زیرک
محفلین
ویل ڈن ڈی جی نیب لاہور شریف مافیا کی چیخیں نکلوانے کا شکریہ
ڈی جی نیب کے چار انٹرویوز نے شریف مافیا کی کرپشن کا ایسا کچا چٹھا کھولا ہے کہ ن لیگ کا سارا بیانیہ زمین بوس ہو کر رہ گیا ہے۔ پہلے اسمبلی میں احتجاج بیڈ کاپ بڑے میاں کی گردن بجانے کے لیے ہوا کرتاتھا، اور چھوٹے میاں اپنی گردن بچانے کے لیے گڈ کاپ کھیل رہے تھے۔ لیکن جب سے نیب نے گڈ کاپ کاکچا چٹھا کھولا ہے، تب سے پنجاب اسمبلی اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن شدید احتجاج کر رہی ہے تاکہ کسی طرح شور و غوغا کر کے ان الزامات پر مٹی ڈالی جا سکے اور کسی طریقے سے فیس سیونگ حاصل کی جا سکے ۔ ن لیگ والے چاہتے ہیں کہ وہ نیب کے سوالات پر خاموش رہیں، اور نیب پر یکطرفہ الزامات لگاتے رہیں اور نیب والے جواب دینے کے بجائے خاموشی سے بدنامی کی مالا اپنے گلے میں ڈالے گونگے بنے تماشا دیکھتے رہیں، لیکن اب ایسا ممکن نہیں رہا کیونکہ اب میڈیا کو ڈالنے کے لیے ان کے پاس ہڈی نہیں رہی کیونکہ شریف مافیا ہمیشہ سے قومی خزانے کو ہی راتب مہیا کرنے کا ذریعہ بناتا رہا ہے، اپنے مال کو تو یہ ہاتھ نہیں لگاتے۔ اس کھیل تماشے میں زرداری لیگ اور فضلو لیگ بھی ان کے ساتھ شامل باجا بنی راگ الاپ رہی ہے۔ لیکن ڈی جی نیب لاہور کے چار عدد انٹرویوز اور اب نیب کے رد عمل نے ان کی لُٹیا ڈبو کر رکھ دی ہے۔ اب تو نیب کا اصولی مؤقف بھی سامنے آ گیا ہے جس کا متن کچھ یوں ہے؛“شہباز شریف، حمزہ شہباز، خواجہ برادران اور دیگر ن لیگی زعماء اسمبلی ایوان میں، اسمبلی کے باہر اور میڈیا شوز میں نیب کے خلاف بے بنیاد باتیں اور ہرزہ سرائی کر سکتے ہیں تو نیب کو بھی یہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ میڈیا کے سامنے اپنا اصولی مؤقف پیش کرے”۔
انتظامیہ سے گزارش ہے کہ اگر یہ فورم پالیسی کے خلاف ہے تو اسے حذف کر دیا جائے، شکریہ
آخری تدوین: