قیصرانی
لائبریرین
بہت دن سے ون پلس تھری ریلیز ہوا تو سوچ رہا تھا کہ فون لوں یا نہ لوں۔ پھر ایک دن ون پلس کے ایک بلاگ پر دیکھا تو وہاں درج تھا کہ بریگزٹ کے بعد پاؤنڈ کی قیمت بہت گری ہے۔ سو ون پلس والے اپنا ریٹ بڑھائیں گے
سو پانچ جولائی کو میں نے فون خرید لیا اور ایکسپریس ڈلیوری کے لیے بھی پیسے ادا کر دیے (اگرچہ ایکسپریس ڈلیوری اور نارمل کا دورانیہ ایک ہی لکھا تھا)۔ بتایا گیا کہ نو دن میں اندازہ ہے فون کی شپمنٹ تیار ہو جائے گی کہ رش بہت ہے۔ خیر مجھے اس کی جلدی نہیں تھی کہ پیمنٹ ہو چکی، اب فون چند دن بعدبھی آئے تو کیا
پانچ کی ہی رات کو بارہ بجے سے ذرا قبل ای میل آئی کہ شپمنٹ ہو گئی ہے اور یہ ٹریکنگ کوڈ ہے۔ مزید خوشی ہوئی کہ یہ تو اور بھی اچھا ہے۔ چھ کی صبح کو اٹھا تو ڈی ایچ ایل کا ایس ایم ایس آیا ہوا تھا کہ 7 جولائی کو دن ختم ہونے سے پہلے اندازہ ہے کہ فون کی ڈلیوری ہوگی وغیرہ وغیرہ
سارا دن چھ کو فون پولینڈ میں رہا، سات کو بھی پولینڈ میں رہا۔ میں نے سات تاریخ کو دن کو دیکھا تو سٹیٹس پر تھا کہ ڈی ایچ ایل سے رابطہ کرو۔ رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ کوئی مسئلہ نہیں، فون روانہ ہونے والا ہے۔ سات کو بھی سٹیٹس نہ بدلا۔ آٹھ ہوئی تو بھی وہی۔ دوبارہ کال کی تو پتہ چلا کہ کوئی مسئلہ تھا جو پچھلی کال پر ان کے کارندے کو دکھائی نہیں دیا مگر اب مسئلہ حل ہو کر دیا گیا ہے۔ سو فون روانہ ہونے والا ہے۔ سو فار سو گڈ (غلط فہمی)
نو کو پھر کال کی تو وہی جواب، کہ ایرر تھا، دور ہو گیا ہے۔ ایرر کیا تھا، پتہ چلا کہ شپ منٹ میں بیٹری تھی جو کہ ڈی ایچ ایل کو قبول نہیں۔ وضاحت کی کہ کچھ ماہ قبل ایک دوست نے ون پلس ٹو میرے پتے پر خریدا اور میں نے اسے ڈی ایچ ایل کے ذریعے وصول بھی کیا اور دوبارہ بھیجا بھی۔ فرماتی ہیں کہ شاید بیٹری لوز ہو گئی ہوگی۔ وضاحت کی کہ بلٹ ان بیٹری ہے۔ اس پر جواب ملا کہ اچھا ہم فارورڈ کر دیتے ہیں۔ دیکھیں کیا ہوتا ہے
اگلے سے اگلے دن یعنی گیارہ کو پھر کال کی تو پتہ چلا کہ شپمنٹ میں مسئلہ ہے کہ اسے درست طریقے سے پیک نہیں کیا گیا۔ سو ون پلس کو واپس بھیجا جا رہا ہے اور ون پلس سے رابطہ کروں اور ری فنڈ یا دوبارہ فون منگواؤں
ون پلس کے لیے سپورٹ کی درخواست بھیجی کہ فون نہیں ملا۔ میسیج آیا کہ فون اگر پہنچ جائے تو اپنی سہولت کے مطابق واپس بھیج دینا اور دوسرا فون روانہ ہے
اس سے اگلے دن پھر فون کیا کہ بھئی شپ منٹ روانہ ہے تو ٹریکنگ کوڈ بھیجو۔ پتہ چلا کہ پہلے اس ریکوئسٹ کو ٹکٹ میں بدلوانا ہوگا۔ وہ کیا۔ پھر جواب ملا کہ انتظار کرو
اگلے دن ٹکٹ پر لکھا تھا کہ ان کی پولینڈ والوں سے بات ہو گئی ہے، مسئلہ کسٹمز کا تھا، سو وہ پیکیج واپس جا رہا ہے اور مجھے دوسرا فون اسی شپ منٹ نمبر سے بھیج رہے ہیں
