پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور راہداری معاہدے پر دستخط

جاسم محمد

محفلین
پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور راہداری معاہدے پر دستخط
ویب ڈیسک جمعرات 24 اکتوبر 2019
1854048-kartarpur-1571903984-158-640x480.jpg

پاکستان کی جانب سے کرتاپور راہداری کا پہلا فیز مکمل ہوگیا ہے۔ فوٹو : سوشل میڈیا


کرتارپور: کرتار پور راہداری کھولنے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان تاریخی معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں ، دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے پاکستان کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے جب کہ بھارت کی جانب سے بھارتی وزارت امور خارجہ کے جوائنٹ سیکریٹری اور مذاکراتی ٹیم کے سربراہ ایس سی ایل داس نے معاہدہ پر دستخط کیے۔

اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ آج کرتارپور راہداری کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں، معاہدہ دین اسلام کی دیگر مذاہب کے لئے احترام کی تعلیمات پر مبنی خارجہ پالیسی کا مظہر ہے جب کہ 9 نومبر کو وزیراعظم عمران خان منصوبے کا افتتاح کریں گے اور تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔

کرتار پور معاہدے کے تحت روزانہ 5 ہزار سکھ یاتری بغیر ویزا گوردوارہ کرتار پور صاحب میں اپنی مذہبی رسومات ادا کرسکیں گے، متعین کردہ تعداد میں انفرادی یا گروپ کی شکل میں یاتری پیدل یا سواری کے ذریعے صبح سے شام تک سال بھر نارووال کرتارپورآسکیں گے جب کہ سرکاری تعطیلات اور کسی ہنگامی صورتحال میں یہ سہولت میسر نہیں ہوگی۔

معاہدہ کے مطابق سکھ یاتریوں کو موثر بھارتی پاسپورٹ پر کرتارپور راہداری استعمال کرنے کی اجازت ہوگی، بیرون ملک رہائش پذیرسکھ یاتریوں کو بھارتی اوریجن کارڈ پرسہولت کا فائدہ اٹھانے کی اجازت ہوگی جب کہ بھارتی حکومت سکھ یاتریوں کی فہرست 10 دن قبل پاکستان کے حوالے کرے گی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اس راہ داری سے صرف اور صرف سکھوں کو آنے کی اجازت ہو۔ قادیانیوں کو آنے جانے کے لیے یہ کوریڈور استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
 
Top