ون پلس تھری

قیصرانی

لائبریرین
بہت دن سے ون پلس تھری ریلیز ہوا تو سوچ رہا تھا کہ فون لوں یا نہ لوں۔ پھر ایک دن ون پلس کے ایک بلاگ پر دیکھا تو وہاں درج تھا کہ بریگزٹ کے بعد پاؤنڈ کی قیمت بہت گری ہے۔ سو ون پلس والے اپنا ریٹ بڑھائیں گے
سو پانچ جولائی کو میں نے فون خرید لیا اور ایکسپریس ڈلیوری کے لیے بھی پیسے ادا کر دیے (اگرچہ ایکسپریس ڈلیوری اور نارمل کا دورانیہ ایک ہی لکھا تھا)۔ بتایا گیا کہ نو دن میں اندازہ ہے فون کی شپمنٹ تیار ہو جائے گی کہ رش بہت ہے۔ خیر مجھے اس کی جلدی نہیں تھی کہ پیمنٹ ہو چکی، اب فون چند دن بعدبھی آئے تو کیا
پانچ کی ہی رات کو بارہ بجے سے ذرا قبل ای میل آئی کہ شپمنٹ ہو گئی ہے اور یہ ٹریکنگ کوڈ ہے۔ مزید خوشی ہوئی کہ یہ تو اور بھی اچھا ہے۔ چھ کی صبح کو اٹھا تو ڈی ایچ ایل کا ایس ایم ایس آیا ہوا تھا کہ 7 جولائی کو دن ختم ہونے سے پہلے اندازہ ہے کہ فون کی ڈلیوری ہوگی وغیرہ وغیرہ
سارا دن چھ کو فون پولینڈ میں رہا، سات کو بھی پولینڈ میں رہا۔ میں نے سات تاریخ کو دن کو دیکھا تو سٹیٹس پر تھا کہ ڈی ایچ ایل سے رابطہ کرو۔ رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ کوئی مسئلہ نہیں، فون روانہ ہونے والا ہے۔ سات کو بھی سٹیٹس نہ بدلا۔ آٹھ ہوئی تو بھی وہی۔ دوبارہ کال کی تو پتہ چلا کہ کوئی مسئلہ تھا جو پچھلی کال پر ان کے کارندے کو دکھائی نہیں دیا مگر اب مسئلہ حل ہو کر دیا گیا ہے۔ سو فون روانہ ہونے والا ہے۔ سو فار سو گڈ (غلط فہمی)
نو کو پھر کال کی تو وہی جواب، کہ ایرر تھا، دور ہو گیا ہے۔ ایرر کیا تھا، پتہ چلا کہ شپ منٹ میں بیٹری تھی جو کہ ڈی ایچ ایل کو قبول نہیں۔ وضاحت کی کہ کچھ ماہ قبل ایک دوست نے ون پلس ٹو میرے پتے پر خریدا اور میں نے اسے ڈی ایچ ایل کے ذریعے وصول بھی کیا اور دوبارہ بھیجا بھی۔ فرماتی ہیں کہ شاید بیٹری لوز ہو گئی ہوگی۔ وضاحت کی کہ بلٹ ان بیٹری ہے۔ اس پر جواب ملا کہ اچھا ہم فارورڈ کر دیتے ہیں۔ دیکھیں کیا ہوتا ہے
اگلے سے اگلے دن یعنی گیارہ کو پھر کال کی تو پتہ چلا کہ شپمنٹ میں مسئلہ ہے کہ اسے درست طریقے سے پیک نہیں کیا گیا۔ سو ون پلس کو واپس بھیجا جا رہا ہے اور ون پلس سے رابطہ کروں اور ری فنڈ یا دوبارہ فون منگواؤں
ون پلس کے لیے سپورٹ کی درخواست بھیجی کہ فون نہیں ملا۔ میسیج آیا کہ فون اگر پہنچ جائے تو اپنی سہولت کے مطابق واپس بھیج دینا اور دوسرا فون روانہ ہے
اس سے اگلے دن پھر فون کیا کہ بھئی شپ منٹ روانہ ہے تو ٹریکنگ کوڈ بھیجو۔ پتہ چلا کہ پہلے اس ریکوئسٹ کو ٹکٹ میں بدلوانا ہوگا۔ وہ کیا۔ پھر جواب ملا کہ انتظار کرو
اگلے دن ٹکٹ پر لکھا تھا کہ ان کی پولینڈ والوں سے بات ہو گئی ہے، مسئلہ کسٹمز کا تھا، سو وہ پیکیج واپس جا رہا ہے اور مجھے دوسرا فون اسی شپ منٹ نمبر سے بھیج رہے ہیں
ڈی ایچ ایل والے منکر ہو گئے کہ ایک ہی ٹریکنگ کوڈ سے دو شپ منٹ ٹریس کرنا ممکن نہیں ہے
