عثمان بھائی آپ کی بات بالکل بجا ہے۔ لیکن یہ ہمارا ہی معاشرہ ہے کہ لوگ ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کرتے ہیں، اور وہ کچھ پیسے دےکر چھوٹ جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے عوام نے ملزمان کو خود ہی سزا دینے کی ٹھان رکھی ہے۔ گزشتہ دنوں جب لوگوں نے چوروں کو خود ہی سزا دینا شروع کی جس میں کئی ایک ملزمان کی جان بھی گئی تو کچھ سکون ہوا تھا، لیکن اب پھر وہی انداز ہے۔
گزشتہ دنوں ایک بات سُنی تھی یا پڑھی تھی کہ ایک گھر میں چور آئے۔ اہل خانہ کے پاس اپنے بچاؤ کے لیے اور تو کوئی اسلحہ نہ تھا، بچے کے کھیلنے کی پلاسٹک کی ایک کلاشنکوف پڑی تھی، انہوں نے وہی اٹھا لی۔ چور اصلی والی سمجھ کر ڈر کر بھاگ گئے۔ تھوڑی دیر کےبعد پولیس آ گئی۔ کہ آپ کے گھر میں ناجائز اسلحہ ہے۔ جب انہیں وہ نقلی والی کلاشنکوف دکھائی گئی تو پولیس مطمئن ہو کر واپس چلی گئی۔ پولیس کے جانے کے تھوڑی دیر کے بعد چور پھر آ گئے اور تسلی سے لُوٹ کر چلتے بنے۔