پاکستان نے دہشت گرد تنظیموں کے اثاثے منجمد کر دیے

پاکستان نے دہشت گرد تنظیموں کے اثاثے منجمد کر دیے

پاکستان نے جماعت الدعوۃ سمیت ان تمام دہشت گرد تنظیموں کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں جنھیں اقوامِ متحدہ نے کالعدم قرار دیا ہے۔
دفترِ خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں جماعت الدعوۃ اور حقانی نیٹ ورک پر پابندی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جماعت الدعوۃ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں پر اقوامِ متحدہ کی جانب سے پابندی لگنے کے بعد پاکستان نے ان کے آمدنی کے ذرائع کو منجمد کر دیا گیا ہے اور سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
تاہم تسنیم اسلم نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ پابندیاں آج لگائی گئی ہیں یا کچھ عرصے سے عائد ہیں۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان کے مطابق ایسی کالعدم تنظیموں کے غیر قانونی مالیاتی ذرائع کے خلاف کارروائی کے بارے میں غور و فکر ہو رہا ہے: ’لیکن اس کی مزید وضاحت وزارتِ داخلہ اور نیکٹا سے ہی لی جا سکتی ہے۔‘
خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ سکیورٹی کونسل نے 2008 میں بھارتی شہر ممبئی پر حملوں کے بعد جماعت الدعوۃ پر پابندیاں لگائی تھیں اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔
بھارت اور امریکہ کے مطابق جماعت الدعوۃ ان حملوں کی ذمہ دار تھی جس میں 174 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اقوامِ متحدہ نے ساتھ ہی اپنی قرارداد میں کہا تھا کہ الاختر ٹرسٹ اور الرشید ٹرسٹ جماعت الدعوۃ کو تعاون فراہم کرتے ہیں۔
اقوامِ متحدہ نے حافظ سعید، ذکی الرحمان لکھوی، حاجی محمد اشرف اور محمود محمد احمد کو جماعت الدعوۃ کے سینیئر رہنما قرار دیا ہے۔ جماعت الدعوۃ نے 2002 میں اپنا نام لشکرِ طیبہ سے تبدیل کر لیا تھا، جب پاکستان میں کالعدم قرار دیا گیا تھا۔
امریکہ نے گذشتہ برس ہی جماعت الدعوۃ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے مالیاتی پابندیاں عائد کی تھیں، جبکہ سربراہ حافظ سعید کے بارے میں معلومات کے لیے ایک کروڑ ڈالر کا انعام کی پیش کش کی گئی تھی۔

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2015/01/150122_fo_jamaat_ud_dawa_banned_rh
جماعت الدعوة کے اثاثے منجمد، حافظ سعید پر بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد کر دی گئ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومتِ پاکستان نے جماعت الدعوة سمیت تمام کالعدم تنظیم کے اثاثے منجمد کر دیئے ہیں اور جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کے بین الاقوامی سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ اقوام متحدہ نے جن جماعتوں پر پابندی عائد کی ہے ان کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں جبکہ جماعت الدعوة اور حافظ سعید پر عائد پابندیاں بھی نیشنل ایکشن پلان اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ اور بھارت حافظ سعید کی سربراہی میں کام کرنے والی فلاحی تنظیم جماعت الدعوة کا تعلق کالعدم ”لشکر طیبہ“ سے بتاتے رہے ہیں جبکہ لشکر طیبہ پر 2008ءمیں ہندوستان میں ممبئی حملوں کا ذمہ دار بھی قرار دیا جاتا ہے۔ امریکہ کی جانب سے متعدد بار حافظ سعید پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے تاہم یہ معاملہ تاخیر کا شکار رہا۔
تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک پر بھی پابندی عائد کردی ہے تاہم اس کے پاکستان میں کوئی بینک اکاﺅنٹس موجود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پابندی اور اثاثے منجمد کرنے کے فیصلے کسی دباﺅ کے تحت نہیں بلکہ پاکستان کے وسیع تر مفاد میں کئے گئے ہیں ۔ واضح رہے کہ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ جلال الدین حقانی ہیں اور اس تنظیم کو افغانستان میں موجود امریکی فوج پر متعدد حملوں کے بعد 2012 ءمیں امریکہ کی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا۔ پاکستان میں داعش کی موجودگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام خدشات سے آگاہ ہے اور داعش کی پاکستان میں سرگرمیوں کو روکنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
حکومتِ پاکستان نے جن کالعدم تنظیموں پر پابندی عائد کر کے ان کے اثاثے منجمد کئے ہیں ان میں حرکت الجہاد اسلامی، حرکت المجاہدین، فلاحِ انسانیت فاﺅنڈیشن، امہ تعمیر نو، حاجی خیر اللہ حاجی ستار منی ایکسچینج، راحت لمیٹڈ، روشن منی ایکسچینج، الاختر ٹرسٹ، الراشد ٹرسٹ، حقانی نیٹ ورک اور جماعت الدعوة شامل ہیں۔

http://dailypakistan.com.pk/national/22-Jan-2015/185999
 
آخری تدوین:
دہشت گرد بچھوؤں اور سانپوں کی مانند ہوتےہیں جن کا کام ہی ڈنگ مارنا ہے، چاہے انہیں کوئی جان بچانے کیلئے پکڑے یا کسی اور مقصد سے، یہ ڈنگ ہی مارتے ہیں۔ ان بچھووں اور سانپوں سے اچھائی کی توقع کرنا عبث ہے۔ضرب عضب کےذ ریعہ دہشتگردوں کیخلاف بلاامتیاز آپریشن جاری ہے کوئی دہشتگرد اچھا یا برا نہیں ہوتا ،تمام دہشتگرد برے ہوتے ہیں۔ دہشت گردی صرف پاکستان ہی کا نہیں، بلکہ عالم اسلام اور پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ پاکستانی ریاست دہشتگردوں کے سامنے کبھی سرینڈر نہیں کرے گی۔ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیےپاک فوج گلی گلی جائے گی اور تمام دہشتگردوں کو بلا امتیاز پورے ملک میں نشانہ بنایا جا ئے گا کیونکہ دہشتگرد ایک رستا ہوا ناسور ہیں اور اس ناسور کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔اگر ریاست مسلح عسکریت پسندوں کو اس بات کی اجازت دے دے کہ وہ درندگی کے ساتھ عوام پر اپنی خواہش مسلط کریں تو ایسی ریاست اپنی خودمختاری قائم نہیں رکھ سکتیدھماکے کھلی بربریت ہیں اور دہشت گرد عناصر شہر وں میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرکے ملک میں انتشار پیدا کررہے ہیں۔ دہشت گرد اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں اور ان کو مسلمان تو کجا انسان کہنا بھی درست نہ ہے۔انسان کی جان اور اس کا خون محترم ہے.اسلام نے ایک ایک انسانی جان کو بڑی اہمیت دی ہے۔ اس کے نزدیک کسی ایک شخص کا بھی ناحق قتل گویا کہ پوری انسانیت کا قتل ہے۔دہشت گردی کو کچل کر ملک کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنایا جائے گا ۔پاکستانیوں اور مسلمانوں کا خون ناحق بہانے والے وحشی درندوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی جارہی ہے ۔پاکستان کی بقاء، استحکام،ترقی و خوشحالی اور آئندہ نسلوں کے محفوظ مستقبل کیلئے ہمیں یہ جنگ ہر قیمت پر جیتنا ہے اور پاک سرزمین کو امن اور انسانیت کے دشمنوں کے ناپاک وجود سے پاک کرنا ہے۔ پوری قوم دہشت گردوں کو کچلنے کیلئے متحد اور پرعزم ہے۔دہشت گردوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے سفر میں دہشت گردی بڑی رکاوٹ ہے۔ دہشت گردی اور بدامنی کی آگ نے قومی معیشت کو اب تک ۱۰۰ ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے ۔ترقی کے سفر میں بھی دہشت گردی بڑی رکاوٹ ہے ۔ پرامن معاشرے کی تشکیل کیلئے ہر فرد کو اپنا کردارادا کرنا ہے۔نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد سے ملک سے ہمیشہ کیلئے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا۔قومی قیادت کا عزم اوراتحاد دہشت گردوں کیلئے عبرتناک انجام کا پیغام ہے ۔
 
Top