پاک روس تعلقات کا نیا باب

عاطف بٹ

محفلین
پاکستان اور روس کے بگڑے ہوئے تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے رابطے امریکی انتظامیہ کے لئے پریشانی کا سبب بن رہے ہیں۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی اگلے ہفتے سرکاری دورے پر روس جارہے ہیں جہاں وہ اپنے روسی ہم منصب جنرل نکولائی مکاروف اور صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقاتیں کریں گے۔ جنرل کیانی یہ دورہ جنرل مکاروف کی دعوت پر کررہے ہیں اور پاکستان کے کسی بھی فوجی سربراہ کا روس میں یہ پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔
جنرل کیانی کا یہ دورہ اس لئے بھی بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے کہ روسی صدر اگلے ماہ پہلی بار پاکستان کے دورے پر اسلام آباد آرہے ہیں اور صدر پیوٹن کے دورے سے قبل ایک روسی وزارتی وفد 9 ستمبر کو مذکورہ دورے کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان پہنچ رہا ہے۔
پاکستان اور روس کے دو طرفہ تعلقات میں بہتری اور بڑھتے ہوئے روابط نہ صرف خطے میں قیام امن کے لئے مددگار ثابت ہوں گے بلکہ ان اقدامات سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی سیاسی اور تجارتی حیثیت بھی مزید مستحکم ہوگی۔
 

نایاب

لائبریرین
خبر تو اچھی ہے ۔
اللہ کرے یہ دورے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو واپس درست راہ پر لے آئیں ۔
 

عاطف بٹ

محفلین
خبر تو اچھی ہے ۔
اللہ کرے یہ دورے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو واپس درست راہ پر لے آئیں ۔
نایاب بھائی، ان دوروں سے پاک روس تعلقات بہت بہتر ہونے کا امکان ہے۔ روس نے نہ صرف پاکستان میں سٹیل ملوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دلچسپی ظاہر کی ہے بلکہ وہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں بھی مدد فراہم کرنے پر تیار ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
پاکستان کی صنعتی ترقی روس پر ہی منحصر تھی ۔
کمیونزم کے خوف نے اس ترقی کو رواں نہ رہنے دیا ۔
اب شاید پاکستان کے خارجہ پالیسی کے ذمہداروں کو عقل آ جائے ۔
 

عاطف بٹ

محفلین
پاکستان کی صنعتی ترقی روس پر ہی منحصر تھی ۔
کمیونزم کے خوف نے اس ترقی کو رواں نہ رہنے دیا ۔
اب شاید پاکستان کے خارجہ پالیسی کے ذمہداروں کو عقل آ جائے ۔
ویسے تعلقات کی بہتری کے لئے کئے جانے والے ان اقدامات کے پیچھے عقل سے زیادہ امریکہ سے روز بروز بگڑتے ہوئے تعلقات کو دخل ہے۔ جنرل کیانی کا دورہ تو گزشتہ ماہ یعنی اگست میں ہونا تھا مگر امریکیوں کے ساتھ پے در پے ملاقاتوں کے باعث اس دورے کو ملتوی کردیا گیا تھا۔
 

نایاب

لائبریرین
امریکہ اپنی قدر کھو چکا ہے نہ صرف پاکستان میں بلکہ اقوام عالم میں
اور روس اپنی قدر بحال کرنے میں کامیاب ہو رہا ہے ۔
کہ یہ اپنے دوست ممالک کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا ۔
امریکہ سے جن جن ممالک کے حکومتوں نے دوستی وفاداری نبھائی امریکہ انہی کو وقت پر چھوڑ گیا ۔
 

عاطف بٹ

محفلین
آئندہ چند برسوں میں امریکی تسلط کے خاتمے کے بعد بین الاقوامی سطح پر طاقت کسی ایک ہاتھ تک محدود نہیں رہے گی بلکہ چین، روس اور کسی حد تک بھارت بھی آئندہ دور میں عالمی طاقت کے حصے دار ہوں گے۔ پاکستان نہ صرف ان تینوں ممالک کے درمیان میں واقع ہے بلکہ اپنی مستحکم جوہری حیثیت کی وجہ سے بھی دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ یوں آئندہ برسوں میں پاکستان ایک تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت اور انتہائی اہم ریاست کے طور پر نظر آرہا ہے۔ اللہ ہمارے عوام و خواص کو ہدایت نصیب فرمائے کہ وہ عالمی سطح پر پاکستان کی حیثیت منوانے کے لئے بھرپور طریقے سے مثبت کردار ادا کرسکیں۔
 

arifkarim

معطل
امریکہ اس دن روئے گا جب روس اور چین کے تعاون سے ایران-پاکستان-بھارت تیل پائپ لائن کا افتتاح ہوگا۔ عمران خان جسے ہم مستقبل کا وزیر اعظم دیکھ رہے ہیں کی خارجہ پالیسی بھی یہی ہے کہ بھارت اور ایران سے معاشی تعلقات بڑھائے جائیں اور ساتھ میں امریکی "امداد" بند کی جائے۔
 

