی آئ اے ملوث ہو سکتی ہے محض ايک حيران کن دليل اور زمينی حالات اور حقائق سے دانستہ انکار ہی قرار ديا جا سکتا ہے۔
جو رائے دہندگان اس قتل کی "ٹائمنگ" کو معنی خيز قرار دے کر سازشی زاويہ دے رہے ہیں وہ يہ کڑوی حقیقت بھول رہے ہیں کہ دہشت گردوں کی جانب سے قتل و غارت اور بے رحم کاروائياں اس پورے خطے ميں اب روز کا معمول بن چکی ہيں۔ بدقسمتی سے دہشت گردوں کی کاروائيوں سے متعلق کچھ خبروں کو زيادہ کوريج ملتی ہے اور کچھ کو کم۔ صرف ايک روز قبل مردان ميں لڑکيوں کے کالج پر حملے کے نتيجے ميں 2 طالبات جاں بحق اور 40 زخمی ہو گئيں۔
جو افراد فوری طور پر فيڈرل منسٹر شہباز بھٹی کے قتل کو کسی بيرونی ہاتھ کی جانب سے ريمنڈ ڈيوس کے معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دے رہے ہيں وہ اس حقيقت کو نظرانداز کر رہے ہيں کہ يہ سانحہ اپنی نوعيت کا کوئ انوکھا واقعہ نہيں ہے۔ يہ وہی پرتشدد ذہنيت ہے جس کی بدولت گورنر تاثير، مفتی سرفراز احمد نعيمی اور کئ ممتاز پاکستانی شہری گزشتہ چند برسوں ميں محض اس ليے ہلاک کيے جا چکے ہيں کيونکہ انھوں نے عوامی سطح پر اس نفرت اور عدم برداشت پر مبنی سوچ کے خلاف آواز بلند کی تھی جسے يہ دہشت گرد گروہ نہ صرف برملا تسليم کرتے ہيں بلکہ مذہب کے نام پر اس کی تشہير بھی کرتے ہیں۔
کوئ بھی دانش مند شخص ان درجنوں آڈيو ويڈيو پيغامات، ٹی وی انٹرويوز اور پريس کانفرنسوں کو کيسے نظرانداز کر سکتا ہے جس ميں دہشت گرد تنظيموں کے ليڈران نے برملا پاکستانی شہريوں کو نشانہ بنانے کی دھمکياں دی تھيں؟ کيا ان انٹرويوز اور اشتہاری مواد ميں کسی امريکی يا بليک واٹر کے کسی ملازم کی موجودگی کی تصديق کی جا سکتی ہے؟
ميں نے فورمز پر بارہا يہ واضح کيا ہے کہ جہاں تک امريکی حکومت کا تعلق ہے تو پاکستان ميں امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کا يو ايس ٹريننگ سنٹر (جو کہ بليک واٹر کے نام سے جانی جاتی تھی) سے کوئ معاہدہ نہيں ہے۔
امريکی حکومت کے مقاصد اور ارادوں کو جانچنے کے لیے آپ ان اقدامات اور کوششوں کا ايک جائزہ ليں جو امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان کی دہشت گردوں کے خلاف صلاحيتوں ميں اضافے کے لیے کی گئ ہيں۔
صدر اوبامہ کے اس مصمم ارادے کے عین مطابق جس کا مقصد پاکستان کی ان دہشت گروہوں کے خلاف کاروائیوں کی افاديت ميں اضافہ کرنا ہے جو دونوں ممالک کے ليے مشترکہ طور پر خطرہ ہيں، ہم نے سيکورٹی کی مد ميں اپنی امداد جاری رکھی ہوئ ہے تا کہ پاکستان کی ان کوششوں ميں تقوعيت فراہم کی جا سکے جو دہشت گردی کے ان محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کے ليے ہيں جن سے پاکستان، افغانستان، خطے اور ملک کو خطرہ ہے۔
اس مدد اور امداد کا دہشت گردوں کی کاروائيوں سے موازنہ کريں اور پھر يہ فيصلہ کريں کہ کس کے اقدامات سے پاکستان کے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور کون پاکستان کے عوام کا خير خواہ ہے۔
امريکہ پاکستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ اس لڑائ ميں شانہ بشانہ کھڑا ہے جو عدم برداشت اور ان پرتشدد قوتوں کے خلاف ہے جو ہم سب کے لیے خطرہ ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall