اسلام آباد (رپورٹ: خالد مصطفیٰ) ایران نے پاکستان کو سستے داموں تین ہزار میگاواٹ بجلی برآمد کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ وزارت پانی و بجلی ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی درآمد کے لئے منظوری حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے پاکستان 60؍ میگاواٹ بجلی پہلے ہی ایران سے درآمد کررہا ہے۔ پاکستان 9؍ روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی درآمد کرسکتا ہے جو مقامی طور پر فرنس آئل اور ڈیزل سے چلنے والے تھرمل پاور پلانٹس سے پیدا ہونے والی 18؍ سے 25؍ روپے فی یونٹ بجلی کے مقابلے میں خاصی سستی ہے۔ وزارت کے اعلیٰ حکام کے مطابق حکومت نے ایران سے ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی درآمد کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت سے بھی 200؍ سے 500؍ میگاواٹ بجلی کی درآمد کے لئے کوششیں پہلے ہی شروع کردی گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے پڑوسی ممالک سے بجلی درآمد کی پالیسی پر تندہی سے عمل کیا جارہا ہے۔ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد دو نوں ممالک کے حکام کے درمیان قیمت کے تعین کے لئے مذاکرات ہوں گے اس کے علاوہ ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب کے لئے مالی امور، دیگر شرائط و پوابط بھی طے ہونگے۔ ایک سوال کے جواب میں حکام نے بتایا کہ ایران سے پاکستان کو بجلی کی درآمد پر امریکی پابندیاں لاگو نہیں ہوتیں کیونکہ 60؍ میگاواٹ بجلی پہلے ہی سے درآمد ہورہی ہے تاہم امریکی پابندیوں کی موجودگی میں ایران کے لئے بینکوں سے ترسیل زر نہیں ہوسکتی لہٰذا پاکستان درآمد شدہ بجلی کی قیمت کے عوض ایران کو گندم اور دیگر اجناس برآمد کرے گا۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=171999
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=171999