وللہ فرحاں بس ترا ہوتا

فرحان عباس

محفلین
السلام علیکم!
سر محمد یعقوب آسی
سر الف عین
مہربانی فرما کر اصلاح کریں. شکریہ
بحر:
فاعلاتن فاعلاتن فا

‏۱.دل اگر ان کو دیا ہوتا
اب تلک تو مر گیا ہوتا

‏۲.چاہے وہ پھر روٹھ ہی جاتا
آہ! گلہ کچھ تو کیا ہوتا

‏۳.درد یکسر ختم ہوجاتا
آب زم زم جو پیا ہوتا

‏۴.سادگی نے مار ڈالا ہے
سج کہ نہ جانے وہ کیا ہوتا

‏۵.گر کسی سرحد میں رہتا تو
وللہ فرحاں بس ترا ہوتا
 
آخری تدوین:

فرحان عباس

محفلین
سر یہ بحر رمل ہے.
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن

اس کے آخری پانچ حروف حذف کرلئے ہیں.
بحر حال سر میں نے تمام مصروں کو ایک ہی وزن پر رکھنے کی کوثش کی ہے.
آپ اسے زاتی بحر سمجھ لیں :)
 

الف عین

لائبریرین
بحر تو مان لیتا ہوں، لیکن قوافی پر غور کریں۔ دیا اور گیا قوافی نہیں ہو سکتے، دال پر زیر ہے جب کہ گاف پر زبر۔ اور دوسرے کچھ قوافی محض الف پر ختم ہونے والے ہیں۔ جیسے ترا۔ یا تو تمام قوافی میں یہی التزام ہو تو باقی ’یا‘ والے قوافی چل سکتے ہیں۔
وللہ در اصل واللہ ہے، اس کا اس قدر احذاف درست نہیں۔
 
سر یہ بحر رمل ہے.
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن

اس کے آخری پانچ حروف حذف کرلئے ہیں.
بحر حال سر میں نے تمام مصروں کو ایک ہی وزن پر رکھنے کی کوثش کی ہے.
آپ اسے زاتی بحر سمجھ لیں :)

ذاتی ۔۔۔۔۔۔۔ کوشش ۔۔۔۔ مصرعوں ۔۔۔۔
یہ کارِ جواں مرداں آپ ہی کر سکتے ہیں۔ یہ فقیر تو سچ مچ لکیر کا فقیر ہے، مانوس بحور سے باہر نہیں نکلتا؛ کہ وہاں اپنی ساری توانائیاں تو حرف گننے میں لگ جائیں گی۔
 

فرحان عباس

محفلین
الف عین سر اب دیکھیں.

۱.ﺩﻝ ﺍﮔﺮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﺩﯾﺎ ﮨﻮﺗﺎ
حال جانے کیا ﻣﺮا ﮨﻮﺗﺎ

۲.ﭼﺎﮨﮯ ﻭﮦ ﭘﮭﺮ ﺭﻭﭨﮫ ﮨﯽ ﺟﺎﺗﺎ
ﺁﮦ! ﮔﻠﮧ ﮐﭽﮫ ﺗﻮ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ

۳.ﺩﺭﺩ ﯾﮑﺴﺮ ﺧﺘﻢ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ
ﺁﺏ ﺯﻡ ﺯﻡ ﺟﻮ ﭘﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ

۴.ﺳﺎﺩﮔﯽ ﻧﮯ ﻣﺎﺭ ﮈﺍﻻ ﮨﮯ
ﺳﺞ ﮐﮧ ﻧﮧ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﮦ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ

۵.ﮔﺮ ﮐﺴﯽ ﺳﺮﺣﺪ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﺎ ﺗﻮ
ﻭاﻟﻠﮧ ﻓﺮﺣﺎﮞ ﺑﺲ ﺗﺮﺍ ﮨﻮﺗﺎ
 

فرحان عباس

محفلین
ہا ہا ہا سر کیا کروں علم عروض نیا نیا سیکھ رہا ہوں. بس پہلا مصرع جس وزن پر ہوتا ہے سارے اسی میں کہہ دیتا ہوں.
مانوس بحور سے مانوس ہونے میں تھوڑا وقت لگے.
 
Top