ٹیکنالوجی سے تنگ خاتون کی خودکشی

x boy

محفلین
ٹیکنالوجی سے تنگ خاتون کی خودکشی
07 اپریل 2014 (23:43)

news-1396896168-2626.jpg

لندن (نیوز ڈیسک) ایک 89سالہ برطانوی ریٹائرڈ ٹیچر نے ٹیکنالوجی سے تنگ آکر سوئٹزرلینڈ کے ایک کلینک سے اپنی زندگی ختم کروالی۔ اپنی موت سے قبل دئیے گئے انٹرویو مں ”اینے“ کا کہنا تھا کہ اس کا خیال ہے ٹیکنالوجی انسانوں کی سماجی زندگی ختم کررہی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ آلودگی اور حد سے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی میں بھی دنیا تباہ کررہے ہیں۔ اپنے صرف پہلا نام استعمال کرتی تھی اور اسے کوئی ذہنی یا جسمانی بیماری بھی نہیں تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی اتنے سارے لوگ سارا دن کمپیوٹر یا ٹی وی کے سامنے بیٹھے کیسے گزار دیتے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ لہروں کے خلاف تیر رہی ہے۔ وہ ان تمام لوگوں میں شامل نہیں ہوسکتی اس کے مطابق لوگ کہتے ہیں کہ اس کی عادی ہوجاؤ یا مرجاؤ۔ اب عمر ایسی ہے کہ یہ عادات بولنا بے حد مشکل ہے۔ اس لئے اس نے سوئس کلینک کا انتخاب کیا جہاں پر لوگوں کو ان کی خواہش پر موت کی نیند سلادیا جاتا ہے۔ اینے کی موت کے بعد اب بحث شروع ہوگئی ہے کہ کیا لوگوں کو اپنی زندگی خود اس طرح ختم کرنے کی اجازت ہوچنی چاہیے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
ٹیکنالوجی سے تنگ خاتون کی خودکشی
07 اپریل 2014 (23:43)

news-1396896168-2626.jpg

لندن (نیوز ڈیسک) ایک 89سالہ برطانوی ریٹائرڈ ٹیچر نے ٹیکنالوجی سے تنگ آکر سوئٹزرلینڈ کے ایک کلینک سے اپنی زندگی ختم کروالی۔ اپنی موت سے قبل دئیے گئے انٹرویو مں ”اینے“ کا کہنا تھا کہ اس کا خیال ہے ٹیکنالوجی انسانوں کی سماجی زندگی ختم کررہی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ آلودگی اور حد سے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی میں بھی دنیا تباہ کررہے ہیں۔ اپنے صرف پہلا نام استعمال کرتی تھی اور اسے کوئی ذہنی یا جسمانی بیماری بھی نہیں تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی اتنے سارے لوگ سارا دن کمپیوٹر یا ٹی وی کے سامنے بیٹھے کیسے گزار دیتے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ لہروں کے خلاف تیر رہی ہے۔ وہ ان تمام لوگوں میں شامل نہیں ہوسکتی اس کے مطابق لوگ کہتے ہیں کہ اس کی عادی ہوجاؤ یا مرجاؤ۔ اب عمر ایسی ہے کہ یہ عادات بولنا بے حد مشکل ہے۔ اس لئے اس نے سوئس کلینک کا انتخاب کیا جہاں پر لوگوں کو ان کی خواہش پر موت کی نیند سلادیا جاتا ہے۔ اینے کی موت کے بعد اب بحث شروع ہوگئی ہے کہ کیا لوگوں کو اپنی زندگی خود اس طرح ختم کرنے کی اجازت ہوچنی چاہیے؟
مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے

کے مصداق، زندگی کے خاتمے کے لئے بھی ٹیکنالوجی کا سہارا :)
 

arifkarim

معطل
اس لئے اس نے سوئس کلینک کا انتخاب کیا جہاں پر لوگوں کو ان کی خواہش پر موت کی نیند سلادیا جاتا ہے۔ اینے کی موت کے بعد اب بحث شروع ہوگئی ہے کہ کیا لوگوں کو اپنی زندگی خود اس طرح ختم کرنے کی اجازت ہوچنی چاہیے؟


لاجواب! موت کی نیند کیلئے بھی ایک جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور سوئس کلینک کا سہارا۔ :eek:
 

x boy

محفلین
جی بالکل ایک اچھی بات کہ اپنا خاتمہ بھی ٹیکنالوجی کے ذریعے کیا۔
 
Top