ابوشامل
محفلین
K2
پاکستان کی اس بلند ترین چوٹی کے مختلف نام ہیں۔ چین میں اسے آج بھی باضابطہ طور پر Qogir (چوگِر) کہتے ہیں جو 20 ویں صدی میں مغربی کوہ پیماؤں میں مستعمل نام چوگوری (Chogori) سے مشتق ہے۔ اور یہ "مغربی نام" دراصل مقامی بلتی زبان کے دو الفاظ "شاہ گوری" کی بگڑی ہوئی شکل ہے ۔ علاوہ ازیں اسے Mount Godwin Austin بھی کہا جاتا ہے۔ K2 کا مطلب قراقرم 2 ہے۔
"نانگا پربت" یا "ننگا پربت"
پاکستان کی دوسری اور دنیا کی نویں بلند ترین اس چوٹی کے نام کا مطلب اردو میں "ننگا پہاڑ"ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پہاڑ کے سامنے کے رخ پر ایک ایسا مقام ہے جہاں برف نہیں ٹکتی اور پہاڑ صاف دکھائی دیتا ہے۔ اسے قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ 20 ویں صدی میں کسی بھی پہاڑ کو سر کرنے کی کوشش میں مرنے والوں کا سب سے زيادہ تناسب اسی پہاڑ پر رہا۔
گیشربرم I
پاکستان کی تیسری اور دنیا کی گیارہویں بلند ترین چوٹی۔ سلسلہ کوہ قراقرم میں واقع ہے۔ کہا جاتا ہے کہ گیشرم برم کے معنی ہیں "روشن دیوار" لیکن دراصل یہ بلتی زبان کے دو الفاظ رگھاشا (خوبصورت) اور برم (پہاڑ) کا مجموعہ ہے۔ یعنی "خوبصورت پہاڑ"
بروڈ پیک
مقامی آبادی اسے فیچان کنگری کہتی ہے اور بروڈ پیک کے لفظی معنی پھلچان کنگری کو تسلیم نہیں کرتی۔ اسے بروڈ پیک کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اس کی چوٹی تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر چوڑی ہے۔
میشر برم
7821 میٹر کی دنیا کی 22 ویں اور پاکستان کی 11 ویں بلند ترین چوٹی کے نام کا واضح مطلب تو معلوم نہیں البتہ کہا جاتا ہے کہ اس کا نام دو ناموں "ماشا" اور "برم" کا مرکب ہےجس کا مطلب ہے پہاڑوں کی ملکہ۔
راکاپوشی
اس حسین پہاڑ کے خوبصورت نام کا مطلب ہے "روشن دیوار" مقامی آبادی میں "ڈومنی" کے نام سے بھی مشہور ہے یعنی "دھند کی ماں" یہ دنیا کی 27 ویں اور پاکستان کی12 ویں بلند ترین چوٹی ہے اور ہنزہ کے قریب قراقرم ہائی وے سے صاف دکھائی دیتی ہے۔
تِرِچ میر
چترال کے قریب واقع یہ حسین پہاڑ کوہ ہندو کش کے سلسلے کا بلند ترین پہاڑ ہے اس کا نام دو الفاظ "ترچ" اور "میر" کا مرکب ہے ترچ کا مطلب ہے اندھیرا یا سایہ اور میر کا مطلب بادشاہ یعنی "اندھیروں کا بادشاہ" ۔
علاوہ ازیں پاکستان میں واقع چند پہاڑوں کے نام تو بہت ہی دلچسپ اور خوبصورت ہیں جیسے فلک شیر، مہربانی پیک، Snow dome، ملکہ پربت (سیف الملوک کے پیچھے یہی خوبصورت پہاڑ نظر آتا ہے) ، تختِ سلیمان اور مکڑا چوٹی وغیرہ۔
پاکستان کی اس بلند ترین چوٹی کے مختلف نام ہیں۔ چین میں اسے آج بھی باضابطہ طور پر Qogir (چوگِر) کہتے ہیں جو 20 ویں صدی میں مغربی کوہ پیماؤں میں مستعمل نام چوگوری (Chogori) سے مشتق ہے۔ اور یہ "مغربی نام" دراصل مقامی بلتی زبان کے دو الفاظ "شاہ گوری" کی بگڑی ہوئی شکل ہے ۔ علاوہ ازیں اسے Mount Godwin Austin بھی کہا جاتا ہے۔ K2 کا مطلب قراقرم 2 ہے۔
"نانگا پربت" یا "ننگا پربت"
پاکستان کی دوسری اور دنیا کی نویں بلند ترین اس چوٹی کے نام کا مطلب اردو میں "ننگا پہاڑ"ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پہاڑ کے سامنے کے رخ پر ایک ایسا مقام ہے جہاں برف نہیں ٹکتی اور پہاڑ صاف دکھائی دیتا ہے۔ اسے قاتل پہاڑ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ 20 ویں صدی میں کسی بھی پہاڑ کو سر کرنے کی کوشش میں مرنے والوں کا سب سے زيادہ تناسب اسی پہاڑ پر رہا۔
گیشربرم I
پاکستان کی تیسری اور دنیا کی گیارہویں بلند ترین چوٹی۔ سلسلہ کوہ قراقرم میں واقع ہے۔ کہا جاتا ہے کہ گیشرم برم کے معنی ہیں "روشن دیوار" لیکن دراصل یہ بلتی زبان کے دو الفاظ رگھاشا (خوبصورت) اور برم (پہاڑ) کا مجموعہ ہے۔ یعنی "خوبصورت پہاڑ"
بروڈ پیک
مقامی آبادی اسے فیچان کنگری کہتی ہے اور بروڈ پیک کے لفظی معنی پھلچان کنگری کو تسلیم نہیں کرتی۔ اسے بروڈ پیک کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اس کی چوٹی تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر چوڑی ہے۔
میشر برم
7821 میٹر کی دنیا کی 22 ویں اور پاکستان کی 11 ویں بلند ترین چوٹی کے نام کا واضح مطلب تو معلوم نہیں البتہ کہا جاتا ہے کہ اس کا نام دو ناموں "ماشا" اور "برم" کا مرکب ہےجس کا مطلب ہے پہاڑوں کی ملکہ۔
راکاپوشی
اس حسین پہاڑ کے خوبصورت نام کا مطلب ہے "روشن دیوار" مقامی آبادی میں "ڈومنی" کے نام سے بھی مشہور ہے یعنی "دھند کی ماں" یہ دنیا کی 27 ویں اور پاکستان کی12 ویں بلند ترین چوٹی ہے اور ہنزہ کے قریب قراقرم ہائی وے سے صاف دکھائی دیتی ہے۔
تِرِچ میر
چترال کے قریب واقع یہ حسین پہاڑ کوہ ہندو کش کے سلسلے کا بلند ترین پہاڑ ہے اس کا نام دو الفاظ "ترچ" اور "میر" کا مرکب ہے ترچ کا مطلب ہے اندھیرا یا سایہ اور میر کا مطلب بادشاہ یعنی "اندھیروں کا بادشاہ" ۔
علاوہ ازیں پاکستان میں واقع چند پہاڑوں کے نام تو بہت ہی دلچسپ اور خوبصورت ہیں جیسے فلک شیر، مہربانی پیک، Snow dome، ملکہ پربت (سیف الملوک کے پیچھے یہی خوبصورت پہاڑ نظر آتا ہے) ، تختِ سلیمان اور مکڑا چوٹی وغیرہ۔