ون پلس کو اور ڈی ایچ ایل کو جتنی بار فون کیا (چھ جولائی سے 20 جولائی تک)، ایک بار بھی ان کی دی ہوئی وضاحت پہلی کسی بھی وضاحت سے میچ نہیں کرتی تھی۔ جب اس بات کا حوالہ دیا جاتا تو جواب ملتا کہ آئی ایم سوری سر، بٹ اٹ واز ناٹ می ہو سیڈ دیٹ۔ یعنی سر نہ کھاؤ
بڑی مشکل سے ڈی ایچ ایل نے آخرکار کنفرم کر دیا کہ پیکیج چھ تاریخ کو وصول ہوا اور چھ ہی کو واپس بھیج دیا گیا اور ساتھ ہی ای میل بھی بھیج دی گئی کہ واپسی وصول کر لیں۔ ون پلس کا جواب تھا کہ جب تک پیکیج کی واپسی رجسٹر نہ ہو، ہم ری فنڈ نہیں کر سکتے اور دوسرا فون تو سرے سے ہی بھیجنا ممکن نہیں
دورانِ گفتگو ان کا رویہ ایسا تھا کہ اگر میں لکھنؤ سے ہوتا تو ‘آپ‘ اور ‘آپ کی‘ کی نوبت آ چکی ہوتی۔ خیر، اس گفتگو کا ولایتی نسخہ سمجھ لیں کہ جتنی ‘بِستی‘ فون پر کرنے کی اجازت ہوتی ہے، وہ سب کی
ون پلس والوں کی ایک دن بڑی نرالی منطق تھی کہ سر ہمارا سسٹم ڈاؤن ہے۔ میں نے کہا کہ تم یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہو کہ کم از کم پچھلے دو ہفتوں سے تمہارا سسٹم خراب ہے اور تم یہ بھی نہیں جانتے کہ کب ٹھیک ہوگا تو جواب ملا سر آپ ٹیکنیکل باتیں نہیں جانتے وغیرہ وغیرہ۔ میں نے اسے بتایا کہ میں سافٹ ویئر انجینئر ہوں (کہنے میں کیا جاتا ہے) اور تم مجھے میرے منہ پر یہ بکواس سنا رہے ہو، آخر مسئلہ کیا ہے؟ فوراً معذرت کر کے کہتا ہے کہ سر میں نے غلط الفاظ استعمال کیے، سسٹم خراب نہیں ہے، مسئلہ فون کی ڈاکومنٹیشن کے ساتھ ہے۔ اندازہ ہو گیا کہ پانی اب سر سے کیا شاید پہاڑ کے بھی اوپر سے گزر چکا ہے۔ اسے اچھی خاصی سنا کر فون بند کر دیا۔ پھر کچھ دیر بعد فون کیا اور پوچھا کہ معاملہ کیا ہے کہ کوئی بندہ درست جواب نہیں دے رہا۔ کوئی ایسا بھی بندہ کام کرتا ہے جو کچھ جانتا بھی ہو؟ فون کاٹ دیا گیا۔ دوبارہ فون کیا اور براہ راست مینیجر سے بات کی۔ لہجے سے چینی خاتون لگ رہی تھی۔ اس نے آرام سے ساری بے عزتی برداشت کی اور پھر صرف اتنا کہا کہ 24 سے 48 گھنٹے کا وقت دے دوں تاکہ وہ یہ مسئلہ کلیئر کر سکے۔ 48 گھنٹے پورے ہونے پر میں نے دوبارہ کال کی تو پتہ چلا کہ آج دوسرا فون روانہ ہو جائے گا۔ فون تو روانہ نہ ہو سکا مگر رات کے بارہ بجنے سے قبل ری فنڈ کی ای میل آ گئی
پے پیل کے پاس پیسے پہنچ گئے اکاؤنٹ میں شاید پیر یا منگل کو پہنچیں گے۔ سو میں نے فوراً سے بیشتر دوسرا فون آرڈر کر دیا۔ پہلا فون 309 پاؤنڈ کا تھا۔ فون 329 پاؤنڈ کا ہے اب۔ مگر یہ فائدہ ہے کہ یورو ٹور والی بس جب لندن پہنچی تو وہاں سے مجھے سینڈ سٹون والے بیک کور کا پروموشن کوڈ مفت میں مل گیا۔ یعنی کل ملا کر فون کی لاگت وہی رہی جو پہلے تھی
گولڈن رنگ والا ون پلس تھری پروموشنل مقاصد کے لیے تو بہت جگہوں پر دیکھا مگر خریداری کے لیے ابھی تک دستیاب نہیں ہوا
کیا آپ میں سے کسی دوست نے ون پلس تھری آرڈر کیا؟ اگر کیا تو کیسا تجربہ رہا؟
 

