کاشفی
محفلین
غزل
(حفیظ ہوشیارپوری)
وہ آکے سامنے جس وقت مسکراتے ہیں
ہم ان کی ساری جفاؤں کو بھول جاتے ہیں
جفا پہ ان کی وفا کا گماں گذرتا ہے
کچھ اس طرح وہ مرے دل کو یاد آتے ہیں
جفائے طعنہء اغیار یاد رہتی ہے
غمِ فراق کے صدمے تو بھول جاتے ہیں
الٰہی خیر ہو یہ آج دیکھتا کیا ہوں
وہ دیکھ دیکھ کے کیوں مجھ کو مسکراتے ہیں
دلِ حزیں کو میں اپنے فریب دے لوںگا
کوئی یہ جھوٹ ہی کہہ دے مجھے وہ آتے ہیں
ہم اپنے بھولنے والوںکو چاہتے ہیں حفیظ
وہ اپنے چاہنے والوں کو بھول جاتے ہیں