قیصرانی
لائبریرین
تجزیہ نگار تو مہمان بنتے ہیں، آپ میزبان بنیں تو بات بنےہاہاہاہاہاہا!
آپ نے شرمندہ کر دیا۔ سینئر تجزیہ نگار تو آپ ہیں جناب من! ہم تو بس قدم بہ قدم آپ کے ساتھ چلتے رہتے ہیں۔
تجزیہ نگار تو مہمان بنتے ہیں، آپ میزبان بنیں تو بات بنےہاہاہاہاہاہا!
آپ نے شرمندہ کر دیا۔ سینئر تجزیہ نگار تو آپ ہیں جناب من! ہم تو بس قدم بہ قدم آپ کے ساتھ چلتے رہتے ہیں۔
کیا خوب کہی، میزبانی بھگتانے کے لیے تو ہم جی جان سے حاضر ہے۔تجزیہ نگار تو مہمان بنتے ہیں، آپ میزبان بنیں تو بات بنے
بسم اللہ کیجئےکیا خوب کہی، میزبانی بھگتانے کے لیے تو ہم جی جان سے حاضر ہے۔
بسم اللہ کیجئے
چوہدری صاحب کی واپسی کی ٹکٹ کنفرم ہو گئی؟ملک کے تاریخی ایچی سن کالج میں کوٹہ سسٹم ختم۔ اب داخلہ صرف میرٹ پہ ہو گا
لاہور: ملک کے تاریخی ایچی سن کالج میں کوٹہ سسٹم ختم ہونے کے بعد وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، چوہدری شجاعت، سابق گورنر سلمان تاثیر سمیت 25 اعلی ترین شخصیات کے انتہائی قریبی رشتہ دار میرٹ ٹیسٹ میں فیل ہونے کے باعث داخلے سے محروم ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں واقع ملک کے تاریخی ایچی سن کالج میں گزشتہ 55 سال سے کوٹہ سسٹم چلا آرہا تھا جس کے تحت اعلی ترین شخصیات کے بچوں کو میرٹ ٹیسٹ پاس نہ کرنے کے باوجود کوٹے پر داخلہ دے دیا جاتا تھا اور بعض اوقات تو سیٹیں موجود ہونے کے باوجود تحریری ٹیسٹ لئے بغیر ہی ان شخصیات کے بچوں کو داخلہ دے دیا جاتا تھا لیکن گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی ہدایت پر ایچی سن کالج کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کوٹہ سسٹم ختم کر دیا۔
ایچی سن کالج میں پہلی باراو لیول میں داخلے کے لئے نئی پالیسی کے تحت تحریری ٹیسٹ لئے گئے جس میں وزیراعظم نواز شریف کے بھائی عباس شریف کے بیٹے، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد عمران چوہدری کے بیٹے، سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین کے پوتے اور نواسے، سابق گورنرز خواجہ طارق رحیم اور سلمان تاثیر کے پوتے اور نواسے، سابق آئی جی پنجاب حبیب الرحمٰن، اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کے پوتے اور موجودہ چیف سیکرٹری پنجاب نوید اکرم چیمہ کے پوتے سمیت 25 اعلی شخصیات کے انتہائی قریبی رشتہ دار میرٹ ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہے جس پر کالج انتظامیہ نے ان اعلی شخصیات کے بچوں کو داخلہ دینے سے معذرت کرلی۔
واضح رہے کہ ایچی سن کالج میں حکومتی اعلی شخصیات اور بیورو کریٹس کی سفارش اور دباؤ پر ان کے قریبی رشتہ داروں کو داخلے مل جایا کرتے تھے جس سے متوسط طبقےکے بچے میرٹ کا امتحان پاس کرنے کے باوجود بھی داخلے سے محروم ہو جاتا کرتے تھے لیکن پالیسی میں تبدیلی کے بعد اب صرف میرٹ کا امتحان پاس کرنے والوں کو ہی کالج میں داخلہ مل سکے گا۔
