ٹارگٹ کلنگ کے فی کس 5 ہزار روپے: لشکر جھنگوی کے کارندے نے انکشافات کئے

فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے 5ہزار روپے فی کس ملتے تھے، گرفتار ملزم کا انکشاف
12 جولائی 2013
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سی آئی اے کے ہاتھوں گرفتار کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے کارندے نے انکشافات کئے ہیں، گرفتار دہشتگرد کاظم پولیس ملازم ہے گرفتار دہشتگرد کاظم نے ایم کیو ایم کے ایم پی اے کو نشانہ بنایا اور بتایا فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے فی کس 5 ہزار روپے ملتے تھے۔
ربط:
http://www.nawaiwaqt.com.pk/front-page/12-Jul-2013/221825
 

شمشاد

لائبریرین
پانچ ہزار تو بہت تھوڑے ہیں۔ زیادہ ملتے ہوں گے۔ پانچ ہزار سے تو بمشکل گولیوں کی قیمت پوری ہوتی ہو گی۔
 

سویدا

محفلین
گذشتہ دنوں جنگ اخبار میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی اس میں فقہ جعفریہ کا ٹارگٹ کلر بندہ تھا پر اس کے ریٹ تھوڑے ہائی تھے یعنی آٹھ ہزار روپے فی کس
 

یوسف-2

محفلین
ٹارگٹ کلنگ ”ریٹ“ ہر عسکری ونگ کے الگ الگ ہیں۔ پھر ”ٹارگٹس“ اگر ”عوام الناس“ ہون تو ریٹ کم اور اگر ”سیاسی، مذہبی یا سرکاری سیلیبریٹی“ ہو تو درجہ بدرجہ ریٹ ”ہائی“ ہوتے جاتے ہیں۔ جس میں بیرون ملک فرار کا ”ٹی اے ڈی اے“ جیسی سہولیات بھی شامل ہوتی ہیں۔
جیسی آپ کی ریٹ ڈیمانڈ ہوگی ویسی آپ کو ”سپاری“ مل جائے گی۔ سیاسی و مذہبی عسکری ونگز سے ”کوٹیشن“ طلب کیجئے اور زیادہ سے زیادہ اجرت حاصل کیجئے۔ یہ پیشکش غیر محدود مدت کے لئے ہے۔ :p
 

محمداحمد

لائبریرین
ٹارگیٹ کلرز کو دینے کے لئے یہ مذہبی شدت پسند تنظیمیں کہاں سے رقوم کا بندوبست کرتی ہیں۔

ہمارے معاشرے میں پیشہ ورانہ قاتل یقیناً ہماری مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے عسکری حلقوں کی پیداوار ہیں۔ اور ایسے طبقات کی افزائش و نمو کا سہرا تمام تر حکومتوں کے سر ہے۔ اگر انصاف کا یکساں نفاذ آج ممکن ہو جائے تو کچھ برسوں میں ملک امن کا گہوارہ بن جائے۔
 

شمشاد

لائبریرین
کچھ تو غیر ممالک ان کو دیتے ہیں باقی کا انتظام یہ ملک میں بنکوں کو لوٹ کر اپنا مقصد حاصل کر لیتے ہیں۔
 
بھائی جس ملک میں بین الاقوامی سطح پر "دہشت گرد سیاسی قصائی جماعت" کے طور پر تسلیم شدہ "ایم کیو ایم" کے ٹارگٹ کلرز پکڑے جانے پر یہ "ٹی بی" والے چینل اور نام نہاد میڈیا مجرمانہ اور بزدلانہ چپ سادھ لیں تو ایسے میں اس طرح کی رپورٹس چہ معنی دارد؟
 
کراچی (آئی این پی) متحدہ قومی موومنٹ کے رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی کے قتل کا ملزم فرحان پولیس کی حراست میں پراسرار طور پر ہلاک ہوگیا۔ ہفتہ کو برطانوی نیوزویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق سی آئی ڈی نے ملزم فرحان کو پروفیسر سبط جعفری، ایم پی اے ساجد قریشی اور ان کے بیٹے وقاص قریشی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ ساجد قریشی ایم کیو ایم کے غیر فعال مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے رشتہ دار تھے اور انہیں اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد اپنے بچوں کی ہمراہ باہر نکل رہے تھے۔سی آئی ڈی کے مطابق ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔22 سالہ فرحان کے اہل خانہ نے کہاہے کہ فرحان کو 4 جولائی کو ان کے گھر گل بہار سے اٹھایا گیا تھا۔ فرحان کا کسی کے قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسے ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔ دریں اثناءجوڈیشل مجسٹریٹ غربی افضل روشن نے ایم کیو ایم کے مقتول رکن صوبائی اسمبلی ساجد قریشی، انکے بیٹے وقاص قریشی، اظفر رضوی اور پروفیسر سبط حسین جعفر سمیت فرقہ وارانہ وارداتوں میں ملوث کالعدم تنظیم کے ملزمان عبدالرحمان، طلحہ عرف وکی، مہتاب عرف چھوٹا فرحان، کاظم علی شاہ اور عاصم کو 19 جولائی تک کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ ملزمان کو سی آئی ڈی پولیس نے قذافی چوک اورنگی ٹاﺅن سے بھاری مقدار میں گولہ بارود کے ہمراہ گرفتار کیا تھا۔ ملزمان کو انسپکٹر ملک عادل نے سخت حفاظتی انتظامات میں عدالت میں پیش کیا۔ مقدمے میں 9 ملزم مفرور ہیں۔
متحدہ کے ایم پی اے ساجد قریشی کے قتل کا ملزم پولیس حراست میں ہلاک
 
Top