سارہ بشارت گیلانی
محفلین
پاس ایسے بهی نہ آ خوف جدائی نہ رہے
دور ایسے بهی نہ جا ظرف دہائی نہ رہے
میں ترے عشق کے زنداں میں مقید ہوں مگر
یوں اسیر اب کے کرو شوق رہائی نہ رہے
خواب بن کر ہی سہی پر یوں نگاہوں میں رہو
تم نہ ہو پاس تو احساس جدائی نہ رہے
ایسے احساس تجسس کو نہ اکسا یہ نہ ہو
تیری خلقت میں خدا تیری خدائی نہ رہے
دور ایسے بهی نہ جا ظرف دہائی نہ رہے
میں ترے عشق کے زنداں میں مقید ہوں مگر
یوں اسیر اب کے کرو شوق رہائی نہ رہے
خواب بن کر ہی سہی پر یوں نگاہوں میں رہو
تم نہ ہو پاس تو احساس جدائی نہ رہے
ایسے احساس تجسس کو نہ اکسا یہ نہ ہو
تیری خلقت میں خدا تیری خدائی نہ رہے