ڈی ایچ ایل والے منکر ہو گئے کہ ایک ہی ٹریکنگ کوڈ سے دو شپ منٹ ٹریس کرنا ممکن نہیں ہے
ون پلس کو اور ڈی ایچ ایل کو جتنی بار فون کیا (چھ جولائی سے 20 جولائی تک)، ایک بار بھی ان کی دی ہوئی وضاحت پہلی کسی بھی وضاحت سے میچ نہیں کرتی تھی۔ جب اس بات کا حوالہ دیا جاتا تو جواب ملتا کہ آئی ایم سوری سر، بٹ اٹ واز ناٹ می ہو سیڈ دیٹ۔ یعنی سر نہ کھاؤ
بڑی مشکل سے ڈی ایچ ایل نے آخرکار کنفرم کر دیا کہ پیکیج چھ تاریخ کو وصول ہوا اور چھ ہی کو واپس بھیج دیا گیا اور ساتھ ہی ای میل بھی بھیج دی گئی کہ واپسی وصول کر لیں۔ ون پلس کا جواب تھا کہ جب تک پیکیج کی واپسی رجسٹر نہ ہو، ہم ری فنڈ نہیں کر سکتے اور دوسرا فون تو سرے سے ہی بھیجنا ممکن نہیں
دورانِ گفتگو ان کا رویہ ایسا تھا کہ اگر میں لکھنؤ سے ہوتا تو ‘آپ‘ اور ‘آپ کی‘ کی نوبت آ چکی ہوتی۔ خیر، اس گفتگو کا ولایتی نسخہ سمجھ لیں کہ جتنی ‘بِستی‘ فون پر کرنے کی اجازت ہوتی ہے، وہ سب کی
ون پلس والوں کی ایک دن بڑی نرالی منطق تھی کہ سر ہمارا سسٹم ڈاؤن ہے۔ میں نے کہا کہ تم یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہو کہ کم از کم پچھلے دو ہفتوں سے تمہارا سسٹم خراب ہے اور تم یہ بھی نہیں جانتے کہ کب ٹھیک ہوگا تو جواب ملا سر آپ ٹیکنیکل باتیں نہیں جانتے وغیرہ وغیرہ۔ میں نے اسے بتایا کہ میں سافٹ ویئر انجینئر ہوں (کہنے میں کیا جاتا ہے) اور تم مجھے میرے منہ پر یہ بکواس سنا رہے ہو، آخر مسئلہ کیا ہے؟ فوراً معذرت کر کے کہتا ہے کہ سر میں نے غلط الفاظ استعمال کیے، سسٹم خراب نہیں ہے، مسئلہ فون کی ڈاکومنٹیشن کے ساتھ ہے۔ اندازہ ہو گیا کہ پانی اب سر سے کیا شاید پہاڑ کے بھی اوپر سے گزر چکا ہے۔ اسے اچھی خاصی سنا کر فون بند کر دیا۔ پھر کچھ دیر بعد فون کیا اور پوچھا کہ معاملہ کیا ہے کہ کوئی بندہ درست جواب نہیں دے رہا۔ کوئی ایسا بھی بندہ کام کرتا ہے جو کچھ جانتا بھی ہو؟ فون کاٹ دیا گیا۔ دوبارہ فون کیا اور براہ راست مینیجر سے بات کی۔ لہجے سے چینی خاتون لگ رہی تھی۔ اس نے آرام سے ساری بے عزتی برداشت کی اور پھر صرف اتنا کہا کہ 24 سے 48 گھنٹے کا وقت دے دوں تاکہ وہ یہ مسئلہ کلیئر کر سکے۔ 48 گھنٹے پورے ہونے پر میں نے دوبارہ کال کی تو پتہ چلا کہ آج دوسرا فون روانہ ہو جائے گا۔ فون تو روانہ نہ ہو سکا مگر رات کے بارہ بجنے سے قبل ری فنڈ کی ای میل آ گئی
پے پیل کے پاس پیسے پہنچ گئے اکاؤنٹ میں شاید پیر یا منگل کو پہنچیں گے۔ سو میں نے فوراً سے بیشتر دوسرا فون آرڈر کر دیا۔ پہلا فون 309 پاؤنڈ کا تھا۔ فون 329 پاؤنڈ کا ہے اب۔ مگر یہ فائدہ ہے کہ یورو ٹور والی بس جب لندن پہنچی تو وہاں سے مجھے سینڈ سٹون والے بیک کور کا پروموشن کوڈ مفت میں مل گیا۔ یعنی کل ملا کر فون کی لاگت وہی رہی جو پہلے تھی
گولڈن رنگ والا ون پلس تھری پروموشنل مقاصد کے لیے تو بہت جگہوں پر دیکھا مگر خریداری کے لیے ابھی تک دستیاب نہیں ہوا
