نیرنگ خیال
لائبریرین
وہی تاج ہے وہی تخت ہے وہی زہر ہے وہی جام ہے
یہ وہی خُدا کی زمین ہے یہ وہی بتوں کا نظام ہے
بڑے شوق سے مرے گھر جلا، کوئی آنچ تجھ پہ نہ آئے گی
یہ زباں کسی نے خرید لی، یہ قلم کسی کا غلام ہے
یہاں ایک بچے کے خون سے جو لکھا ہُوا ہے اُسے پڑھیں
تِرا کیرتن ابھی پاپ ہے ابھی میرا سجدہ حرام ہے
میں یہ مانتا ہوں مِرے دیے تِری آندھیوں نے بجھا دیے
مگر ایک جگنو ہواؤں میں ابھی روشنی کا امام ہے
مِرے فکر و فن تِری انجمن، نہ عروج ہے نہ زوال ہے
مِرے لب پہ تیرا ہی نام تھا، مِرے لب پہ تیرا ہی نام ہے
یہ وہی خُدا کی زمین ہے یہ وہی بتوں کا نظام ہے
بڑے شوق سے مرے گھر جلا، کوئی آنچ تجھ پہ نہ آئے گی
یہ زباں کسی نے خرید لی، یہ قلم کسی کا غلام ہے
یہاں ایک بچے کے خون سے جو لکھا ہُوا ہے اُسے پڑھیں
تِرا کیرتن ابھی پاپ ہے ابھی میرا سجدہ حرام ہے
میں یہ مانتا ہوں مِرے دیے تِری آندھیوں نے بجھا دیے
مگر ایک جگنو ہواؤں میں ابھی روشنی کا امام ہے
مِرے فکر و فن تِری انجمن، نہ عروج ہے نہ زوال ہے
مِرے لب پہ تیرا ہی نام تھا، مِرے لب پہ تیرا ہی نام ہے
آخری تدوین: