وہ مجھ سے کہتی ہے کہ محبت ایک ہی بار ہو سکتی ہے۔

وہ کہتی ہے کہ محبت ایک وقت میں ایک سے زیادہ لوگوں سے نہیں ہو سکتی۔
کیا کہوں اسے؟
بس یہی کہ یہ ایک فرسودہ خیال ہے۔
خصوصاً جب محبت کرنے والا ایک عدد Typical مرد ہو۔
بقول شخصے:
محبت کی بھی عجیب متھ ھے۔
لگاؤ کی، آشنائی کی!
عجیب دقیانوسی متھ ہے کے یہ صرف ایک ہی شخص سے ہو سکتی ہے۔
ایک شخص اور شکل۔
مگر یہ تو ایک بیمار خیال ہے ناں!
انسان کے وجود اور احساسات کے لیے،
جگسا پزل (Jigsaw Puzzle) کے لیے،
ہر ہر ٹکڑے کے لیے بالکل ویسا ہی ٹکڑا درکار ہوتا ہے جو اسکی تسلی کر سکے، اسکے ساتھ جُڑ سکے۔
اور اس کلیوگ میں اسکا لگاؤ جب تک بہت سارے ٹکڑوں کے ساتھ نہیں ہوجاتا وہ مکمل نہیں ہو سکتا ۔
ادھورا ہی رہتا ہے۔

لیکن وہ نہیں مانے گی۔
بلکہ شاید ہاتھ میں پکڑا ہوا بیلن اٹھا کر سر پر دے مارے۔ :unsure:
اس لیے چُپ رہنے میں ہی عافیت ہے۔ :(

-مزمل شیخ بسمل
 

نایاب

لائبریرین
لیکن وہ نہیں مانے گی۔
بلکہ شاید ہاتھ میں پکڑا ہوا بیلن اٹھا کر سر پر دے مارے۔ :unsure:
اس لیے چُپ رہنے میں ہی عافیت ہے۔
یہی عقل مندی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محبت کے فلسفے کو اک انوکھے رخ سے خوب بیاں کیا ۔۔۔۔۔۔۔
بہت سی دعاؤں بھری داد
بہت دعائیں
 

مقدس

لائبریرین
لیکن وہ نہیں مانے گی۔
بلکہ شاید ہاتھ میں پکڑا ہوا بیلن اٹھا کر سر پر دے مارے۔ :unsure:
اس لیے چُپ رہنے میں ہی عافیت ہے۔



اسی ہی میں عافیت ہے میرے بھاہی :rollingonthefloor:
 
ایسا ہی ہے،
افسوس بے شمار سخن ہائے گفتنی
خوفِ فسادِ خلق سے ناگفتہ رہ گئے۔۔
ایک فلسفی کی زندگی کا سب سے تلخ پہلو ہی یہی یے کہ .. اس کے سب متعلقین فلسفی نہیں ہوتے۔۔ نہ ہی ہو سکتے ہیں.
لوگوں سے معاملات حتٰی گفتگو کے دوران بھی وہ کچھ بیان نہیں کیا جاسکتا جو ہم دیکھ رہے ہوتے ہیں.
کچھ معصوم لوگ اسے سمجھ نہیں سکتے، اور بہت سوں کو ہم خود بھی نہیں سمجھا سکتے۔
بہرحال، محبت کا یہ تعلق کہ کسی ایک ہی سے ہو۔ ایک مخصوص تناظر میں ہے۔ جس تناظر کو کلی طور سے رد کرنا بھی آسان نہیں
 
ایسا ہی ہے،
افسوس بے شمار سخن ہائے گفتنی
خوفِ فسادِ خلق سے ناگفتہ رہ گئے۔۔
ایک فلسفی کی زندگی کا سب سے تلخ پہلو ہی یہی یے کہ .. اس کے سب متعلقین فلسفی نہیں ہوتے۔۔ نہ ہی ہو سکتے ہیں.
لوگوں سے معاملات حتٰی گفتگو کے دوران بھی وہ کچھ بیان نہیں کیا جاسکتا جو ہم دیکھ رہے ہوتے ہیں.
کچھ معصوم لوگ اسے سمجھ نہیں سکتے، اور بہت سوں کو ہم خود بھی نہیں سمجھا سکتے۔
بہرحال، محبت کا یہ تعلق کہ کسی ایک ہی سے ہو۔ ایک مخصوص تناظر میں ہے۔ جس تناظر کو کلی طور سے رد کرنا بھی آسان نہیں

آخری بات سے مکمل اتفاق۔
تناظرات کا فرق بنیادی ہے۔ ورنہ اس کی لامتناہیت بہت بھی کوئی معمولی نہیں۔
 

نور وجدان

لائبریرین
ہر ہر ٹکڑے کے لیے بالکل ویسا ہی ٹکڑا درکار ہوتا ہے جو اسکی تسلی کر سکے، اسکے ساتھ جُڑ سکے۔
اور اس کلیوگ میں اسکا لگاؤ جب تک بہت سارے ٹکڑوں کے ساتھ نہیں ہوجاتا وہ مکمل نہیں ہو سکتا ۔
ادھورا ہی رہتا ہے۔

وہ کہتا ہے
اسے محبت چاہیے
اپنے سارے جذبوں کو سیراب کرنے کو
بکھرے کائنات کے ہیں جتنے رنگ
ان سب رنگوں کو اسے سمیٹنا ہے
اسے کہ دو
پہلی محبت کی بوندا باندی گر سیراب کردے
تو سب رنگ ایک وجود سے نکلتے ہیں ۔۔۔
اگر ایسا نہ ہو
تکثیریت کا جام پینا پڑتا ہے

خوبصورت پیغام۔۔ خالص محبت سب رنگ رکھتی ہے
 
Top