عائشہ عزیز
لائبریرین
ہی ہی ہییہ ہے ثمر مبارک
اوجِ ملال و رنج میں ہم کو انار ہی عزیز
ہی ہی ہییہ ہے ثمر مبارک
اوجِ ملال و رنج میں ہم کو انار ہی عزیز
بہت شکریہ محترمہ صائمہ شاہ صاحبہبہت عمدہ
کوزہ گری کے نام پر مجھ کو گھڑا گیا تھا کیوں
کوزہ گری کے نام پر اُس نے بھی کیا نہیں کیا
مکمل اتفاق ہے آپ سے منیب بھائیفاتح فاتح فاتح
ہمممواہ بہت ہی خوب کلام استاد محترم کا
بہت شکریہ بلال شیئرنگ کا
حرصِ نجات کفر تھی، خاک میں خاک ہو گئے
شوقِ وصالِ حور میں ذکرِ خدا نہیں کیا
شکریہواہ.۔۔۔ ۔۔۔ خوب است ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
بہت بہت شکریہ محترم سید شہزاد ناصر صاحباس شخص کا سب سے بڑا وصف یہ ہے کہ ہمیشہ چونکا دینے والی بات کرے گا
زندگی کو اس پہلو سے دیکھے گا جدھر دوسرے سوچ بھی نہیں سکتے
یہ شعر ملاحظہ ہوں
اصلِ نصاب ایک شب، عمر لٹا دی سود میں
پھر بھی یہی گلہ رہا، قرض ادا نہیں کیا
حرصِ نجات کفر تھی، خاک میں خاک ہو گئے
شوقِ وصالِ حور میں ذکرِ خدا نہیں کیا
اس قسم کی باتیں سوچ اور فکر کی گہرائیوں سے نکل سکتی ہیں
زندگی کو سرسری طور پر دیکھنے والے اس گہرائی کو نہیں پہنچ سکتے
محمد بلال اعظم بہت شکریہ شریک محفل کرنے کے لئے
شاد و آباد رہیں
آہافاتحِ دین فاتحا! آپ کے کیا ہی کہنے ہیں!!
فکر کا در ہے کوئی جو آپ نے وا نہیں کیا؟
جناب محمد بلال اعظم صاحب!
بہت عمدہ انتخاب۔۔۔ بہت شکریہ جناب
جزاکم اللہ خیرا۔
بھائی یہ بحر رجز مثمّن مطوی مخبون ہے اور اس کے ارکان ہیں: مفتعلن مفاعلن مفتعلن مفاعلن۔آہا
بہت شکریہ اسامہ بھائی
کیا خوب منظوم خراجِ عقیدت پیش کیا ہے فاتح بھائی کو۔
یہ غزل کس بحر میں لکھی گئی ہے؟ میں کل سے سوچ رہا ہوں مگر سمجھ نہیں آ رہی۔
بہت بہت شکریہبھائی یہ بحر رجز مثمّن مطوی مخبون ہے اور اس کے ارکان ہیں: مفتعلن مفاعلن مفتعلن مفاعلن۔
یعنی آپ نے بدستِ ساقی جام نوش کیاہم تو اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر رہے کیوں کہ چند روز قبل ظالموں نے ہمیں صبح کے ناشتے کے ساتھ زبردستی یہ اشعار پلائے تھے۔