پردیس میں اپنے دیس کی خوشبو،!!!!

یہاں پر جہاں بھی میں سبز ہلالی پرچم یا پاکستان کا نام لکھا ھوا دیکھتا ھوں، تو میرا دل اسے سلیوٹ کرنے کو چاھتا ھے اور خوشی سے میری آنکھیں بھر آتی ھیں، اور حقیقتاً کئی دفعہ قدرتی میرے ھاتھوں نے پاکستانی پرچم کو دیکھ کر سلیوٹ بھی کیا ھے!!!!!!

کچھ تو ھے میرے وطن کی مٹی کی خوشبو میں،چاھے کیسے بھی حالات کیوں نہ ھوں، ھمیشہ دل یہی چاھتا ھے کہ اڑ کر اپنے وطن پہنچ جاؤں، کسی بھی شہر میں ھی کیوں نہ ھو ھمارے پیارے وطن کا ھر شہر اپنا لگتا ھے، ھر جگہ ھمارے وطن میں تمام لوگ ایک دوسرے سے بہت ھی اخلاق و محبت سے ملتے ھیں، اپنے وطن میں کسی بھی شہر، گاؤں یا کسی بھی جگہ جائیں، کبھی بھی اجنبیت محسوس ھی نہیں ھوتی، جس طرح کہ پردیس میں ھوتی ھے، ھمارے یہاں صرف چند سماج دشمن عناصر ھیں جو صرف اپنی سیاست چمکانے کیلئے ایک دوسرے کے دلوں میں کسی نہ کسی طرح نفرتیں پیدا کرنے کی کوشش میں لگے رھتے ھیں،!!!!

یہاں اُس وقت بھی اور اب بھی میرے ساتھ تمام پاکستانی ھیں جن کا تعلق پاکستان کے ھر علاقے سے ھے، اور سب ایک دوسرے کے ساتھ بہت ھی خلوص کے ساتھ پیش آتے ھیں، ساتھ مل جل کر ایک دوسرے کی کام میں مدد بھی کرتے ھیں، کبھی کبھی کوئی آپس میں کسی غلط فہمی کی بناء پر اگر کوئی ناراضگی بھی ھو جاتی ھے تو ایک دوسرے کو سب مل کر گلے بھی لگا کر کسی قسم کی ناراضگی کو فوراً ختم بھی کردیتے ھیں،،!!!!!

اس کے علاوہ یہاں پر تمام پاکستانی فیملیاں مختلف قسم کی تقریبات بھی منعقد کرتی رھتی ھیں، جس میں پاکستانی فیملیز کے علاوہ دوسرے ملکوں کی فیملیز کو بھی شریک کی دعوت دیتے ھیں، جس کی وجہ سے ھم سب پاکستانیوں کو دوسری قوموں ‌میں بھی بہت ھی زیادہ عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ھے، اور اسی طرح وہ سب بھی ھم پاکستانیوں کو اپنی ھر تقریب میں بلاتے ھیں، پردیس میں رھتے ھوئے اپنے وطن کی بہت یاد آتی ھے، اسی لئے شاید ایک دوسرے سے مل کر اپنے غموں اور دکھوں کو بھلا کر ایک دوسرے کو اپنی اپنی خوشیوں میں شریک کرتے ھیں،!!!!

کاش کہ ھمارے حکمران اور تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ مل کر بیٹھیں اور اپنے ملک کی ترقی اور عوام کی بہتری کیلئے سوچیں، ایک دوسرے کے اختلافات کو بھلادیں اور آپس میں مل کر خلوص دل سے لوگوں میں اخوت اور یکجہتی کی فضا پیدا کریں،!!!!!
 

arifkarim

معطل
کاش کہ ھمارے حکمران اور تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ مل کر بیٹھیں اور اپنے ملک کی ترقی اور عوام کی بہتری کیلئے سوچیں، ایک دوسرے کے اختلافات کو بھلادیں اور آپس میں مل کر خلوص دل سے لوگوں میں اخوت اور یکجہتی کی فضا پیدا کریں،!!!!!