کیا آپ میں سے کسی دوست نے ون پلس تھری آرڈر کیا؟ اگر کیا تو کیسا تجربہ رہا؟
سو پانچ جولائی کو میں نے فون خرید لیا اور ایکسپریس ڈلیوری کے لیے بھی پیسے ادا کر دیے (اگرچہ ایکسپریس ڈلیوری اور نارمل کا دورانیہ ایک ہی لکھا تھا)۔ بتایا گیا کہ نو دن میں اندازہ ہے فون کی شپمنٹ تیار ہو جائے گی کہ رش بہت ہے۔ خیر مجھے اس کی جلدی نہیں تھی کہ پیمنٹ ہو چکی، اب فون چند دن بعدبھی آئے تو کیا
پانچ کی ہی رات کو بارہ بجے سے ذرا قبل ای میل آئی کہ شپمنٹ ہو گئی ہے اور یہ ٹریکنگ کوڈ ہے۔ مزید خوشی ہوئی کہ یہ تو اور بھی اچھا ہے۔ چھ کی صبح کو اٹھا تو ڈی ایچ ایل کا ایس ایم ایس آیا ہوا تھا کہ 7 جولائی کو دن ختم ہونے سے پہلے اندازہ ہے کہ فون کی ڈلیوری ہوگی وغیرہ وغیرہ
سارا دن چھ کو فون پولینڈ میں رہا، سات کو بھی پولینڈ میں رہا۔ میں نے سات تاریخ کو دن کو دیکھا تو سٹیٹس پر تھا کہ ڈی ایچ ایل سے رابطہ کرو۔ رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ کوئی مسئلہ نہیں، فون روانہ ہونے والا ہے۔ سات کو بھی سٹیٹس نہ بدلا۔ آٹھ ہوئی تو بھی وہی۔ دوبارہ کال کی تو پتہ چلا کہ کوئی مسئلہ تھا جو پچھلی کال پر ان کے کارندے کو دکھائی نہیں دیا مگر اب مسئلہ حل ہو کر دیا گیا ہے۔ سو فون روانہ ہونے والا ہے۔ سو فار سو گڈ (غلط فہمی)
نو کو پھر کال کی تو وہی جواب، کہ ایرر تھا، دور ہو گیا ہے۔ ایرر کیا تھا، پتہ چلا کہ شپ منٹ میں بیٹری تھی جو کہ ڈی ایچ ایل کو قبول نہیں۔ وضاحت کی کہ کچھ ماہ قبل ایک دوست نے ون پلس ٹو میرے پتے پر خریدا اور میں نے اسے ڈی ایچ ایل کے ذریعے وصول بھی کیا اور دوبارہ بھیجا بھی۔ فرماتی ہیں کہ شاید بیٹری لوز ہو گئی ہوگی۔ وضاحت کی کہ بلٹ ان بیٹری ہے۔ اس پر جواب ملا کہ اچھا ہم فارورڈ کر دیتے ہیں۔ دیکھیں کیا ہوتا ہے
اگلے سے اگلے دن یعنی گیارہ کو پھر کال کی تو پتہ چلا کہ شپمنٹ میں مسئلہ ہے کہ اسے درست طریقے سے پیک نہیں کیا گیا۔ سو ون پلس کو واپس بھیجا جا رہا ہے اور ون پلس سے رابطہ کروں اور ری فنڈ یا دوبارہ فون منگواؤں
ون پلس کے لیے سپورٹ کی درخواست بھیجی کہ فون نہیں ملا۔ میسیج آیا کہ فون اگر پہنچ جائے تو اپنی سہولت کے مطابق واپس بھیج دینا اور دوسرا فون روانہ ہے
اس سے اگلے دن پھر فون کیا کہ بھئی شپ منٹ روانہ ہے تو ٹریکنگ کوڈ بھیجو۔ پتہ چلا کہ پہلے اس ریکوئسٹ کو ٹکٹ میں بدلوانا ہوگا۔ وہ کیا۔ پھر جواب ملا کہ انتظار کرو
اگلے دن ٹکٹ پر لکھا تھا کہ ان کی پولینڈ والوں سے بات ہو گئی ہے، مسئلہ کسٹمز کا تھا، سو وہ پیکیج واپس جا رہا ہے اور مجھے دوسرا فون اسی شپ منٹ نمبر سے بھیج رہے ہیں
ڈی ایچ ایل والے منکر ہو گئے کہ ایک ہی ٹریکنگ کوڈ سے دو شپ منٹ ٹریس کرنا ممکن نہیں ہے
