آپ کی بات بھی درست ہے عمران بھائی
ایسا بھی دیکھنے میں آتا رہتا ہے۔
ویسے میرا اپنا ذاتی تجربہ یہ بھی ہے کچھ بڑوں کی بے جا ڈانٹ ڈپٹ اور طعنے تشنے دینے کی عادت بھی ایک وجہ ہوتی ہے۔
ابھی رمضان میں میرے ماموں زاد بھائی کا ایکسیڈنٹ ہوا۔ اس کی اتنی غلطی نہیں تھی۔ پر دوسری پارٹی کی گالم گلوچ اور ہاتھ کا استعمال اس سے برداشت نہیں ہوا اور وہ بھی اس سب کاروائی کا جواب دے بیٹھا۔ بات تھانے تک پہنچ گئی۔ سب نے ہی اس کو خوب سنائیں۔ خاندان کی کچھ خواتین اور ہم بہنیں اس کے لئے پریشان رہے اور آنسو بہاتے رہے۔ ویک اینڈ پر میں نے اس کی خاطر اس کی پسند کے ڈنر کا اہتمام کیا پر وہ اتنا ناراض تھا کہ وہ آیا ہی نہیں اور وجہ یہ تھی کہ باقی لوگوں سے وہ باتیں سننے کے موڈ میں نہیں تھا۔