پاکستان میں تھری جی کے لائسنس کی نیلام کے حوالے سے کافی الجھنیں درپیش ہیں۔ اور اسکی نیلامی میں ایک بڑی رکاوٹ پی ٹی سی ایل کے 26 فیصد شئیرز کی خریدو فروخت کا معائدہ ہے۔
ذرائع سے حاصل کئے گئے مواد کی روشنی میں پروپاکستانی نے پہلی بار اس شبہ کا اظہار نومبر 2009 میں کیا تھا۔ لیکن اس وقت اس میں کافی ابہام تھے کیونکہ ہم نے معائدہ کے مسودہ کا خود سے معائنہ نہیں کیا تھا اور اتصلات یا حکومت کی طرف سے بھی تاحال اسکی کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔
خیال کیا جارہا ہے کہ اس معائدہ کی رو سے حکومت 7 سال یعنی مارچ 2013 تک کسی نئی ٹیلی کام کمپنی کو لائسنس جاری نہیں کر سکتی۔ لیکن کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ بات صرف ایل ڈی آئی لائسنس پر لاگو ہوتی ہے نہ کہ تھری جی پر۔
لیکن نظر یہی آتا ہے کہ حکومت اسی معائدے کی وجہ سے کوئی بھی نیا ٹیلی کام لائسنس جاری کرنے میں شش و پنج کا شکار ہے۔ یوں لگتا ہے کہ حکومت پاکستان کو خود معلوم نہیں کہ انہوں نے اس معائدہ میں کن کن شرائط کو قبول کیا ہوا ہے۔
جیسا کہ ’
دی نیوز‘ کے مطابق کل وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکرٹری سعید احمد خان نے کہا کہ اتصلات کے ساتھ معائدہ کی مختلف توضیعات کی گئی ہیں۔ لیکن اس معائدہ کی رو سے تھری جی کے لائسنس کے اجراء پر کوئی پابندی نہیں۔ لیکن جب سیکرٹری صاحب کی توجہ دوسری وزارتوں کے بیانات کی طرف مبذول کرائی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت2013 تک صرف ایل ڈی آئی لائسنس کے اجراء سے معذور ہے۔
لیکن اسی حوالے سے اگلے ہی دن ’
ایکسپریس ٹرائی بیون‘میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق معائدہ کی رو سے پاکستانی حکومت مارچ 2013 تک کسی بھی قسم کا لائسنس جاری کرنے سے معذور ہوگی اور تھری جی لائسنس کوئی نئی چیز نہیں لہذا اس پر بھی وہی قانون لاگو ہوگا۔
یہاں چند سوال ضرور جنم لیتے ہیں جو تمام پاکستانی اپنی حکومت سے کرنا چاہتے ہیں:
سوال نمبر1:
اس معائدہ کو عوام آج تک عوام کے سامنے کیوں پیش نہیں کیا گیا؟ پی ٹی سی ایل ایک پبلک لیمیٹڈ اور سرکاری کمپنی ہے لہذا یہ پاکستانی عوام کا بنیا دی حق ہے کہ انہیں معائدہ سے متعلق تمام حقائق سے آگاہ کیا جائے۔
سوال نمبر2:
اگر واقعی 7 سال تک کسی نئے ٹیلی کام لائسنس کے اجراء سے معذوری کی شرط کو قبول کیا گیا تو اس حماقت کا ذمہ دار کون ہے؟جس کی وجہ سے پاکستان اور پاکستانی معیشت کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس معائدہ کے باوجود اگر پاکستانی حکومت سال 2013 سے پہلے تھری جی لائسنس کے اجراء کا اعلان کرتی ہے تو اتصلات ثالثی عدالت میں جانے کا حق استعمال کرسکتی ہے۔
حوالہ:
http://propakistani.pk/2011/09/10/is-etisalat-a-hurdle-in-3g-license-auction/