یوں لاگے جیسے چوہدری سرور صاحب شاید گورنری سے اکتا گئے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔چوہدری صاحب کی واپسی کی ٹکٹ کنفرم ہو گئی؟
چوہدری سرور صاحب کا تعلیمی خدمات کے حوالے سے اچھا ریکارڈ ہے۔چوہدری صاحب کی واپسی کی ٹکٹ کنفرم ہو گئی؟
جی، لیکن اچھے ریکارڈ والوں کے خلاف موجودہ حکومت کا ریکارڈ اچھا نہیںچوہدری سرور صاحب کا تعلیمی خدمات کے حوالے سے اچھا ریکارڈ ہے۔
چودھری سرور کو لیکر تو یہی آئے تھے نواز اینڈ کمپنیجی، لیکن اچھے ریکارڈ والوں کے خلاف موجودہ حکومت کا ریکارڈ اچھا نہیں
لے کر تو پرویز مشرف کو بھی یہی آئے تھےچودھری سرور کو لیکر تو یہی آئے تھے نواز اینڈ کمپنی
خبر تو اچھی ہے لیکن اس طاقت کی مائیکرو ویوز کو پیدا کرنے پر بہت زیادہ بجلی بھی خرچ ہوگی؟زیبسٹ کے طلبا نے مائیکرویوکے ذریعے دھاتیں پگھلانے کی ٹیکنالوجی ایجاد کرلی
کراچی(اسٹاف رپورٹر) شہیدذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (زیبسٹ) کراچی کیمپس کے طلبہ و طالبات کے گروپ نے مائیکرویو کی مدد سے اسٹیل ایلومینیئم اور دیگردھاتوں کوپگھلانے کی ٹیکنالوجی پرکامیاب تجربہ کیاہے۔ اس طرح اس ٹیکنالوجی کی ایجاد سے روایتی طریقے کے مقابلہ میں بہت کم و قت اور بہت کم لاگت سے دھاتوں کوپگھلایا جاسکے گا ،اس ٹیکنالوجی پرکام کرنے والی طالبات میں شعبہ میکاٹرانکس میں کامیاب ہونے والی نین تارا لغاری،عائشہ رحمن، سنبل عارف اورطالب علم معاذ احمدخان شامل ہیں۔ طلبہ کے اس گروپ نے زیبسٹ کے شعبہ میکاٹرانکس کے ڈاکٹر عمران امین کی نگرانی میں اس پروجیکٹ پر کام کیا۔ انہوں نے اس ٹیکنالوجی پر عملی تجربات کئے اورمائیکرویو کی مدد سے مقررہ حدت حاصل کی جس کےذریعے دھاتوں کوکم وقت اورکم لاگت میں پگھلانا آسان ہو جائے گا۔ عالمی اکیڈمی برائے سائنس ، انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیراہتمام 14اور15اگست کو اٹلی کے شہر وینس میںمنعقد ہونے والی انٹرنیشنل کانفرنس برائے انڈسٹریل انجینئرنگ اینڈ آپریشنز مینجمنٹ میں اس ٹیکنالوجی پرمقالہ پیش کرنے کیلئے نین تارالغاری کودعوت دی گئی وہ مائیکرویو کی ٹیکنالوجی کی مدد سے اسٹیل اور ایلومینیئم پگھلانے کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس میں مقالہ پیش کریں گی۔واضح رہے کہ اس ٹیکنالوجی کو دریافت کرنے والے طلبہ اوران کے ایڈوائر اورزیبسٹ کے ایسوسی ایٹ ڈاکٹر پروفیسر عمران امین نے انٹلکچوئل پراپرٹی پروٹیکشن کیلئے حکومت پاکستان کودرخواست بھی دے دی ہے۔ طلبہ کے مطابق یہ ٹیکنالوجی ماحول دوست ہوگی کیونکہ دھاتوں کو پگھلانے کیلئے کسی ایندھن کی بجائے مائیکرویوز کا استعمال کیاجائے گا۔