خاورچودھری
محفلین
حسیں مورت مجھے پیاری بہت ہے
بدن شعلہ وہی ناری بہت ہے
جسے دل کی مرادیں جانتا ہوں
وہی اک شخص انکاری بہت ہے
تجھے کیا واسطہ عشق و وفا سے
تجھے تو رسمِ عیاری بہت ہے
مناظر سے تجھے کیا واسطہ ہے
تجھے آئینہ زنگاری بہت ہے
تجھے کیا واسطہ گردِ سفر سے
تجھے تو لمحہِ جاری بہت ہے
تجھے کیا واسطہ دار و رسن سے
تجھے تو طعنہ کاری بہت ہے
تجھے کیا واسطہ شعر و ادب سے
تجھے تو راگ درباری بہت ہے
یہاں ہر شخص مرنا چاہتا ہے
یہاں تو تیز رفتاری بہت ہے
سنبھل خاور سنبھل ! مت ٹھوکریں کھا
محبت کا نشہ بھاری بہت ہے
بدن شعلہ وہی ناری بہت ہے
جسے دل کی مرادیں جانتا ہوں
وہی اک شخص انکاری بہت ہے
تجھے کیا واسطہ عشق و وفا سے
تجھے تو رسمِ عیاری بہت ہے
مناظر سے تجھے کیا واسطہ ہے
تجھے آئینہ زنگاری بہت ہے
تجھے کیا واسطہ گردِ سفر سے
تجھے تو لمحہِ جاری بہت ہے
تجھے کیا واسطہ دار و رسن سے
تجھے تو طعنہ کاری بہت ہے
تجھے کیا واسطہ شعر و ادب سے
تجھے تو راگ درباری بہت ہے
یہاں ہر شخص مرنا چاہتا ہے
یہاں تو تیز رفتاری بہت ہے
سنبھل خاور سنبھل ! مت ٹھوکریں کھا
محبت کا نشہ بھاری بہت ہے