پاکستان کے بارے اچھی خبریں

خبر تو اچھی ہے لیکن اس طاقت کی مائیکرو ویوز کو پیدا کرنے پر بہت زیادہ بجلی بھی خرچ ہوگی؟
یہ تو خبر میں نہیں ہے کہ کتنی بجلی چاہئے لیکن اس کی لاگت یقیناً دوسرے ذرائع سے کم ہوگی جیسا کہ خبر میں دعوی کیا گیا ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
دیکھتے ہیں کہ ایکسپرٹس جیسا کہ سید ذیشان اور زیک اس پر کیا روشنی ڈالتے ہیں؟ :)

اس کے لئے مزید معلومات کا ہونا ضروری ہے کہ کس طریقے سے دھاتوں کو پگھلایا جا رہا ہے۔

آپ نے انڈکشن کوکنگ یا انڈکشن ہیٹنگ کا نام سنا ہو گا، جس میں مائکرویو شعاعوں کے ذریعے (ایڈی کرنٹ بنا کر) مقناطیسی لوہے کے برتنوں میں گرمائش پیدا کی جاتی ہے۔ یہ چولہے بازار میں کافی عام ملتے ہیں۔ اور اس طریقے سے دھاتوں کو پگھلانا بھی کوئی خاص مشکل کام نہیں ہے (انٹرنیٹ پر سرچ سے کافی مواد مل جائے گا)۔ باقی میں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ خبر میں تفصیلات موجود نہیں ہیں، لیکن بظاہر یہ ایک بوگس کلیم لگتا ہے، کیونکہ یہ کام کئی مرتبہ کیا جا چکا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
کے ٹو کے پہاڑ کو سر کرنے کے لئے پہلی مکمل پاکستانی مہم۔ اس چوٹی کو سب سے پہلے اطالوی کوہ پیماؤں نے 1954 میں سر کیا تھا۔ موجودہ مہم کی تیاری پر تقریباً ایک ارب روپے خرچہ ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ کے ٹو پر جانے والی زیادہ تر مہمات پر پاکستانی کوہ پیما بطور پورٹر تو جاتے رہے ہیں اور کے ٹو سر بھی کرتے رہے ہیں، لیکن پہلی بار خالص پاکستانی مہم جا رہی ہے۔ دو تجربہ کار اطالوی کوہ پیما تربیت دینے کے لئے موجود ہیں
مزید تفصیل بی بی سی اردو پر
یہ مہم کامیابی سے چوٹی تک پہنچ گئی ہے۔ امید ہے کہ واپسی کا خطرناک سفر بھی بخیریت گذرے گا۔ کے ٹو سے واپسی پر بھی ہلاکت کا تقریباً اتنا ہی خدشہ ہوتا ہے جتنا جاتے ہوئے
 

حسیب

محفلین
294281-muhammadhuzair-1412940700-722-640x480.jpg

لاہور: پاکستانی بچے نے کم عمرترین آئی ٹی سیکیورٹی سرٹیفائیڈ کا اعزازحاصل کرکے دنیا بھرمیں ملک کانام روشن کردیا ہے۔
لاہور کے علاقے قلعہ لکشمن سنگھ سے تعلق رکھنے والے 8 سالہ محمد ہزیر نے انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکیورٹی کا امتحان انٹرنیشنل کمپیوٹرڈرائیونگ لائسنس سے پاس کیا جہاں مجموعی طور پر ایک کروڑ 20 سے زائد طلبا تعلیم حاصل کررہے ہیں، ہزیر نے آئی ٹی سیکیورٹی کے امتحان میں 78 فیصد نمبرحاصل کئے۔
اس موقع پرمحمد ہزیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے راولپنڈی پولیس کی ویب سائٹ ہیک ہونے کے بعد مجھے اندازہ ہوا کہ ہماری حکومت کا سیکیورٹی لیول نہایت کمزور ہے جس بعد میں نے آئی ٹی سیکیورٹی کی کلاسز لینے کا فیصلہ کیا۔
محمد ہزیر 3 بہن بھائیوں میں سب سے بڑا اورایک نجی اسکول میں چوتھی جماعت کا طالب علم ہے، ہزیرکے اہل خانہ اس کی اِس بڑی کامیابی پرپھولے نہیں سمارہے اورخاندان والوں کا کہنا ہے کہ ہزیر گھرمیں عام بچوں کی طرح کھیل کود کی بجائے لیپ ٹاپ کے ساتھ وقت گزارتا ہے جب کہ اس کے چھوٹے بہن بھائی بھی اس کی دیکھا دیکھی یہی کام کرتے نظر آتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی لڑکی ارفع کریم رندھاوا نے 9 برس کی عمر میں مائیکروسافٹ پروفیشنل کا امتحان پاس کر کے کم عمر ترین مائیکروسافٹ سرٹیفائیڈ کا اعزاز حاصل کیا تھا تاہم وہ طویل علالت کے بعد جنوری 2012 میں 16 سال کی عمر میں انتقال کرگئی تھیں۔
http://www.express.pk/story/294281/
 

x boy

محفلین
اللہ رب العزت سے دعاء ہے کہ پاکستان سے گندی مچھلیوں کو کالا پانی میں پھینگ دے اور امن و امان عطا فرما۔ آمین
 