قیصرانی

لائبریرین
ڈی ایچ ایل پیکج شپنگ کمپنیز میں سے سب سے بری ہے۔

ون پلس ون لیا تھا۔ کافی اچھا تجربہ رہا۔
ون پلس ون کی خریداری، شپنگ اور استعمال، لاجواب تجربہ رہا
ون پلس ٹو چند ماہ ہی استعمال کیا۔ اس کی خریداری اور شپنگ تو ٹھیک رہی، مگر فون نے مزہ نہیں دیا۔ ایک تو اس کا فنگر پرنٹ سنسر مسئلہ کرتا تھا اکثر، دوسرا ایک آپریٹنگ سسٹم اپ گریڈ کے بعد فون کا کیمرہ دو میگا پکسل سے بھی گئی گزری تصاویر لینا شروع ہو گیا تھا۔ ون پلس تھری تو شروع سے ہی بے مثال لگ رہا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
ون پلس ایکس پچھلے دنوں کافی سستا ہوا تو موڈ بنا۔ لیکن یہ اب دستیاب ہی نہیں۔
ون پلس ایکس لو سپیکس کے ساتھ ہے۔ دیکھ لیں اگر دل چاہے تو
مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ ون پلس تھری کو کواڈ کور کیوں پیش کیا گیا جبکہ اینڈرائیڈ کی پوری ہائی اینڈ دنیا ایک طرح سے آکٹا کور کو جار ہی ہے؟
 

محمد امین

لائبریرین
ون پلس ایکس لو سپیکس کے ساتھ ہے۔ دیکھ لیں اگر دل چاہے تو
مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ ون پلس تھری کو کواڈ کور کیوں پیش کیا گیا جبکہ اینڈرائیڈ کی پوری ہائی اینڈ دنیا ایک طرح سے آکٹا کور کو جار ہی ہے؟

موبائل فون کمپنیز نے یہ جان لیا ہے کہ چھوٹے پلیٹ فورم میں کورز کی تعداد سے زیادہ سی پی یو کلوک اہمیت رکھتی ہے، اسی لیے اب اکثر ہائی اینڈ فونز چار کور مگر 5۔2 سے زیادہ گیگا ہرٹز پر کم کرنے والے آتے ہیں۔ لیکن یہ نظریہ کہیں کہیں غلط بھی ثابت ہوجاتا ہے۔ کیوں کہ کچھ جدید سی پی یو 8 کور یا 6 کور رکھتے ہیں، اور ان میں سوئچنگ کرواتے ہوئے بیٹری بچانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ 8 یا 6 میں سے کچھ کورز زیادہ کلوک پر کام کرتی ہیں اور کچھ کم کلوک پر، سو یہ سب ابھی تک بس دکھاوے کی بات ہے، کہیں کے دن بڑے کہیں کی راتیں۔
 

