سارہ بشارت گیلانی
محفلین
تم میرا خواب ہو یا ہو حقیقت
ہوس ہو یا ہو تم میری محبت
مجاز و اصل کا کیا فیصلہ ہے
کسی کی کیا خبر کیا ہو ضرورت
وہیں سوچوں نے آ گهیرا ذہن کو
ملی دل سے جہاں پل بهر کو فرصت
غبار سفر تو چهٹ جائے گا پر
ذرا چلنے کی ہو گر اور ہمت
خدا کو ہر کوئی پاتا نہیں ہے
وگرنہ مجھ پہ ہو کیوں یہ عنایت
کہیں بهی آسرا ملتا نہیں ہے
مجهے کس سے بهلا ہو اب شکایت
کیا وہ بهی صبح تلک اب رہ سکے گا
کی جس نے رات بهر ہو پهر عبادت
قدم یہ سوچ کر بڑهتے نہیں ہیں
تمہیں شاید ہو اب میری ضرورت
ہوس ہو یا ہو تم میری محبت
مجاز و اصل کا کیا فیصلہ ہے
کسی کی کیا خبر کیا ہو ضرورت
وہیں سوچوں نے آ گهیرا ذہن کو
ملی دل سے جہاں پل بهر کو فرصت
غبار سفر تو چهٹ جائے گا پر
ذرا چلنے کی ہو گر اور ہمت
خدا کو ہر کوئی پاتا نہیں ہے
وگرنہ مجھ پہ ہو کیوں یہ عنایت
کہیں بهی آسرا ملتا نہیں ہے
مجهے کس سے بهلا ہو اب شکایت
کیا وہ بهی صبح تلک اب رہ سکے گا
کی جس نے رات بهر ہو پهر عبادت
قدم یہ سوچ کر بڑهتے نہیں ہیں
تمہیں شاید ہو اب میری ضرورت