الف نظامی
لائبریرین
ہوا سے 50 میگاواٹ بجلی پیداکرنے کے منصوبے پر اب تک 13 کروڑ 40لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جاچکی ہے، یہ پراجیکٹ فوجی فرٹیلائزر گروپ کی ذیلی کمپنی ایف ایف سی ای ایل نے ضلع ٹھٹھہ کے علاقے جھمپیر میں لگایا ہے، منصوبے کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کی سہولتیں 30 اکتوبر سے مکمل کی جاچکی ہیں، اس اہم قومی سنگ میل کے حصول میں سی پی پی اے، این ٹی ڈی سی، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (حیسکو) اور ایف ایف سی ای ایل کی مشترکہ کاوشیں شامل ہیں۔
ایف ایف سی ای ایل کے پراجیکٹ ڈائریکٹر بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) طارق اعزاز کے مطابق ونڈ پاور پراجیکٹ کی 33 ونڈ ٹربائن جنریٹرز کے ساتھ ساتھ پون بجلی گھر کے دیگر تمام شعبے بھی بدھ 7 نومبر کو بجلی کی پیداوار شروع کر دیں گے، ایف ایف سی کو توقع ہے کہ دسمبر 2012 کے وسط تک اس منصوبے سے تجارتی پیمانے پر پیداوار کا آغاز کر دیا جائے گا۔
البتہ ایف ایف سی ای ایل کی بھرپور کوشش ہے کہ ونڈ ٹربائن جنریٹرز کی پیداواری کارروائی کا آغاز متوقع تاریخ سے بھی پہلے کر دیا جائے۔ اس مقصد کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں
سال 2009 میں اس منصوبے کے آغاز سے لے کر اب تک ہر مرحلے پر تیز ترین تعمیری کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا ہے، تمام ونڈ ٹربائن جنریٹرز جن کی مجموعی تعداد 33 ہے جولائی 2012 تک کامیابی سے نصب کر لیے گئے
اگست کے وسط تک گرڈ انٹر کنکشن سہولتیں، ایچ وی سوئچ یارڈ، ایم وی سب اسٹیشن اور ایم وی کلیکشن نظام سے متعلقہ تمام سول، مکینیکل اور الیکٹریکل کام مکمل کر لیے گئے
اگست 2012 میں ہی 132کے وی سوئچ یارڈ کی تکمیل کے تمام مراحل مکمل کرنے کے بعد اس کا آغاز اکتوبر میں کر دیا گیا
اسی طرح 22کے وی سب اسٹیشن کا آغاز یکم نومبر کو کر دیا گیا، تکنیکی ماہرین پر مشتمل متعدد قومی اور بین الاقوامی ٹیمیں اس مرحلے کے دوران منصوبے پر مصروف عمل رہیں تاکہ ونڈ فارم کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