پاسِ وفا نہیں کیا، اس نے بجا، نہیں کیا ۔۔۔ فاتح الدین فاتح

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بہت عمدہ

کوزہ گری کے نام پر مجھ کو گھڑا گیا تھا کیوں
کوزہ گری کے نام پر اُس نے بھی کیا نہیں کیا
بہت شکریہ محترمہ صائمہ شاہ صاحبہ

مکمل اتفاق ہے آپ سے منیب بھائی

واہ بہت ہی خوب کلام استاد محترم کا
بہت شکریہ بلال شیئرنگ کا


حرصِ نجات کفر تھی، خاک میں خاک ہو گئے
شوقِ وصالِ حور میں ذکرِ خدا نہیں کیا
ہممم
بہت شکریہ فراز بھیا

واہ.۔۔۔ ۔۔۔ خوب است ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
شکریہ
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اس شخص کا سب سے بڑا وصف یہ ہے کہ ہمیشہ چونکا دینے والی بات کرے گا
زندگی کو اس پہلو سے دیکھے گا جدھر دوسرے سوچ بھی نہیں سکتے
یہ شعر ملاحظہ ہوں
اصلِ نصاب ایک شب، عمر لٹا دی سود میں
پھر بھی یہی گلہ رہا، قرض ادا نہیں کیا
حرصِ نجات کفر تھی، خاک میں خاک ہو گئے
شوقِ وصالِ حور میں ذکرِ خدا نہیں کیا
اس قسم کی باتیں سوچ اور فکر کی گہرائیوں سے نکل سکتی ہیں
زندگی کو سرسری طور پر دیکھنے والے اس گہرائی کو نہیں پہنچ سکتے
محمد بلال اعظم بہت شکریہ شریک محفل کرنے کے لئے
شاد و آباد رہیں
بہت بہت شکریہ محترم سید شہزاد ناصر صاحب
فاتح بھائی کیا کیا بات ہے!
مزمل شیخ بسمل بھائی بجا کہتے ہیں فاتح بھائی کو خدائے سخن۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
فاتحِ دین فاتحا! آپ کے کیا ہی کہنے ہیں!!
فکر کا در ہے کوئی جو آپ نے وا نہیں کیا؟

جناب محمد بلال اعظم صاحب!
بہت عمدہ انتخاب۔۔۔ بہت شکریہ جناب
جزاکم اللہ خیرا۔:)
آہا
بہت شکریہ اسامہ بھائی
کیا خوب منظوم خراجِ عقیدت پیش کیا ہے فاتح بھائی کو۔
یہ غزل کس بحر میں لکھی گئی ہے؟ میں کل سے سوچ رہا ہوں مگر سمجھ نہیں آ رہی۔
 
آہا
بہت شکریہ اسامہ بھائی
کیا خوب منظوم خراجِ عقیدت پیش کیا ہے فاتح بھائی کو۔
یہ غزل کس بحر میں لکھی گئی ہے؟ میں کل سے سوچ رہا ہوں مگر سمجھ نہیں آ رہی۔
بھائی یہ بحر رجز مثمّن مطوی مخبون ہے اور اس کے ارکان ہیں: مفتعلن مفاعلن مفتعلن مفاعلن۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
Top