وہ جو کر رہے تھے ساقی

وہ جو کر رہے تھے ساقی
ترے وصل کی دعائیں​

وہی رند مر گئے ہیں
انہیں ڈس گئی وفائیں​

جہاں ہر طرف ہوں قاتل
وہا ں کیا کریں بلائیں​

کبھی پڑھ رہے تھے ہمکو
یہ جو کرگئے قضائیں​

ہمیں حسن نے ہي لوٹا
ہمیں کھا گئی ادائیں​

کہیں شام ہو رہی ہے
چلو ہم دیا جلائیں​

وہ جو سن رہے تھے نغمہ
وہی کر گئے خطائیں​
 
Top