آپ کے مضمون کا پہلاحصہ بہت اچھا تھا، مگر سیاست پر آکر آپ بھی دھوکہ کھا گئے۔ جو سیاسی جماعتیں پچھلے 60 سال سے اکٹھی نہیں ہوئی، تو اب کیا خاک ہونگی۔ میں پہلے بھی ذکر کر چکا ہوں کہ پاکستان کے حالات کا ذمہ دار کوئی چھوٹے موٹے عناصر نہیں بلکہ ہمارا پورا سیاسی نظام ہے جو کہ مدت سے تزلل کا شکار ہے۔ نہ جانے کیوں ہماری عوام ہر بار چپیڑیں کھانے بعد پھر نااہل لوگوں کو اپنا حکمران چن لیتی ہے؟!
آج کل اپنے پیارے وطن پاکستان کا حل دیکھ کر آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ لوگ فاقوں سے تنگ آکر کوڑے دانوں تک پہنچ گئے ہیں۔ دہشتگردی، خودکشی، ‌غربت و افلاس، مہنگائی، ڈکیتی چوری۔۔۔۔ غرض کوئی ایسی برائی نہیں جو آج ہمارے معاشرے میں موجود نہ ہو۔ اور اوپر سے ہماری آبادی آسمان کو چھو رہی ہے۔ پورانے لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری نہیں ہورہیں اور مسلسل مزید نئے بچے پیدا ہو رہے ہیں۔ ہمارے کلچر میں‌ اسے اس طرح‌دیکھا جاتا ہے کہ یہ اللہ کا فضل ہے۔اور بعد میں جب یہی بچے بڑے ہو کر معاشی حالات سے تنگ آکر انتہائی اقدام اٹھاتے ہیں تو ہم انہیں‌ انتہاء پسند عناصر یا دہشت گرد کہہ کر پکارتے ہیں۔
آپ کا کیا خیال ہے کہ کوئی خود کش حملہ آور بڑی خوشی سے اپنی جان دیتا ہے؟ اپنی جان کسے پیاری نہیں ہوتی۔ یقیناً ایسے افراد کی زندگی اتنی تلخ‌اور بے رحمی سے گزری ہوتی ہے کہ ان کے دلوں میں نہ خود جینے کی تمنا باقی رہتی ہے اور نہ دوسروں کے مرنے کا احساس! مرنے سے پہلے وہ صرف اپنے معاشرے سے ایک آخری بدلہ لیکر جانا چاہتے ہیں کہ فاقوں سے گیدڑ کی طرح ترپ تڑپ کر جو مرنا ہے، اس سے بہتر شیر کی طرح اپنے ساتھ دوسرے بے گناہوں کو بھی لیجایا جائے۔ کیونکہ ایک خود کش حملہ آور اکثر اوقات میں بالکل بے گناہ ہوتا ہے۔ صرف حالات ہی اسے ایسے کاموں کیلئے مجبور کرتے ہیں۔
میں جانتا ہوں کہ آپ میری باتوں‌سے ہرگز متفق نہیں ہونگے، کیونکہ میں یہ سب پاکستانی زاویے سے نہیں‌کہہ رہا۔
 
آپ کے مضمون کا پہلاحصہ بہت اچھا تھا، مگر سیاست پر آکر آپ بھی دھوکہ کھا گئے۔ جو سیاسی جماعتیں پچھلے 60 سال سے اکٹھی نہیں ہوئی، تو اب کیا خاک ہونگی۔ میں پہلے بھی ذکر کر چکا ہوں کہ پاکستان کے حالات کا ذمہ دار کوئی چھوٹے موٹے عناصر نہیں بلکہ ہمارا پورا سیاسی نظام ہے جو کہ مدت سے تزلل کا شکار ہے۔ نہ جانے کیوں ہماری عوام ہر بار چپیڑیں کھانے بعد پھر نااہل لوگوں کو اپنا حکمران چن لیتی ہے؟!

میں جانتا ہوں کہ آپ میری باتوں‌سے ہرگز متفق نہیں ہونگے، کیونکہ میں یہ سب پاکستانی زاویے سے نہیں‌کہہ رہا۔

عارف بھائی،!!!!
خوش رھیں،!!!!

میں آپ کی ان تمام باتوں سے متفق ھوں، اسی لئے تو ھم سب پریشان ھیں کہ ھم پاکستانی ایک دوسرے کے ساتھ کتنے مخلص ھیں اور ھمارے حکمران قوم کو تباھی کے راستے پر لے کر جارھے ھیں، اسی لئے تو ھم سب بس دعاؤں کے علاؤہ کر بھی کیا سکتے ھیں، کبھی تو اللٌہ تعالیٰ ھماری سنے گا، اس مخلص اور معصوم قوم پر رحم کرے گا، اور کسی کو فرشتہ بنا کر بھیجے گا ان سب کو سدھارنے کیلئے،!!!!!
 

arifkarim

معطل
عارف بھائی،!!!!
خوش رھیں،!!!!

میں آپ کی ان تمام باتوں سے متفق ھوں، اسی لئے تو ھم سب پریشان ھیں کہ ھم پاکستانی ایک دوسرے کے ساتھ کتنے مخلص ھیں اور ھمارے حکمران قوم کو تباھی کے راستے پر لے کر جارھے ھیں، اسی لئے تو ھم سب بس دعاؤں کے علاؤہ کر بھی کیا سکتے ھیں، کبھی تو اللٌہ تعالیٰ ھماری سنے گا، اس مخلص اور معصوم قوم پر رحم کرے گا، اور کسی کو فرشتہ بنا کر بھیجے گا ان سب کو سدھارنے کیلئے،!!!!!

بھائی جان دعاؤں کیساتھ عمل کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ خدا تعالی فرماتا ہے کہ پہلے اونٹ کا گھٹنا باندھو پھر مجھ پر توکل کرو۔ خالی دعاؤں سے کام نہیں چلتا۔ آپ ﷺ کفار کیلئے دعائیں بھی کرتے تھے اور توحید کی تبلیغ بھی، اور اسکام کیلئے سرور دو عالم نے سفر طائف جیسے ظلم بھی برداشت کئے اور غزوہ احد کی صعبتیں بھی سہیں۔
اب عمل سے میری مراد احتجاج، مار دھاڑ اور دہشت گردی نہیں ہے!
 
بھائی جان دعاؤں کیساتھ عمل کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ خدا تعالی فرماتا ہے کہ پہلے اونٹ کا گھٹنا باندھو پھر مجھ پر توکل کرو۔ خالی دعاؤں سے کام نہیں چلتا۔ آپ ﷺ کفار کیلئے دعائیں بھی کرتے تھے اور توحید کی تبلیغ بھی، اور اسکام کیلئے سرور دو عالم نے سفر طائف جیسے ظلم بھی برداشت کئے اور غزوہ احد کی صعبتیں بھی سہیں۔
اب عمل سے میری مراد احتجاج، مار دھاڑ اور دہشت گردی نہیں ہے!

عارف بھائی،!!!! شکریہ
آپ کا بھی کہنا بالکل بجا ھے،!!!!!!
 
Top