ون پلس کو اور ڈی ایچ ایل کو جتنی بار فون کیا (چھ جولائی سے 20 جولائی تک)، ایک بار بھی ان کی دی ہوئی وضاحت پہلی کسی بھی وضاحت سے میچ نہیں کرتی تھی۔ جب اس بات کا حوالہ دیا جاتا تو جواب ملتا کہ آئی ایم سوری سر، بٹ اٹ واز ناٹ می ہو سیڈ دیٹ۔ یعنی سر نہ کھاؤ
بڑی مشکل سے ڈی ایچ ایل نے آخرکار کنفرم کر دیا کہ پیکیج چھ تاریخ کو وصول ہوا اور چھ ہی کو واپس بھیج دیا گیا اور ساتھ ہی ای میل بھی بھیج دی گئی کہ واپسی وصول کر لیں۔ ون پلس کا جواب تھا کہ جب تک پیکیج کی واپسی رجسٹر نہ ہو، ہم ری فنڈ نہیں کر سکتے اور دوسرا فون تو سرے سے ہی بھیجنا ممکن نہیں
دورانِ گفتگو ان کا رویہ ایسا تھا کہ اگر میں لکھنؤ سے ہوتا تو ‘آپ‘ اور ‘آپ کی‘ کی نوبت آ چکی ہوتی۔ خیر، اس گفتگو کا ولایتی نسخہ سمجھ لیں کہ جتنی ‘بِستی‘ فون پر کرنے کی اجازت ہوتی ہے، وہ سب کی
ون پلس والوں کی ایک دن بڑی نرالی منطق تھی کہ سر ہمارا سسٹم ڈاؤن ہے۔ میں نے کہا کہ تم یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہو کہ کم از کم پچھلے دو ہفتوں سے تمہارا سسٹم خراب ہے اور تم یہ بھی نہیں جانتے کہ کب ٹھیک ہوگا تو جواب ملا سر آپ ٹیکنیکل باتیں نہیں جانتے وغیرہ وغیرہ۔ میں نے اسے بتایا کہ میں سافٹ ویئر انجینئر ہوں (کہنے میں کیا جاتا ہے) اور تم مجھے میرے منہ پر یہ بکواس سنا رہے ہو، آخر مسئلہ کیا ہے؟ فوراً معذرت کر کے کہتا ہے کہ سر میں نے غلط الفاظ استعمال کیے، سسٹم خراب نہیں ہے، مسئلہ فون کی ڈاکومنٹیشن کے ساتھ ہے۔ اندازہ ہو گیا کہ پانی اب سر سے کیا شاید پہاڑ کے بھی اوپر سے گزر چکا ہے۔ اسے اچھی خاصی سنا کر فون بند کر دیا۔ پھر کچھ دیر بعد فون کیا اور پوچھا کہ معاملہ کیا ہے کہ کوئی بندہ درست جواب نہیں دے رہا۔ کوئی ایسا بھی بندہ کام کرتا ہے جو کچھ جانتا بھی ہو؟ فون کاٹ دیا گیا۔ دوبارہ فون کیا اور براہ راست مینیجر سے بات کی۔ لہجے سے چینی خاتون لگ رہی تھی۔ اس نے آرام سے ساری بے عزتی برداشت کی اور پھر صرف اتنا کہا کہ 24 سے 48 گھنٹے کا وقت دے دوں تاکہ وہ یہ مسئلہ کلیئر کر سکے۔ 48 گھنٹے پورے ہونے پر میں نے دوبارہ کال کی تو پتہ چلا کہ آج دوسرا فون روانہ ہو جائے گا۔ فون تو روانہ نہ ہو سکا مگر رات کے بارہ بجنے سے قبل ری فنڈ کی ای میل آ گئی
پے پیل کے پاس پیسے پہنچ گئے اکاؤنٹ میں شاید پیر یا منگل کو پہنچیں گے۔ سو میں نے فوراً سے بیشتر دوسرا فون آرڈر کر دیا۔ پہلا فون 309 پاؤنڈ کا تھا۔ فون 329 پاؤنڈ کا ہے اب۔ مگر یہ فائدہ ہے کہ یورو ٹور والی بس جب لندن پہنچی تو وہاں سے مجھے سینڈ سٹون والے بیک کور کا پروموشن کوڈ مفت میں مل گیا۔ یعنی کل ملا کر فون کی لاگت وہی رہی جو پہلے تھی
گولڈن رنگ والا ون پلس تھری پروموشنل مقاصد کے لیے تو بہت جگہوں پر دیکھا مگر خریداری کے لیے ابھی تک دستیاب نہیں ہوا
کیا آپ میں سے کسی دوست نے ون پلس تھری آرڈر کیا؟ اگر کیا تو کیسا تجربہ رہا؟