طمیم

محفلین
میں نے بھی ون پلس تھری 14 جون کو آرڈر اُن کی ویب سائٹ پر کیا تھا آرڈر کنفرمیشن تو فورا مل گئی تھی ۔ کچھ دن کے بعد اُن کی طرف سے ای میل ملی کہ انہوں نے ارسال کردیا ہے۔
یاد رہے کہ ایک لوکل کمپنی کے پاس LG ماڈل کے دو سمارٹ فون کا بھی کسی کے لئے آرڈر کیا ہوا تھا ۔
16 تاریخ کو DHL کی دو مختلف ای میل آئی تھیں کہ 18 تاریخ کو دو پیکٹ ڈلیور ہوں۔ لیکن یہ نہیں بتایا کہ پیکٹ کہاں سے آرہا ہے۔اور کون بھیج رہا ہے۔
18 تاریخ بروز ہفتہ کام سے چھٹی تھی اس لئے گھر پر ہی تھا اور DHL کی طرف سے دو پیکٹ ملنے کا انتظار کررہا تھا۔ ۔
دوپہر ایک بجے تک DHL کی طرف سے ای میل ملی کہ میں گھر پر نہیں تھا اس لئے میرا ایک پیکٹ ڈلیور نہیں ہوسکا۔ اب بروز پیر میں DHL سینٹر سے جا کر وصول کرسکتا ہوں ۔ باہر جا کر لیٹر بکس میں دیکھا تو ایک کارڈ موجود تھا کہ میں گھر پر موجود نہیں تھا (حالانکہ میں گھر پر ہی تھا)اس لئے پیکٹ ڈلیور نہیں کیا جاسکا۔ اب بروز پیر میں DHLکی برانچ سے موصول کرسکتا ہوں۔ اس کارڈ سے یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ کونسا پیکٹ تھا ون پلس تھری موبائل فون یا ایل جی کا موبائل فون کیونکہ ٹریکنگ نمبر بھی درج نہیں تھا۔ اس کے تھوڑی دیر بعد DHL کی طرف سے ایک اور پیغام ملا۔ لیکن اس سے معلوم ہوگیا کہ یہ ایل جی کا موبائل فون تھا۔
اس کے دو منٹ کے بعد DHL کی طرف سے ایک اور پیغام ملا کہ وہ ایک پیکٹ ڈلیور کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں میرا گھر نہیں ملا ، شاید پتہ غلط ہے یا میرے گھر کےلیٹربکس پر میرا نام نہیں لکھا ہوا ۔ اس لئے پیکٹ واپس کمپنی کو بھیجا جا رہا ہے۔ میں نے DHL کو فون کیا اور کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک دفعہ آپ لوگوں کوگھر تو مل جاتا ہے اور کارڈ بھی ڈال کر جاتے ہیں کہ میں گھر پر نہیں حالانکہ میں گھر پر ہی موجود تھا اور دوسرا پیکٹ ڈلیور کرنے کے لئے آپ کو گھر ہی نہیں ملتا۔ کیا آپ دوسرا پیکٹ بھی واپس ارسال کرنے کی بجائے DHL کی برانچ میں رکھ سکتے ہیں میں پیر کو شناختی کارڈپیش کرکے وصول کرلوں گا۔ انہوں نے صاف جواب دے دیا کہ ایسا ممکن نہیں ہے DHL کے ڈرائیورکے پاس اختیار وہ جیسا چاہے کرے ہم پیکٹ کو راستے میں سے واپس جانے سے نہیں روک سکتے۔ میں نے کہا کہ ابھی تو ڈرائیوریہیں کہیں قریب ہی ہوگا آج شام جب وہ DHL سینٹر میں پیکٹ واپس جمع کروائے تو اسے واپس نہ ارسال کریں بلکہ وہیں رکھ لیں اور وہ پیکٹ واپس دوسرے شہر بھیجنے والی کمپنی کوخود تو نہیں دینے جائے گا۔ جس پر انہوں نے کہاکہ وہ میرے لئے کچھ نہیں کرسکتے۔ اب پیکٹ واپس ہی جائے گا۔
اس کے بعد بروز پیر میں نے دوبارہ DHL کو فون کیا تو انہوں نے کہا کے وہ کچھ نہیں کرسکتے ۔ میں انتظار کروں کہ یہ پیکٹ واپس ارسال کرنے والی کمپنی کے پاس پہنچ جائے تو اُس کمپنی سے رابطہ کروں اور انہیں دوبار ارسال کرنے کی درخواست کروں۔ میں نے ون پلس والوں کو بھی فون کرکے اس بات کی اطلاع کردی تھی کہ یہ کارروائی ہورہی ہے انہوں نے بھی بڑے نستعلیقی انداز میں مجھے انتظار کرنے کے لئے کہا اور پیش آنے والی تکلیف کی وجہ سے معذرت کی۔
اس کے ایک گھنٹہ کے بعد DHL سے ایک اور ای میل ملی کی 20 جون کو بعد دوپہر پیکٹ دوبارہ ڈلیور کرنے کی ایک کوشش کی جائے گی۔ میں نے دوبارہ فون کیا کہ ڈلیور نہ کریں بلکہ DHL سینٹر میں ہی رہنے دیں میں نے آج وہاں جانا ہے ایک پیکٹ وصول کرنے دوسرا بھی کرلوں گا۔ کیونکہ معلوم نہیں آپ کو دوبارہ میرا گھر ملتا بھی ہے یا نہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے۔
خیر کام کے بعد شام کو DHL سینٹر گیا اور پیکٹ کے بارہ میں معلوم کیا تو پتہ چلا کہ صرف ایک پیکٹ ان کے پاس موجود ہے ۔ جو کہ LG کا موبائل فون تھا۔ انہوں نےبھی یہی کہا کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے ۔ اب میں صرف انتظار کرسکتا ہوں۔
اگلے دن 21 جون کو دوپہر ایک بجے اُن کی دوبارہ ای میل آئی کہ پیکٹ میرے ہمسائے کے پاس پہنچا دیا گیا ہے میں اُس سے وصول کرسکتا ہوں۔ میں شام کو ہمسائے کے پاس گیا اور پیکٹ وصول کیا جس میں ون پلس تھری تھا۔
 
