الف عین
صابرہ امین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
-----------
پا کر کسی حبیب کو کھونا نہ چاہئے
جاگے ترا نصیب تو سونا نہ چاہئے
-----------
ہوتا جو اختیار میں کھوتا نہ میں اسے
ایسا بُرا نصیب تو ہونا نہ چاہئے
------------
لہروں کے ساتھ جو بھی ہو لڑنے کی آس میں
مرتے ہوئے کو اور ڈبونا نہ چاہئے
-----------
گرنے کے جو قریب ہو ، آتا بھی ہو نظر
ایسے کسی مکان میں سونا نہ چاہئے
-------------
ہوتا ہے جو نصیب میں ، ملتا وہی تو ہے
ہے کم اگر جو مال تو رونا نہ چاہئے
-----------
ملتا نہیں غریب کو انصاف کیوں یہاں
ایسا کسی کے ساتھ بھی ہونا نہ چاہئے
--------
جو وصل کی یہ رات ہے سننا ہے آپ کو
خاموش ہو کے آج تو سونا نہ چاہئے
------
ارشد کو رب کے فضل پہ پورا یقین ہے
مایوس اس کی ذات سے ہونا نہ چاہئے
-------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
صابرہ امین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
-----------
پا کر کسی حبیب کو کھونا نہ چاہئے
جاگے ترا نصیب تو سونا نہ چاہئے
-----------
ویسے درست ہے، لیکن یہ سوال اٹھ سکتا ہے کہ کیا کوئی جان بوجھ کر محبوب کو کھونا چاہے گا؟
ہوتا جو اختیار میں کھوتا نہ میں اسے
ایسا بُرا نصیب تو ہونا نہ چاہئے
------------
درست
لہروں کے ساتھ جو بھی ہو لڑنے کی آس میں
مرتے ہوئے کو اور ڈبونا نہ چاہئے
-----------
درست
گرنے کے جو قریب ہو ، آتا بھی ہو نظر
ایسے کسی مکان میں سونا نہ چاہئے
-------------
پہلے مصرع میں عجز بیان ہے
گرنے کو ہے قریب یہ آتا ہے جو نظر
یا مزید رواں صورت ہو سکتی ہے۔ورنہ آپ کے مصرعے کے دونوں ٹکڑے ربط نہیں رکھتے
ہوتا ہے جو نصیب میں ، ملتا وہی تو ہے
ہے کم اگر جو مال تو رونا نہ چاہئے
-----------
درست
ملتا نہیں غریب کو انصاف کیوں یہاں
ایسا کسی کے ساتھ بھی ہونا نہ چاہئے
--------
درست
جو وصل کی یہ رات ہے سننا ہے آپ کو
خاموش ہو کے آج تو سونا نہ چاہئے
------
خاموش نہ ہونے سے تو مطلب ہے کہ محبوب سے بولنے کی امید ہے۔ مگر کہہ یہ رہے ہو کہ تم کو بولنا اور اسے سننا ہے! پہلا مصرع دوبارہ کہیں
ارشد کو رب کے فضل پہ پورا یقین ہے
مایوس اس کی ذات سے ہونا نہ چاہئے
-------
کس کو مایوس نہیں ہونا ہے؟ واضح نہیں
ماشاء اللہ اس بار کچھ مختلف خیالات کی غزل کہی ہے
 
الف عین
(اصلاح شدہ اشعار)
ہم منتظر تھے جس کے یہ وہ رات آ گئی
سو کر مرے حضور یوں کھونا نہ چاہئے
-----------
ارشد تری حیات یہ اک امتحان ہے
مایوس رب کی ذات سے ہونا نہ چاہئے
--------یا
ارشد تری وفا کا یہ اک امتحان ہے
مایوس تجھ کو پیار سے ہونا نہ چاہئے
-----------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
(اصلاح شدہ اشعار)
ہم منتظر تھے جس کے یہ وہ رات آ گئی
سو کر مرے حضور یوں کھونا نہ چاہئے
-----------
ارشد تری حیات یہ اک امتحان ہے
مایوس رب کی ذات سے ہونا نہ چاہئے
--------یا
ارشد تری وفا کا یہ اک امتحان ہے
مایوس تجھ کو پیار سے ہونا نہ چاہئے
-----------
درست ہیں اشعار
 
Top