مطلع کے علاوہ مصرعوں کی بحر فعلن 4 بار ہو گئی ہے، جب کہ ثانی مصرع ساڑھے تین رکنی یعنی فعلن فعلن فعلن فعل ہے۔ اشعار اچھے ہیں۔ بہت آسانی سے زائد رکن گھٹایا جا سکتا ہے۔
ہم نے اُس پر سب کچھ تج کر
پائے ہیں کچھ جھوٹے خواب
÷÷تجنا بمعنی تیاگ دینا، چھوڑ دینا، جو ’کسی کے لئے‘ ممکن ہے، ’کسی پر‘ ممکن نہیں۔
سب کچھ اس پہ لٹا کر بھی
یا
اس کے لئے سب کچھ تج کر
ماں نے کیا کچھ
خواب سجائے
ہم نے سارے لُوٹے خواب
÷÷پہلا مصرع ے گراتے ہوئے ساڑھے تین رکنی بھی ہو سکتا ہے جو درست ہے
میرے پلّے اور نہیں کچھ
بس یہ ٹوٹے پھوٹے خواب
÷÷پہلا مصرع یوں کہیں تو وزن میں درست ہو جائے۔
میرے پلے کچھ بھی نہیں
یا
میرے پلے کچھ نہ بچا