حسیب

محفلین
لاس اینجلس: اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں پاکستان کا سفر 14 گولڈ میڈلز کیساتھ اپنے اختتام کو پہنچ گیا، قومی دستے میں شامل ایتھلیٹس نے توقعات کے عین مطابق شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے11 سلور اور8 برانز سمیت مجموعی طور پر صرف 9کھیلوں میں 52 تمغے حاصل کیے۔
مقابلوں کے آخری روز پاکستان نے سونے کا مزید ایک میڈل جیتا، بیڈمنٹن کے مکسڈ ڈبلز فائنل میں جہانزیب اور میمونہ نے پہلی پوزیشن کیساتھ گولڈ میڈلز کی تعداد میں اضافہ کیا، قومی اسپیشل کھلاڑیوں نے ایتھلیٹکس میں بھی مزید 2میڈلز جیتے، لانگ جمپ میں امجد اسلام نے چاندی، ثاقب وسیم نے کانسی کا تمغہ جیتا، ٹینس میں پاکستانی کھلاڑیوں نے ایک چاندی اور ایک کانسی کا تمغہ جیتا، سنگلز میں محمد آصف قیوم نے سلور اور احسن انور نے برانز میڈ ل لیا۔ پاکستانی ٹینس کھلاڑیوں نے آٹھ سال کے طویل عرصے کے بعد اسپیشل اولمپکس ورلڈگیمز میں شرکت کی اور انتہائی متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔اسی طرح مقابلوں کے آخری روز قومی یونیفائیڈ باسکٹ بال ٹیم نے بھی سلور میڈل حاصل کرکے اپنی بہترین کارکردگی دکھائی۔ فیصل خورشید اور رقیہ نے ٹیبل ٹینس کے مکسڈ ڈبلز میں کانسی کا تمغہ جیت لیا۔ پاکستان نے سائیکلنگ میں سب سے زیادہ سونے کے 6 تمغے جیتے۔ بیڈمنٹن میں تین، سوئمنگ میں دو جبکہ ایتھلیٹکس، ٹیبل ٹینس اورٹینس میں سونے کا ایک ایک میڈل پاکستان کے حصے میں آیا۔
ایتھلیٹکس میں قومی کھلاڑیوں نے چاندی کے 4، سوئمنگ اور سائیکلنگ میں 2،2 جبکہ ٹینس، روایتی باسکٹ بال اور یونیفائیڈ باسکٹ بال میں ایک ایک چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ ایتھلیٹس نے کانسی کے تین،ٹیبل ٹینس کھلاڑیوں نے دو میڈل پائے، سائیکلنگ ، ٹینس اور فٹبال میں ایک ایک کانسی کا تمغہ پاکستان کے ہاتھ آیا اور یوں قومی دستہ مجموعی طور پر 52 میڈلز اپنی تجوری میں بھر کر 3 الگ الگ پروازوں کے ذریعے وطن واپس روانہ ہو گا۔ پاکستان اسپیشل اولمپکس کی چئیرپرسن رونق لاکھانی دیگر آفیشلز کے ہمراہ لاس اینجلس میں قومی دستے میں شامل کھلاڑیوں کا ہر لمحہ حوصلہ بڑھاتی رہیں، انھوں نے پاکستان کی کارکردگی کو بہترین قرار دیتے ہوئے کھلاڑیوں اور آفیشلز کو مبارکباد دی۔ رونق لاکھانی کا کہنا تھا کہ گیمز کیلیے پاکستانی کھلاڑیوں نے شبانہ روز محنت کی اور وہ سمجھتی ہیں کہ کارکردگی توقعات کے عین مطابق رہی اور انھیں یقین ہے کہ ان کھیلوں میں شاندار پرفارمنس سے ملک میں اسپیشل کھلاڑیوں کے درمیان کھیلوں میں آگے بڑھنے کا جذبہ پروان چڑھے گا۔
http://www.express.pk/story/380671/
 
Top