پاکستانی ان ممالک کی تحریکوں سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟

سید رافع

محفلین
William_Ruto_2023.jpg

پاکستان کے لڑکے لڑکیاں کینیا کے صدر ریٹو کے خلاف مئی اور جون 2024 کی مزاحمت سے کچھ سیکھیں۔

یہ صاحب ruto، پی ایچ ڈی ہیں پلانٹ ایکولوجی میں۔ لیکن شاید ہی کوئی ایسا گھناونا گناہ ہو جو انہوں نے اپنی 58 سالہ زندگی میں نہ کیا ہو۔ قتل، لوگوں کو جلانے کے پلانز، سیاسی حریفوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنا اور ہاں زمین پر بحریہ ٹاون جیسے قبضے۔ مئی میں IMF کے کہنے پر انہوں نے بے روزگار قوم پر وہ وہ ٹیکس لگائے کہ سارے کینیا کے نوجوان لڑکے لڑکیاں سوشل میڈیا پر 250 لاکھ ڈالر جمع کرنے میں کامیاب ہوئے۔ یہ رقم انہوں نے ان صاحب کے خلاف تحریک، زخمیوں اور مرنے والوں پر خرچ کیے۔

کینیا نے بھی پاکستان کی طرح 1963 میں برطانیہ سے غیرمکمل آزادی حاصل کی۔ جیسے ہند کو برطانیہ لوٹ کھسوٹ رہا تھا ویسے ہی کینیا کے تمام وسائل کو لوٹ رہا تھا۔ جیسے پاکستان اب بھی کامن ویلتھ برطانیہ کا رکن ملک ہے اور مکمل آزاد نہیں ویسے ہی کینیا بھی آج تک آزاد ملک نہیں ہے۔

مظاہرے سارے کینیا میں پھوٹ پڑے۔ ان صاحب نے فوج کا بے دریغ استعمال کیا جو کہ39 لوگوں کی موت کا سبب بنا۔ 24 جون کو ان صاحب کو وہ قانون واپس لینا پڑا۔ اب شاید حکومت سے بھی جائیں اور جیل ہو ورنہ کم از کم IMF اور اسکے ٹیکس سے نجات ملے۔ یہ سب کچھ جدوجہد آزادی تھی۔ ہر قسم کی سیاست اور جماعت سے بالاتر۔ سوشل میڈیا کو نوجوان معمولی نا سمجھیں۔ اس سے قبل مصر اور دیگر ممالک میں یہ عرب اسپرنگ کا سبب بنا۔ کیاپاکستان کے نوجوان ایسی تحریک آزادی نہیں چلا سکتے؟
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
سوشل میڈیا کو نوجوان معمولی نا سمجھیں۔ اس سے قبل مصر اور دیگر ممالک میں یہ عرب اسپرنگ کا سبب بنا۔ کیاپاکستان کے نوجوان ایسی تحریک آزادی نہیں چلا سکتے؟
عرب اسپرنگ حالیہ دور کا سب سے بڑا فراڈ تھا۔
 
Top