پانامہ لیکس مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف

پانامہ لیکس مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف ... !

عجیب بات تو یہ ہے کہ دنیا میں کہیں بھی کچھ بھی " لیک " ہو جاوے اس میں کہیں نہ کہیں کوئی پاکستانی نام ضرور شامل ہوتا ہے اور دنیا بھر میں میں اس کے کچھ بھی اثرات ہوں ہمارے وطن میں سیاسی ، مذہبی اور عسکری چائے کی پیالیوں میں طوفان اٹھنے شروع ہو جاتے ہیں اور ان اٹھتے ہوئے طوفانوں سے ہمارا میڈیا چسکیاں لیتے ہوئے فیضیاب ہونا شروع کر دیتا ہے .

جب سے پانامہ لیک ہوا ہے پاکستان میں بھی الزام تراشیوں کا ایک دھارا بہ نکالا ہے کہ جسکے چھینٹے یہاں کے تمام ہی ٹھیکیداروں کے کپڑوں کو گیلا کرتے چلے گئے ہیں .

اس حوالے سے مختلف اہل علم اصحاب الرائے کی جانب سے عظیم الشان قسم کی بو العجبیاں سامنے آ رہی ہیں ایک طبقہ اسے عالمی سازش قرار دے رہا ہے اور تو اور مولانا فضل الرحمان جیسی عبقری شخصیت نے بھی اسی الزام کا اعادہ کیا ہے تو دوسرا طبقہ کہتا ہے کہ یہ درصل دیوار سے لگی نواز حکومت کو اور زیادہ دیوار سے لگانے کی سازش ہے ..

ایک صاحب نے پھلجھڑی چھوڑی " پاکستان کے ٢٥٠ پچاس لوگوں کا نام ہے لیکن صرف نواز شریف کو ہٹ کیا جارہا ہے حالانکہ اس کا نام نہیں اس کے بچوں کا نام ہے اور وہ برٹش شھری ہیں

اگر برٹش گورنمنٹ ان کے خلاف تحقیقات کرے تو بات بنتی ہے لیکن برٹش گورنمنٹ تو خاموش ہے
یہ اصل پاک چائنہ راہداری منصوبہ کو تباہ کرنے کے لئے ایک سازش ہے کہ نواز شریف کو ہٹاؤ تا کہ منصوبہ مکمل نہ ہوسکے "

اس قسم کی دور اذکار تاویلات دراصل ہماری قوم کی سیاسی بصیرت پر ایک سوال اٹھاتی ہیں کہ جس کا جواب شاید کسی کے پاس موجود نہیں .

گو کہ پانامہ لیکس کی ٹائمنگ عالمی سیاسی منظر نامے پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت ضرور رکھتی ہے خاص کر صدر پیوٹن کے خلاف ہونے والا پروپیگنڈا کہ جن کا نام ہزاروں صفحات پر پھیلی دستاویزات میں کہیں موجود نہیں لیکن دنیا بھر کے اخبارات کی زینت ضرور بنا ہے .

خود صدر پیوٹن فرماتے ہیں
President Vladimir Putin has rejected his links to offshore accounts uncovered in the Panama Papers and called the leaks part of Western efforts to weaken Russia.

Speaking in St Petersburg, the President said even though his name did not figure in any of the documents leaked, Western media published the claims of his involvement in offshore businesses.

He went on to describe the allegations as part of a US-led disinformation campaign waged against Russia to weaken its government.

http://www.independent.co.uk/news/world/europe/vladimir-putin-says-the-panama-papers-leak-is-part-of-western-efforts-to-weaken-russia-a6972761.html

ماسکو: روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے پاناما لیکس میں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے پاناما لیکس کی دستاویزات میں اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مخالفین روس کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں جب کہ پاناما پیپرز میں جن عناصر کی بات کی جارہی ہے ایسا کوئی عنصر موجود نہیں، بین الاقوامی میڈیا نے ایک سال تک کی تفتیش کی لیکن وہ ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آف شور اکاؤنٹس دیکھے ہیں لیکن میں اس میں شامل نہیں تھا۔
واضح رہے کہ پانامہ پیپرز میں پیوٹن کے ایک قریبی دوست کا نام بھی شامل ہے جس پر آف شور کمپنی میں دو ارب ڈالر رقم کی سرمایہ کاری کا الزام ہے۔

پاکستان کی بدلتی ہوئی سیاسی صورت حال میں یہ معاملہ انتہائی عجیب ہے کہ تحفظ نسواں بل کے حوالے سے نواز حکومت کی مخالفت کرنے والے مولانا فضل الرحمان شاید یہاں نواز حکومت کے ساتھ کھڑے دکھائی دیتے ہیں عجیب نکتہ یہ ہے کہ نواز حکومت کو ابتداء ہی سے دیوار کے ساته لگانے والا طبقہ مولانا فضل الرحمان ہی کیا دیگر تمام اسلامی سیاسی جماعتوں کی بیک پر رہا ہے تو کیا اس وقت پانامہ لیکس کے حوالے سے مولانا کا نواز شریف کی حمایت کا اعلان رخ کے تبدیل ہونے کی جانب اشارہ ہے ...
کیا ایسا ممکن ہے ... ؟

عجیب اس حوالے سے بھی ہے کہ پیچھے سے بڑے کہ رہے ہیں اسے رگڑا دیکر دیوار سے لگاؤ اور مولانا ساتھ دے رہے ہیں اگر ایسا ہی ہے کہ جو نظر آ رہا ہے تو یہ مولانا کی زبردست سیاسی بصیرت ہے یا پھر سیاسی غلطی.

ایک طبقے کا یہ بھی ماننا ہے کہ ان لیکس کو استعمال کرتے ہوئے جی ایچ کیو سے پارلیمنٹ ہاؤس تک کی راہداری صاف کی جا رہی ہے لیکن یہ بھی ایک ایسی تھیوری ہے کہ جس کا کوئی عملی ثبوت دینا مشکل ہے .

کیا ان لیکس کی بنیاد پر نواز حکومت کے خلاف کوئی ٹھوس مقدمہ قائم کیا جا سکتا ہے تو ہمارے خیال میں ایسا ممکن نہیں ہے (Offshore Company) ایک ایسا (phenomenon) ہے کہ جو اس سیاسی جمہوری نظام میں سرمایہ داروں کی شمولیت کے بعد سے سامنے آیا ہے اور اس جدید (Capitalism) کی دنیا میں اتنے (loopholes) موجود ہیں کہ جو مجرموں کو بچ نکلنے کے کافی راستے فراہم کر دیتے ہیں .

ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ قوم حقیقی سیاسی بنیادوں پر تبدیلی کی روایت ڈالنا سیکھے تاکہ جمہوریت کی گاڑی پٹڑی پر چڑھ سکے یاد رکھئے کہ آمریت کے سائے میں سانس لینے والی جمہوریت زیادہ دیر زندہ نہیں رہ سکتی .

حسیب احمد حسیب​
 
Top