عسکری

معطل
گزشتہ ہفتوں میں پاکستان ائیر فورس کے چیف اور اب پاکستان آرمی کے چیف کے دورے کے بعد پوٹین کے دورے میں دفاعی سودے بھی متوقع ہیں روس اب صرف انڈیا کے ساتھ نہیں بلکہ پاکتان سے دفاعی سودے کر رہا ہے بلکہ مستقبل میں میگا دفاعی سودے ہوں گے یاد رہے چین اور امریکہ کے لیئے یہ گھنٹی ہے جس پاکستان کے میجر دفاعی پارٹنر ہیں ۔ ایم ایم آر سی اے جس میں 120 جہازوں کی خردی ہے بھارت نے فرانس کو دے دیا ہے جس سے روس بھارت کو سبق سکھانا چاہ رہا ہے ۔ میں سوچ رہا ہوں کیا میگا دفاعی ڈیلز ہوں گی ۔گن شپ ہیلی کاپٹرز اور میزائیل ڈیل متوقع ہے اگلے مہینے
 

براک

محفلین
جب تک روس پاکستان کو جدید دفاعی سازوسامان دینے پر آمادہ نہیں ہوتا ان تعلقات کا کوئی فائدہ نہیں- پاکستان کو اس وقت ذمین سے فضا اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے جدید میڑائل اور جے ایف تھنڈر طیارے کے انجن اور جدید ریڈاروں کی اشد ضرورت ہے
 

عاطف بٹ

محفلین
جب تک روس پاکستان کو جدید دفاعی سازوسامان دینے پر آمادہ نہیں ہوتا ان تعلقات کا کوئی فائدہ نہیں- پاکستان کو اس وقت ذمین سے فضا اور فضا سے فضا میں مار کرنے والے جدید میڑائل اور جے ایف تھنڈر طیارے کے انجن اور جدید ریڈاروں کی اشد ضرورت ہے
اس سب کے لئے ضروری ہے کہ پہلے تعلقات کو ایک خاص سطح پر لایا جائے کیونکہ امریکہ اور بھارت سمیت کئی ممالک پاک روس تعلقات کے حوالے نہ صرف تحفظات رکھتے ہیں بلکہ ان کی جانب سے اس سلسلے میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی بھی کوششیں کی گئی ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
امریکہ اس دن روئے گا جب روس اور چین کے تعاون سے ایران-پاکستان-بھارت تیل پائپ لائن کا افتتاح ہوگا۔ عمران خان جسے ہم مستقبل کا وزیر اعظم دیکھ رہے ہیں کی خارجہ پالیسی بھی یہی ہے کہ بھارت اور ایران سے معاشی تعلقات بڑھائے جائیں اور ساتھ میں امریکی "امداد" بند کی جائے۔
عمران خان اگلے 20 سال تک تو الیکشن میں اکثریت حاصل کرتا نظر نہیں آتا۔
 

ساجد

محفلین
امریکہ یہاں کیوں آیا ؟ صرف اسی بات کا کھوج لگا لیا جائے تو پاک روس تعلقات کے نئے ”باب“ کی حقیقت آشکار ہو جائے گی۔ اگرچہ یہ باب کھلنے سے پہلے ہی اس کی چٹخنیاں پھنس گئی ہیں اور ایک چٹخنی ایران تو دوسری ترکی میں لگی ہوئی ہے اور پاکستان دونوں بیڑیوں میں پاؤں رکھنا چاہ رہا ہے ، لیکن معاملات کو درست تناظر میں سمجھا جائے تو باب کے قبضے اکھڑنے سے بچ سکتے ہیں۔
تفصیل پھر کبھی سہی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
امریکہ یہاں کیوں آیا ؟ صرف اسی بات کا کھوج لگا لیا جائے تو پاک روس تعلقات کے نئے ”باب“ کی حقیقت آشکار ہو جائے گی۔ اگرچہ یہ باب کھلنے سے پہلے ہی اس کی چٹخنیاں پھنس گئی ہیں اور ایک چٹخنی ایران تو دوسری ترکی میں لگی ہوئی ہے اور پاکستان دونوں بیڑیوں میں پاؤں رکھنا چاہ رہا ہے ، لیکن معاملات کو درست تناظر میں سمجھا جائے تو باب کے قبضے اکھڑنے سے بچ سکتے ہیں۔
تفصیل پھر کبھی سہی۔
فائدہ پھر کبھی کا؟
 

شمشاد

لائبریرین
پاکستانی سیاستدان تو صرف اور صرف اپنا فائدہ سوچتے ہیں اور وہ بھی ڈالروں کی شکل میں۔
 
Top