میں نے بھی ون پلس تھری 14 جون کو آرڈر اُن کی ویب سائٹ پر کیا تھا آرڈر کنفرمیشن تو فورا مل گئی تھی ۔ کچھ دن کے بعد اُن کی طرف سے ای میل ملی کہ انہوں نے ارسال کردیا ہے۔
یاد رہے کہ ایک لوکل کمپنی کے پاس LG ماڈل کے دو سمارٹ فون کا بھی کسی کے لئے آرڈر کیا ہوا تھا ۔
16 تاریخ کو DHL کی دو مختلف ای میل آئی تھیں کہ 18 تاریخ کو دو پیکٹ ڈلیور ہوں۔ لیکن یہ نہیں بتایا کہ پیکٹ کہاں سے آرہا ہے۔اور کون بھیج رہا ہے۔
18 تاریخ بروز ہفتہ کام سے چھٹی تھی اس لئے گھر پر ہی تھا اور DHL کی طرف سے دو پیکٹ ملنے کا انتظار کررہا تھا۔ ۔
دوپہر ایک بجے تک DHL کی طرف سے ای میل ملی کہ میں گھر پر نہیں تھا اس لئے میرا ایک پیکٹ ڈلیور نہیں ہوسکا۔ اب بروز پیر میں DHL سینٹر سے جا کر وصول کرسکتا ہوں ۔ باہر جا کر لیٹر بکس میں دیکھا تو ایک کارڈ موجود تھا کہ میں گھر پر موجود نہیں تھا (حالانکہ میں گھر پر ہی تھا)اس لئے پیکٹ ڈلیور نہیں کیا جاسکا۔ اب بروز پیر میں DHLکی برانچ سے موصول کرسکتا ہوں۔ اس کارڈ سے یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ کونسا پیکٹ تھا ون پلس تھری موبائل فون یا ایل جی کا موبائل فون کیونکہ ٹریکنگ نمبر بھی درج نہیں تھا۔ اس کے تھوڑی دیر بعد DHL کی طرف سے ایک اور پیغام ملا۔ لیکن اس سے معلوم ہوگیا کہ یہ ایل جی کا موبائل فون تھا۔
اس کے دو منٹ کے بعد DHL کی طرف سے ایک اور پیغام ملا کہ وہ ایک پیکٹ ڈلیور کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں میرا گھر نہیں ملا ، شاید پتہ غلط ہے یا میرے گھر کےلیٹربکس پر میرا نام نہیں لکھا ہوا ۔ اس لئے پیکٹ واپس کمپنی کو بھیجا جا رہا ہے۔ میں نے DHL کو فون کیا اور کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک دفعہ آپ لوگوں کوگھر تو مل جاتا ہے اور کارڈ بھی ڈال کر جاتے ہیں کہ میں گھر پر نہیں حالانکہ میں گھر پر ہی موجود تھا اور دوسرا پیکٹ ڈلیور کرنے کے لئے آپ کو گھر ہی نہیں ملتا۔ کیا آپ دوسرا پیکٹ بھی واپس ارسال کرنے کی بجائے DHL کی برانچ میں رکھ سکتے ہیں میں پیر کو شناختی کارڈپیش کرکے وصول کرلوں گا۔ انہوں نے صاف جواب دے دیا کہ ایسا ممکن نہیں ہے DHL کے ڈرائیورکے پاس اختیار وہ جیسا چاہے کرے ہم پیکٹ کو راستے میں سے واپس جانے سے نہیں روک سکتے۔ میں نے کہا کہ ابھی تو ڈرائیوریہیں کہیں قریب ہی ہوگا آج شام جب وہ DHL سینٹر میں پیکٹ واپس جمع کروائے تو اسے واپس نہ ارسال کریں بلکہ وہیں رکھ لیں اور وہ پیکٹ واپس دوسرے شہر بھیجنے والی کمپنی کوخود تو نہیں دینے جائے گا۔ جس پر انہوں نے کہاکہ وہ میرے لئے کچھ نہیں کرسکتے۔ اب پیکٹ واپس ہی جائے گا۔
اس کے بعد بروز پیر میں نے دوبارہ DHL کو فون کیا تو انہوں نے کہا کے وہ کچھ نہیں کرسکتے ۔ میں انتظار کروں کہ یہ پیکٹ واپس ارسال کرنے والی کمپنی کے پاس پہنچ جائے تو اُس کمپنی سے رابطہ کروں اور انہیں دوبار ارسال کرنے کی درخواست کروں۔ میں نے ون پلس والوں کو بھی فون کرکے اس بات کی اطلاع کردی تھی کہ یہ کارروائی ہورہی ہے انہوں نے بھی بڑے نستعلیقی انداز میں مجھے انتظار کرنے کے لئے کہا اور پیش آنے والی تکلیف کی وجہ سے معذرت کی۔
اس کے ایک گھنٹہ کے بعد DHL سے ایک اور ای میل ملی کی 20 جون کو بعد دوپہر پیکٹ دوبارہ ڈلیور کرنے کی ایک کوشش کی جائے گی۔ میں نے دوبارہ فون کیا کہ ڈلیور نہ کریں بلکہ DHL سینٹر میں ہی رہنے دیں میں نے آج وہاں جانا ہے ایک پیکٹ وصول کرنے دوسرا بھی کرلوں گا۔ کیونکہ معلوم نہیں آپ کو دوبارہ میرا گھر ملتا بھی ہے یا نہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے۔
خیر کام کے بعد شام کو DHL سینٹر گیا اور پیکٹ کے بارہ میں معلوم کیا تو پتہ چلا کہ صرف ایک پیکٹ ان کے پاس موجود ہے ۔ جو کہ LG کا موبائل فون تھا۔ انہوں نےبھی یہی کہا کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے ۔ اب میں صرف انتظار کرسکتا ہوں۔
اگلے دن 21 جون کو دوپہر ایک بجے اُن کی دوبارہ ای میل آئی کہ پیکٹ میرے ہمسائے کے پاس پہنچا دیا گیا ہے میں اُس سے وصول کرسکتا ہوں۔ میں شام کو ہمسائے کے پاس گیا اور پیکٹ وصول کیا جس میں ون پلس تھری تھا۔
آپ نے گھر کی گھنٹی میں کرنٹ تو نہیں چھوڑا ہوا، یا گھر کی اطراف میں خاردار تاریں؟:p
 

