تجمل حسین
محفلین
اِنتخابات میں ووٹ کی شرعی حیثیت کم اَز کم ایک شہادت کی ہے جس کا چھپانا بھی حرام ہے اَور اُس میں جھوٹ بولنا بھی حرام ،اُس پر کوئی معاوضہ لینا بھی حرام، اُس میں محض ایک سیاسی ہار جیت اَور دُنیا کا کھیل سمجھنا بڑی بھاری غلطی ہے۔
آپ جس اُمیدوار کو ووٹ دیتے ہیں
وَمَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً یَّکُنْ لَّہ نَصِیْب مِّنْھَا وَمَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَیِّئَةً یَّکُنْ لَّہ کِفْل مِّنْھَا
’’جو شخص اچھی سفارش کرتا ہے اُس میں اِس کو بھی حصہ ملتا ہے اَور بر ی سفارش کرتا ہے تو اُس کی برائی میں اِس کا بھی حصہ لگتا ہے۔‘‘
اچھی سفارش یہی ہے کہ قابل اَور دیانت دار آدمی کی سفارش کرے جو خلقِ خدا کے حقوق صحیح طور پر اَدا کرے اَور بری سفارش یہ ہے کہ نااہل ،نالائق، فاسق، ظالم کی سفارش کر کے اُس کو خلق ِخدا پر مسلط کرے۔
شرعًا آپ اُس کی گواہی دیتے ہیں کہ یہ شخص اپنے نظریہ اَور علم و عمل اَور دیانتداری کی رُو سے اِس کا م کا اَہل اَور دُوسرے اُمیدواروں سے بہتر ہے جس کام کے لیے یہ اِنتخابات ہو رہے ہیں ۔
اِس حقیقت کو سامنے رکھیں تو اِس سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوتے ہیں :
بقلم: حافظ حفیظ الرحمٰن
سائل: اور اگر دونوں امیدوار ایسے ہوں کہ آزمائے بھی جاچکے ہوں اور غلط کاموں میں ملوث بھی ہوں۔ مثلاً چوروں ڈاکوؤں کی مدد، تعمیری کاموں کے لیے ملنے والی رقم کو خود اپنے استعمال میں لانا اور مستحق افراد کے کام نہ کروانا وغیرہ ۔
جواب: نہیں دینا چاہیے.. بلکہ پھر اچھی جماعت بنانے کی تیاری کرنی چاہیے تا کہ لوگوں کو حقوق مل سکیں.
ربط تحریر
آپ جس اُمیدوار کو ووٹ دیتے ہیں
وَمَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً یَّکُنْ لَّہ نَصِیْب مِّنْھَا وَمَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَةً سَیِّئَةً یَّکُنْ لَّہ کِفْل مِّنْھَا
’’جو شخص اچھی سفارش کرتا ہے اُس میں اِس کو بھی حصہ ملتا ہے اَور بر ی سفارش کرتا ہے تو اُس کی برائی میں اِس کا بھی حصہ لگتا ہے۔‘‘
اچھی سفارش یہی ہے کہ قابل اَور دیانت دار آدمی کی سفارش کرے جو خلقِ خدا کے حقوق صحیح طور پر اَدا کرے اَور بری سفارش یہ ہے کہ نااہل ،نالائق، فاسق، ظالم کی سفارش کر کے اُس کو خلق ِخدا پر مسلط کرے۔
شرعًا آپ اُس کی گواہی دیتے ہیں کہ یہ شخص اپنے نظریہ اَور علم و عمل اَور دیانتداری کی رُو سے اِس کا م کا اَہل اَور دُوسرے اُمیدواروں سے بہتر ہے جس کام کے لیے یہ اِنتخابات ہو رہے ہیں ۔
اِس حقیقت کو سامنے رکھیں تو اِس سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوتے ہیں :
- آپ کے ووٹ اَور شہادت کے ذریعہ جو نمائندہ کسی اِسمبلی میں پہنچے گا وہ اِس سلسلہ میں جتنے اچھے یا برے اِقدامات کرے گا اُن کی ذمہ داری آپ پر بھی عائد ہوگی۔ آپ بھی اُس کے ثواب یا عذاب میں شریک ہوں گے۔
- اِس معاملہ میں یہ بات خاص طور پر یاد رکھنے کی ہے کہ شخصی معاملات میں کوئی غلطی بھی ہو جائے تو اُس کا اَثر بھی شخصی اَور محدود ہوتا ہے، ثواب و عذاب بھی محدود۔ قومی اَور مُلکی معاملات سے پوری قوم متاثر ہوتی ہے ، اُس کا اَدنیٰ نقصان بھی بعض اَوقات پوری قوم کی تباہی کا سبب بن جاتا ہے اِس لیے اِس کا ثواب و عذاب بھی بہت بڑا ہے۔
- سچی شہادت کا چھپانا اَزرُوئے قرآن حرام ہے۔
- جو اُمیدوار نظامِ اِسلامی کے خلاف کوئی نظریہ رکھتا ہے اُس کو ووٹ دینا ایک جھوٹی شہادت ہے جو گناہ کبیرہ ہے۔
- ووٹ کو پیسوں کے معاوضہ میں دینا بدترین قسم کی رشوت ہے اَور چند ٹکوں کی خاطر اِسلام اَور مُلک سے بغاوت ہے
بقلم: حافظ حفیظ الرحمٰن
سائل: اور اگر دونوں امیدوار ایسے ہوں کہ آزمائے بھی جاچکے ہوں اور غلط کاموں میں ملوث بھی ہوں۔ مثلاً چوروں ڈاکوؤں کی مدد، تعمیری کاموں کے لیے ملنے والی رقم کو خود اپنے استعمال میں لانا اور مستحق افراد کے کام نہ کروانا وغیرہ ۔
جواب: نہیں دینا چاہیے.. بلکہ پھر اچھی جماعت بنانے کی تیاری کرنی چاہیے تا کہ لوگوں کو حقوق مل سکیں.
ربط تحریر