کاشفی

محفلین
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں فرسٹ ایر کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی ۔
ngt-tobkeksinghrapecase_9-15-2013_118291_l.jpg

ٹوبہ ٹیک سنگھ…ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نواحی گاوٴں میں 2نوجوانوں نے فرسٹ ایر کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کی، مرکزی ملزم پکڑا گیا اور اس نے اعترافِ جرم بھی کر لیا۔تھانہ سٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ میں واقعے کی ایف آئی آردرج کرادی گئی ہے۔ متاثرہ لڑکی کے رشتے دار نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی بھانجی ٹیوشن پڑھنے جارہی تھی کہ ۲افراد احسن اور اصغرنے اسے اغوا کر کے بھاگٹ بنگلہ کے قریب زیادتی کا نشانہ بنایا اورقابل اعتراض تصاویر بھی بنا لیں۔ ملزمان نے دھمکی بھی دی کہ اگرکسی کو بتایا تو تصویریں انٹر نیٹ پرجاری کردیں گے۔ جس کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔ پولیس نے مقدمے میں نامزد مرکزی ملزم احسن کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کے ساتھی کی تلاش جاری ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

یہ کیسی وبا چل پڑی ہے پاکستان میں۔ آئے دن یہی قصے سُننے کو مل رہے ہیں۔
 
آخری تدوین:

حسینی

محفلین
ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑتی ان بیماریوں کا بروقت علاج نہ کیا گیا تو یہ ناسور اور پھیلتا جائے گا۔۔۔۔
سب سے بڑا مسئلہ ناکافی سزا وجزا کا نظام ہے۔۔۔ اگر مجرم کو بروقت اور کافی وشافی سزا ملتی تو دوسرا یہ جرم کرنے سے پہلے سو بار سوچے گا۔۔۔
لیکن جہاں پہلے اللہ اور اس کے بعد قانون کا خوف ختم ہوجائے وہاں یقینا لوگ جرائم کے مقابلے میں جری ہوں گے۔
اللہ تعالی ہمارے معاشرے کو ان تمام لعنتوں سے پاک فرمائے اور ہمیں صحیح معنوں میں اسلام پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عنایت کرے۔ آمین
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بیماری جڑ پکڑ کر ناسور بن چکی ہیں۔ اب تو ان کو کاٹ کر پھینکنے کی نوبت آ چکی ہے۔
 

کاشفی

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

یہ کسی وبا چل پڑی ہے پاکستان میں۔ آئے دن یہی قصے سُننے کو مل رہے ہیں۔

ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑتی ان بیماریوں کا بروقت علاج نہ کیا گیا تو یہ ناسور اور پھیلتا جائے گا۔۔۔ ۔
سب سے بڑا مسئلہ ناکافی سزا وجزا کا نظام ہے۔۔۔ اگر مجرم کو بروقت اور کافی وشافی سزا ملتی تو دوسرا یہ جرم کرنے سے پہلے سو بار سوچے گا۔۔۔
لیکن جہاں پہلے اللہ اور اس کے بعد قانون کا خوف ختم ہوجائے وہاں یقینا لوگ جرائم کے مقابلے میں جری ہوں گے۔
اللہ تعالی ہمارے معاشرے کو ان تمام لعنتوں سے پاک فرمائے اور ہمیں صحیح معنوں میں اسلام پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عنایت کرے۔ آمین

یہ بیماری جڑ پکڑ کر ناسور بن چکی ہیں۔ اب تو ان کو کاٹ کر پھینکنے کی نوبت آ چکی ہے۔

متفق۔!

اللہ رحم فرمائے۔۔آمین
 
Top