طمیم

محفلین
آپ نے گھر کی گھنٹی میں کرنٹ تو نہیں چھوڑا ہوا، یا گھر کی اطراف میں خاردار تاریں؟:p
گھر کی گھنٹی میں تو کرنٹ تھا البتہ بٹن دبانے پر کرنٹ نہیں پڑتا۔ لیکن dhl کے بعض ڈرائیور اپنا وقت بچانے کے لئے پیکٹ دینے کی بجائے کارڈ ڈالنے پر اکتفا کرتے ہیں۔ گوگل کرنے پر یہ معلومات حاصل ہوئی کہ اور بھی لوگوں کے ساتھ یہ مسئلہ ہے لیکن ثابت کرنا مشکل ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میں نے بھی ون پلس تھری 14 جون کو آرڈر اُن کی ویب سائٹ پر کیا تھا آرڈر کنفرمیشن تو فورا مل گئی تھی ۔ کچھ دن کے بعد اُن کی طرف سے ای میل ملی کہ انہوں نے ارسال کردیا ہے۔
یاد رہے کہ ایک لوکل کمپنی کے پاس LG ماڈل کے دو سمارٹ فون کا بھی کسی کے لئے آرڈر کیا ہوا تھا ۔
16 تاریخ کو DHL کی دو مختلف ای میل آئی تھیں کہ 18 تاریخ کو دو پیکٹ ڈلیور ہوں۔ لیکن یہ نہیں بتایا کہ پیکٹ کہاں سے آرہا ہے۔اور کون بھیج رہا ہے۔
18 تاریخ بروز ہفتہ کام سے چھٹی تھی اس لئے گھر پر ہی تھا اور DHL کی طرف سے دو پیکٹ ملنے کا انتظار کررہا تھا۔ ۔
دوپہر ایک بجے تک DHL کی طرف سے ای میل ملی کہ میں گھر پر نہیں تھا اس لئے میرا ایک پیکٹ ڈلیور نہیں ہوسکا۔ اب بروز پیر میں DHL سینٹر سے جا کر وصول کرسکتا ہوں ۔ باہر جا کر لیٹر بکس میں دیکھا تو ایک کارڈ موجود تھا کہ میں گھر پر موجود نہیں تھا (حالانکہ میں گھر پر ہی تھا)اس لئے پیکٹ ڈلیور نہیں کیا جاسکا۔ اب بروز پیر میں DHLکی برانچ سے موصول کرسکتا ہوں۔ اس کارڈ سے یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ کونسا پیکٹ تھا ون پلس تھری موبائل فون یا ایل جی کا موبائل فون کیونکہ ٹریکنگ نمبر بھی درج نہیں تھا۔ اس کے تھوڑی دیر بعد DHL کی طرف سے ایک اور پیغام ملا۔ لیکن اس سے معلوم ہوگیا کہ یہ ایل جی کا موبائل فون تھا۔
اس کے دو منٹ کے بعد DHL کی طرف سے ایک اور پیغام ملا کہ وہ ایک پیکٹ ڈلیور کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں میرا گھر نہیں ملا ، شاید پتہ غلط ہے یا میرے گھر کےلیٹربکس پر میرا نام نہیں لکھا ہوا ۔ اس لئے پیکٹ واپس کمپنی کو بھیجا جا رہا ہے۔ میں نے DHL کو فون کیا اور کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک دفعہ آپ لوگوں کوگھر تو مل جاتا ہے اور کارڈ بھی ڈال کر جاتے ہیں کہ میں گھر پر نہیں حالانکہ میں گھر پر ہی موجود تھا اور دوسرا پیکٹ ڈلیور کرنے کے لئے آپ کو گھر ہی نہیں ملتا۔ کیا آپ دوسرا پیکٹ بھی واپس ارسال کرنے کی بجائے DHL کی برانچ میں رکھ سکتے ہیں میں پیر کو شناختی کارڈپیش کرکے وصول کرلوں گا۔ انہوں نے صاف جواب دے دیا کہ ایسا ممکن نہیں ہے DHL کے ڈرائیورکے پاس اختیار وہ جیسا چاہے کرے ہم پیکٹ کو راستے میں سے واپس جانے سے نہیں روک سکتے۔ میں نے کہا کہ ابھی تو ڈرائیوریہیں کہیں قریب ہی ہوگا آج شام جب وہ DHL سینٹر میں پیکٹ واپس جمع کروائے تو اسے واپس نہ ارسال کریں بلکہ وہیں رکھ لیں اور وہ پیکٹ واپس دوسرے شہر بھیجنے والی کمپنی کوخود تو نہیں دینے جائے گا۔ جس پر انہوں نے کہاکہ وہ میرے لئے کچھ نہیں کرسکتے۔ اب پیکٹ واپس ہی جائے گا۔
اس کے بعد بروز پیر میں نے دوبارہ DHL کو فون کیا تو انہوں نے کہا کے وہ کچھ نہیں کرسکتے ۔ میں انتظار کروں کہ یہ پیکٹ واپس ارسال کرنے والی کمپنی کے پاس پہنچ جائے تو اُس کمپنی سے رابطہ کروں اور انہیں دوبار ارسال کرنے کی درخواست کروں۔ میں نے ون پلس والوں کو بھی فون کرکے اس بات کی اطلاع کردی تھی کہ یہ کارروائی ہورہی ہے انہوں نے بھی بڑے نستعلیقی انداز میں مجھے انتظار کرنے کے لئے کہا اور پیش آنے والی تکلیف کی وجہ سے معذرت کی۔
اس کے ایک گھنٹہ کے بعد DHL سے ایک اور ای میل ملی کی 20 جون کو بعد دوپہر پیکٹ دوبارہ ڈلیور کرنے کی ایک کوشش کی جائے گی۔ میں نے دوبارہ فون کیا کہ ڈلیور نہ کریں بلکہ DHL سینٹر میں ہی رہنے دیں میں نے آج وہاں جانا ہے ایک پیکٹ وصول کرنے دوسرا بھی کرلوں گا۔ کیونکہ معلوم نہیں آپ کو دوبارہ میرا گھر ملتا بھی ہے یا نہیں۔ لیکن انہوں نے کہا کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے۔
خیر کام کے بعد شام کو DHL سینٹر گیا اور پیکٹ کے بارہ میں معلوم کیا تو پتہ چلا کہ صرف ایک پیکٹ ان کے پاس موجود ہے ۔ جو کہ LG کا موبائل فون تھا۔ انہوں نےبھی یہی کہا کہ وہ کچھ نہیں کرسکتے ۔ اب میں صرف انتظار کرسکتا ہوں۔
اگلے دن 21 جون کو دوپہر ایک بجے اُن کی دوبارہ ای میل آئی کہ پیکٹ میرے ہمسائے کے پاس پہنچا دیا گیا ہے میں اُس سے وصول کرسکتا ہوں۔ میں شام کو ہمسائے کے پاس گیا اور پیکٹ وصول کیا جس میں ون پلس تھری تھا۔
گڈ
 

قیصرانی

لائبریرین
موبائل فون کمپنیز نے یہ جان لیا ہے کہ چھوٹے پلیٹ فورم میں کورز کی تعداد سے زیادہ سی پی یو کلوک اہمیت رکھتی ہے، اسی لیے اب اکثر ہائی اینڈ فونز چار کور مگر 5۔2 سے زیادہ گیگا ہرٹز پر کم کرنے والے آتے ہیں۔ لیکن یہ نظریہ کہیں کہیں غلط بھی ثابت ہوجاتا ہے۔ کیوں کہ کچھ جدید سی پی یو 8 کور یا 6 کور رکھتے ہیں، اور ان میں سوئچنگ کرواتے ہوئے بیٹری بچانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ 8 یا 6 میں سے کچھ کورز زیادہ کلوک پر کام کرتی ہیں اور کچھ کم کلوک پر، سو یہ سب ابھی تک بس دکھاوے کی بات ہے، کہیں کے دن بڑے کہیں کی راتیں۔
ون پلس والوں کا نکتہ یہ ہے کہ 820 پروسیسر ہے جو ون پلس ٹو والے پروسیسر سے اندازاً 35 فیصد زیادہ تیز ہے اور اس کے علاوہ جی پی یو بھی الگ سے ہے تو زیادہ ریم ہونے کی وجہ سے کواڈ کور ہی بہتر رہتا ہے۔ ویسے بھی جتنی کورز زیادہ ہوں، انہیں مینیج کرنا اور پھر انہیں ٹھنڈا رکھنا ایک الگ مسئلہ ہے۔ بہرحال فی الوقت منصوبہ کے مطابق یہ میرا آخری اینڈرائیڈ بیسڈ فون ہوگا۔ اس کے بعد میں آئی فون کی طرف منتقل ہونے کا فیصلہ کر چکا ہوں
 

محمدظہیر

محفلین
میں ون پلس ون اور ون پلس ٹو دونوں کئی مہینوں تک استعمال کر چکا ہوں، ون پلس تھری ابھی تک خریدنے کا آغاز اتفاق نہیں ہوا.
ون پلس تھری کا پرفارمنس کیسا ہے؟ 6 جی بی ریم کی وجہ سے ریم مینجمنٹ کے متعلق مختلف باتیں سنی ہیں. حقیقت کیا ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
میں ون پلس ون اور ون پلس ٹو دونوں کئی مہینوں تک استعمال کر چکا ہوں، ون پلس تھری ابھی تک خریدنے کا آغاز اتفاق نہیں ہوا.
ون پلس تھری کا پرفارمنس کیسا ہے؟ 6 جی بی ریم کی وجہ سے ریم مینجمنٹ کے متعلق مختلف باتیں سنی ہیں. حقیقت کیا ہے؟
ابھی فون پہنچا نہیں، سو انتظار کیجیے
محفل میں ایک عرصے بعد لوٹنے پر آپ کو خوش آمدید :)
قیصرانی
شکریہ
 

قیصرانی

لائبریرین
کل DHL فون کیا تھا۔ بتا رہے تھے کہ تین ماہ قبل اقوامِ متحدہ نے نیا قانون لاگو کیا ہے کہ چند مخصوص ممالک سے آنے اور وہاں جانےوالے تمام پیکٹ چیک ہوں گے اور مخصوص ناموں پر آنے والے یا مخصوص ناموں کو جانے والے پیکٹ واپس بھیج دیے جاتے ہیں۔ اس دوران وہ چاہیں تو تیس دن تک پیکٹ اپنے پاس رکھ بھی سکتے ہیں
میری چھٹی حس کہہ رہی ہے کہ اس بار بھی فون نہیں آ سکے گا
 

arifkarim

معطل
کل DHL فون کیا تھا۔ بتا رہے تھے کہ تین ماہ قبل اقوامِ متحدہ نے نیا قانون لاگو کیا ہے کہ چند مخصوص ممالک سے آنے اور وہاں جانےوالے تمام پیکٹ چیک ہوں گے اور مخصوص ناموں پر آنے والے یا مخصوص ناموں کو جانے والے پیکٹ واپس بھیج دیے جاتے ہیں۔ اس دوران وہ چاہیں تو تیس دن تک پیکٹ اپنے پاس رکھ بھی سکتے ہیں
میری چھٹی حس کہہ رہی ہے کہ اس بار بھی فون نہیں آ سکے گا
ون پلس آئی فون 7 لینے کی تیاری کر لیں پھر
 

زیک

مسافر
کل DHL فون کیا تھا۔ بتا رہے تھے کہ تین ماہ قبل اقوامِ متحدہ نے نیا قانون لاگو کیا ہے کہ چند مخصوص ممالک سے آنے اور وہاں جانےوالے تمام پیکٹ چیک ہوں گے اور مخصوص ناموں پر آنے والے یا مخصوص ناموں کو جانے والے پیکٹ واپس بھیج دیے جاتے ہیں۔ اس دوران وہ چاہیں تو تیس دن تک پیکٹ اپنے پاس رکھ بھی سکتے ہیں
میری چھٹی حس کہہ رہی ہے کہ اس بار بھی فون نہیں آ سکے گا
آپ کا نام کسی غلط فہرست میں داخل ہو گیا ہے کیا؟
 
Top