عباد اللہ
محفلین
شعر تو میر و میرزا سے کہے
لیک دعویء ہمسری نہ کیا
رزم میں بھی یگانہ و یکتا
پاسِ یک مردمِ جری نہ کیا
کچھ تو ہم تھے بھی زود رنج بہت
کچھ ہمیں حزن نے بری نہ کیا
دل تو مائل ہی تھا مگر پھر بھی
ہم نے سودائے دلبری نہ کیا
مانتے ہیں تمہیں انیس مگر
تم سے بھی ذکرِ ابتری نہ کیا
سب نے خود اپنے بت تراش لئے
ہم نے یہ کارِ آزری نہ کیا
عباد اللہ
لیک دعویء ہمسری نہ کیا
رزم میں بھی یگانہ و یکتا
پاسِ یک مردمِ جری نہ کیا
کچھ تو ہم تھے بھی زود رنج بہت
کچھ ہمیں حزن نے بری نہ کیا
دل تو مائل ہی تھا مگر پھر بھی
ہم نے سودائے دلبری نہ کیا
مانتے ہیں تمہیں انیس مگر
تم سے بھی ذکرِ ابتری نہ کیا
سب نے خود اپنے بت تراش لئے
ہم نے یہ کارِ آزری نہ کیا
عباد اللہ
آخری تدوین: