پرویز مشرف پر فرد جرم عائد ہونے کا منظر

میرے حساب سے کم و بیش تمام پاکستانی سیاسی رہنماؤں میں ایک عنصر ناپید ہے اور وہ ہے اخلاص۔ اگر اخلاص اور مناسب درجے کی ذہانت ہو تو باقی کمی مشاورت سے پوری کی جا سکتی ہے۔
سر جی اخلاص کے بھی درجے ہوتے ہیں :)
کسی میں کم ہوتا ہے اور کسی میں زیادہ۔
اور جس کے اخلاص میں کوئی کمی نا ہو وہ یا تو نبی ہوسکتا ہے یا ولی۔
سارے ہی لیڈر محب وطن ہیں۔ مگر کوئی زیادہ ہے اور کوئی کم۔
 

محمداحمد

لائبریرین
سر جی اخلاص کے بھی درجے ہوتے ہیں :)
کسی میں کم ہوتا ہے اور کسی میں زیادہ۔
اور جس کے اخلاص میں کوئی کمی نا ہو وہ یا تو نبی ہوسکتا ہے یا ولی۔

یہ بات ٹھیک ہے۔

سارے ہی لیڈر محب وطن ہیں۔ مگر کوئی زیادہ ہے اور کوئی کم۔

سارے :eek:

پاکستان کے حالات دیکھ کر تو لگتا ہے کہ کوئی ایک بھی محبِ وطن نہیں ہے۔

میرے حساب سے کم و بیش ہمارے سب ہی سیاستدان، سیاست کو پیسے اور اختیارات کے حصول کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ اور ان میں سے کوئی بھی محبِ وطن نہیں ہے۔ یا اگر کوئی ایک آدھ ہے بھی تو اُسے وطن سے محبت کے اظہار کا سلیقہ تک نہیں آتا۔ اظہار سے مُراد عمل ہے لفاظی نہیں۔
 

فلک شیر

محفلین
کوئی اور ایسی شخصیت پاکستان کے سیاسی اُفق پر نظر آتی ہے جو روشنی کا استعارہ کہلا سکے؟
احمد بھائی، آپ کے نچلے مراسلہ جات بھی میں نے پڑھے ہیں ، مخلص، واضح فکر اور وژنری قیادت یقیناؐ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے، لیکن میں اسے سیاست تک محدود نہ رکھنا چاہتا تھا۔ شاید سیاست سے باہر ہم کچھ مثالیں ایسی پیش کر سکیں ۔ رہا سیاسی میدان ، تو ترجیح اول اور ترجیح ثانی تو شاید قائم کی جا سکے، لیکن "روشنی کا استعارہ"بن جانے کا مادہ ہی شاید مفقود ہو ان سب میں ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی، آپ کے نچلے مراسلہ جات بھی میں نے پڑھے ہیں ، مخلص، واضح فکر اور وژنری قیادت یقیناؐ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے، لیکن میں اسے سیاست تک محدود نہ رکھنا چاہتا تھا۔ شاید سیاست سے باہر ہم کچھ مثالیں ایسی پیش کر سکیں ۔ رہا سیاسی میدان ، تو ترجیح اول اور ترجیح ثانی تو شاید قائم کی جا سکے، لیکن "روشنی کا استعارہ"بن جانے کا مادہ ہی شاید مفقود ہو ان سب میں ۔

سیاست سے باہر تو بلاشبہ مخلص لوگوں کی پاکستان میں کمی نہیں ہے۔ بلکہ اخلاص کے ساتھ ساتھ، قابلیت، عزم و حوصلے کی مثالیں بھی پاکستان میں موجود ہیں۔

تاہم سیاست کی بات اس لئے کی کہ بطورِ ریاست سارے اختیارات سیاسی افراد کو ہی حاصل ہیں۔ انفرادی حیثیت میں کچھ اچھے لوگ تو ملک میں موجود ہیں لیکن بد عنوان سیاسی حکومتوں کے کرتوت کے باعث ملک مستقل زبوں حالی کا شکار ہے۔ جب تک کہ سیاسی میدان میں مخلص اور قابل لوگ برسرِ اقتدار نہیں آئیں گے تب تک پاکستان میں بہتری کی اُمید نہیں لگائی جا سکتی۔
 

فلک شیر

محفلین
سیاست سے باہر تو بلاشبہ مخلص لوگوں کی پاکستان میں کمی نہیں ہے۔ بلکہ اخلاص کے ساتھ ساتھ، قابلیت، عزم و حوصلے کی مثالیں بھی پاکستان میں موجود ہیں۔

تاہم سیاست کی بات اس لئے کی کہ بطورِ ریاست سارے اختیارات سیاسی افراد کو ہی حاصل ہیں۔ انفرادی حیثیت میں کچھ اچھے لوگ تو ملک میں موجود ہیں لیکن بد عنوان سیاسی حکومتوں کے کرتوت کے باعث ملک مستقل زبوں حالی کا شکار ہے۔ جب تک کہ سیاسی میدان میں مخلص اور قابل لوگ برسرِ اقتدار نہیں آئیں گے تب تک پاکستان میں بہتری کی اُمید نہیں لگائی جا سکتی۔
ویسے تو اب سیاست کے میدان میں بھی کہیں نہ کہیں اچھی مثالیں ملتی ہیں ۔ میری رائے میں اسد عمر ایسی ہی ایک مثال ہیں ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے تو اب سیاست کے میدان میں بھی کہیں نہ کہیں اچھی مثالیں ملتی ہیں ۔ میری رائے میں اسد عمر ایسی ہی ایک مثال ہیں ۔

اسد عمر مجھے بھی پسند ہیں۔ لیکن نہ جانے کیوں مجھے لگتا ہے کہ باقی جماعتوں کی طرح تحریکِ انصاف بھی الیکشن سے پہلے کی گئی باتوں کو بھول گئی ہے۔ الیکشن میں میری اخلاقی حمایت تحریکِ انصاف کے لئے رہی ہے تاہم انہیں کچھ ایسے واضح عملی اقدامات ضرور کرنے چاہیے تھے کہ تحریک کا جداگانہ تشخص برقرار رہ پاتا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پاکستانی رہنماؤں میں صرف ایک چیز کی کمی ہے اور وہ ہے خود احتسابی، چاہے تو اسے غیرت کا غیر سائنسی نام دے دیں یا کچھ اور
 

محمداحمد

لائبریرین
پاکستانی رہنماؤں میں صرف ایک چیز کی کمی ہے اور وہ ہے خود احتسابی، چاہے تو اسے غیرت کا غیر سائنسی نام دے دیں یا کچھ اور

خود احتسابی تو وہ کرتے ہوں گے۔

  • الیکشن میں کتنے پیسے خرچ ہوئے۔
  • حکومت میں آ کر اب تک کتنے کمائے۔
  • فلاں نے الیکشن میں میرا ساتھ نہیں دیا تو میں نے اُسے کیوں لفٹ کرائی۔
  • کرپشن کے کام ہاتھ پاؤں بچا کر کیوں نہیں کئے۔

دراصل ان میں اخلاص کی کمی ہے پاکستان کے ساتھ اور پاکستانیوں کے ساتھ۔
 

فلک شیر

محفلین
اسد عمر مجھے بھی پسند ہیں۔ لیکن نہ جانے کیوں مجھے لگتا ہے کہ باقی جماعتوں کی طرح تحریکِ انصاف بھی الیکشن سے پہلے کی گئی باتوں کو بھول گئی ہے۔ الیکشن میں میری اخلاقی حمایت تحریکِ انصاف کے لئے رہی ہے تاہم انہیں کچھ ایسے واضح عملی اقدامات ضرور کرنے چاہیے تھے کہ تحریک کا جداگانہ تشخص برقرار رہ پاتا۔
احمد بھائی! اس میں شک نہیں، کہ بہت سے روایتی سیاستدانوں کے شامل ہونے کی وجہ سے تحریک انصاف کے رویے بہت سے معاملات میں ویسے ہوئے ہیں ، جیسے عام روایتی سیاسی پارٹیوں کے تھے۔ لیکن میرے خیال میں خیبر پختونخوا میں ان کی حکومت روایتی تھانہ کچہری سیاست سے خاصی حد تک مختلف ضرور ہے۔ سیاسی جماعتوں کے ارتقاء میں کچھ وقت لگتا ہے، شاید یہ ایک نئے سیاسی ادارے کی صورت گری میں کچھ مدد دے سکے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
خود احتسابی تو وہ کرتے ہوں گے۔

  • الیکشن میں کتنے پیسے خرچ ہوئے۔
  • حکومت میں آ کر اب تک کتنے کمائے۔
  • فلاں نے الیکشن میں میرا ساتھ نہیں دیا تو میں نے اُسے کیوں لفٹ کرائی۔
  • کرپشن کے کام ہاتھ پاؤں بچا کر کیوں نہیں کئے۔

دراصل ان میں اخلاص کی کمی ہے پاکستان کے ساتھ اور پاکستانیوں کے ساتھ۔
یہ سب تو Basic Instinct کا حصہ ہیں :)
 
حیدرآباد (بیورو رپورٹ)سندھ کے سینیئر صوبائی وزیر تعلیم و خواندگی نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ مشرف کا مستقبل جمہوریت کا تختہ الٹنے والے دن سے ہی تاریک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ18ویں ترمیم کے بعد پارلیمینٹ کے ذریعے آئین کو مزید مضبوط کیا گیا ہے جس کے ذریعے عدلیہ بھی مضبوط ہوئی اور جس نے جمہوریت کے خلاف ایسے اقدامات اٹھانے والے آمر کے خلاف کارروائی کی ہے ۔ مشرف اگر ملک سے باہر جائیگا تو پھر وہ کمانڈو نہیں کہلا سکتا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی! اس میں شک نہیں، کہ بہت سے روایتی سیاستدانوں کے شامل ہونے کی وجہ سے تحریک انصاف کے رویے بہت سے معاملات میں ویسے ہوئے ہیں ، جیسے عام روایتی سیاسی پارٹیوں کے تھے۔ لیکن میرے خیال میں خیبر پختونخوا میں ان کی حکومت روایتی تھانہ کچہری سیاست سے خاصی حد تک مختلف ضرور ہے۔ سیاسی جماعتوں کے ارتقاء میں کچھ وقت لگتا ہے، شاید یہ ایک نئے سیاسی ادارے کی صورت گری میں کچھ مدد دے سکے۔

خیبر پختون خواہ ۔۔۔۔ یوں بھی سب سے مشکل صوبہ ہے۔ دہشت گردی میں سب سے زیادہ تباہ ہونے والا۔ اور پہلے جے یو آئی اور اے این پی کے بد عنوان ادوار سے گزرا ہوا۔ تحریکِ انصاف کے لئے مشکل تو واقعی ہے۔ تاہم کچھ ایسے اقدامات ضرور کرنے چاہیے کہ جو رجحان سازی کا کام کریں۔

مثلاً سرکاری اداروں کی وسیع عمارتوں کو تعلیمی مقاصد کے لئے وقف کرنے کی جو بات کی گئی تھی۔ اُس پر عمل درامد کیا جائے۔ تعلیم اور صحت کے پروجیکٹس شروع کئے جائیں تو لوگوں کو احساس ہو کہ شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی ساکھ پر جو ووٹ دیئے گئے تھے وہ رائیگاں نہیں گئے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
حیدرآباد (بیورو رپورٹ)سندھ کے سینیئر صوبائی وزیر تعلیم و خواندگی نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ مشرف کا مستقبل جمہوریت کا تختہ الٹنے والے دن سے ہی تاریک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ18ویں ترمیم کے بعد پارلیمینٹ کے ذریعے آئین کو مزید مضبوط کیا گیا ہے جس کے ذریعے عدلیہ بھی مضبوط ہوئی اور جس نے جمہوریت کے خلاف ایسے اقدامات اٹھانے والے آمر کے خلاف کارروائی کی ہے ۔ مشرف اگر ملک سے باہر جائیگا تو پھر وہ کمانڈو نہیں کہلا سکتا۔

جمہوریت اگر سیاستدانوں کے بے مہار اقتدار کو تحفظ دینے کی کوئی چیز ہے تو میرا خیال ہے کہ ملک کو ایسی کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔
 
مجھے یاد ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق جب صوبہ خیبر میں ایم ایم اے اور پنجاب میں ق لیگ کی حکومت تھی تو اس وقت سب سے زیادہ کرپٹ صوبہ پنجاب اور سب سے کم خیبر تھا۔ اور اسکے بعد جب پنجاب میں ن لیگ اور خیبر میں اے این پی کی حکومت تھی تو سب سے زیادہ کرپٹ صوبہ خیبر اور سب سے کم کرپٹ پنجاب تھا۔
ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ اب تحریک انصاف اور ن لیگ کارکردگی کی بنیاد پر اپنے اپنے صوبے میں کام کرکے عوامی پذیرائی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ایسے ہی جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ اب تحریک انصاف اور ن لیگ کارکردگی کی بنیاد پر اپنے اپنے صوبے میں کام کرکے عوامی پذیرائی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ایسے ہی جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے۔

جمہوریت کے ان ثمرات میں سے دو چار کے نام لے سکتے ہیں آپ جو یہ دونوں جماعتیں عوام کو بہم پہنچا رہی ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین

ٹھیک ہے۔ دیکھ لیتے ہیں۔

ویسے آپ کیا چاہتے ہیں ان سب کی چھٹی کراکے جنرل راحیل کو موقع دیا جائے؟ :)

میری خواہش تو یہی ہے کہ عوام کے ووٹ سے حکومت میں آنے والی حکومتیں عوامی فلاح کے لئے کام کریں نہ کہ :

  • قومی مسائل سے پہلو تہی کرتے رہیں
  • اپنے اکاؤنٹ بھرتے رہیں اور
  • اپنے اقربا کو نوازتے رہیں
اگر وہ بھی وہی کچھ کرتے ہیں جو باقی لوگ کرتے رہے ہیں تو پھر میرے نزدیک نواز شریف اور راحیل شریف میں کوئی فرق نہیں ہے۔
 
Top