احسن ایاز
محفلین
وہ جو میرے دل کو جلاتی تھی وہ کون تھی؟
جو روز خوابوں میں آتی تھی وہ کون تھی؟
وہ جو نظر تک نہیں آئی مگر خطوط اس کے
جسکی ایک ایک تحریر تڑپاتی تھی وہ کون تھی؟
میری چھوٹی چھوٹی خوشیوں پر تحائف اُس کے
جو میری خوشیوں کو چار چاند لگاتی تھی وہ کون تھی
ہائے....! وہ شیریں آواز جو کانوں میں رس گول دے
جو کال پے جان جان بلاتی تھی وہ کون تھی
میں نے آج تک احسن اُسے دیکھا نہیں
جو میری کتابوں میں گلاب رکھ جاتی تھی وہ کون تھی
جو روز خوابوں میں آتی تھی وہ کون تھی؟
وہ جو نظر تک نہیں آئی مگر خطوط اس کے
جسکی ایک ایک تحریر تڑپاتی تھی وہ کون تھی؟
میری چھوٹی چھوٹی خوشیوں پر تحائف اُس کے
جو میری خوشیوں کو چار چاند لگاتی تھی وہ کون تھی
ہائے....! وہ شیریں آواز جو کانوں میں رس گول دے
جو کال پے جان جان بلاتی تھی وہ کون تھی
میں نے آج تک احسن اُسے دیکھا نہیں
جو میری کتابوں میں گلاب رکھ جاتی تھی وہ کون تھی