عاطف ملک
محفلین
استادِ محترم جناب اعجاز عبید صاحب کی اصلاح اور اجازت کے بعد پیشِ نظر ہے۔
غزل
وفا کا، لطف کا، غم کا حساب کیونکر ہو؟
محبتوں میں سوال و جواب کیونکر ہو؟
کمی نہیں ہے زمانے میں مہ جبینوں کی
بتا کہ تو ہی مرا انتخاب کیونکر ہو؟
جو ننگِ روح چھپائے نہ چھپ سکے تیرا
تو پھر بدن کا نقاب اور حجاب کیونکر ہو؟
جہاں پہ عصمتیں بکتی ہوں بھوک کے داموں
وہاں پہ فرقِ گناہ و ثواب کیونکر ہو؟
ہو دل کے ہاتھوں بھلا خونِ آرزو کیسے؟
ضیائے شمس پہ غالب سحاب کیونکر ہو؟
ترا ہی ذکر ہے تسبیح قلبِ عاطف کی
ترے خیال سے پھر اجتناب کیونکر ہو؟
وفا کا، لطف کا، غم کا حساب کیونکر ہو؟
محبتوں میں سوال و جواب کیونکر ہو؟
کمی نہیں ہے زمانے میں مہ جبینوں کی
بتا کہ تو ہی مرا انتخاب کیونکر ہو؟
جو ننگِ روح چھپائے نہ چھپ سکے تیرا
تو پھر بدن کا نقاب اور حجاب کیونکر ہو؟
جہاں پہ عصمتیں بکتی ہوں بھوک کے داموں
وہاں پہ فرقِ گناہ و ثواب کیونکر ہو؟
ہو دل کے ہاتھوں بھلا خونِ آرزو کیسے؟
ضیائے شمس پہ غالب سحاب کیونکر ہو؟
ترا ہی ذکر ہے تسبیح قلبِ عاطف کی
ترے خیال سے پھر اجتناب کیونکر ہو؟