فونیٹک کی بورڈ لے آؤٹ غیر سائنسی ہے۔ پاکستان کے ادارہ فروغ اردو زبان (سابقہ مقتدرہ قومی زبان) کا منظور کردہ اردو کی بورڈ پہلے ہی اس میں شامل ہے۔ مذکورہ کی بورڈ اردو کے بکثرت استعمال ہونے والے حروف کو صحیح جگہ رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔ یعنی بکثرت استعمال ہونے والے حروف درمیانی لائن پر اور اس طرح اوپر اور نیچے والی لائنیں۔ انگریزی حروف اے ایس ڈی ایف بھی اسی اصول پر میپ کیے گئے ہیں تاکہ ٹائپنگ میں آسانی ہو۔ فونیٹک کی بورڈ کو پروفیشنل ٹائپسٹ ناپسند کرتے ہیں چونکہ گھنٹوں ٹائپنگ کی وجہ سے ایک ہاتھ پر بہت زیادہ بوجھ پڑتا ہے میرا ذاتی تجربہ ہے کہ دایاں یا بایاں ہاتھ بہت زیادہ تھک جاتے ہیں (میں کمپیوٹر پر دو تین گھنٹے بیٹھا ترجمہ کرتا رہوں تو میری انگلیاں بتا دیتی ہیں کی بورڈ لے آؤٹ غلط ہے)۔ ہم عام صارفین کو فونیٹک کا مشورہ اس لیے دیتے ہیں کہ اسے سیکھنا آسان ہے۔ اے پر الف اور بی پر بے۔ لیکن پروفیشنلز آفتاب کی بورڈ لے آؤٹ یا مقتدرہ پر منتقل ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ مائیکروسافٹ کو ای میل کرنے کی ضرورت کبھی محسوس نہیں کی گئی اور نہ ہی اب ہے۔ ان آفیشلی یہ کی بورڈ چلتا ہے۔ لیکن ونڈوز کا اپنا کی بورڈ جو کہ مقتدرہ کا کی بورڈ ہے اسے ہی استعمال کرنا بہتر ہے۔