پرینک کرتے ہوئے ایک یوٹیوبر کو کسی نےگولی ماردی

میر انیس

لائبریرین
بہت افسوس ناک خبر ہے ۔ مجھے یاد ہے کچھ سال قبل ایک گیارہ بارہ سال کے لڑکے کو بھی ایک سیکیورٹی گارڈ نے گولی ماردی جو ڈرائونا ماسک پہنا ہوا سائیکل چلارہا تھا۔
 

فرقان احمد

محفلین
انسانی جان بہت زیادہ قیمتی ہے۔ جس طرح سے اس انسانی جان کا ضیاع ہوا، یہ بجائے خود افسوس ناک ہے۔ ایک فرد اس کم عمری میں رخصت ہو جائے تو صدمے کی شدت مزید بڑھ جاتی ہے۔ ایک فرد اپنے تمام خوابوں، خواہشوں اور امکانات کو لیے دنیا سے چلا گیا۔ جو ہونا تھا، سو ہوا۔ بہتر یہی ہے کہ اس طرح کے ایڈونچر بغیر منصوبہ بندی کے نہ کیے جائیں۔ اس بات کا امکان بہرصورت موجود تھا کہ کوئی فرد انجانی مخلوق کو دیکھ کر اضطراری طور پر گولی چلا دے۔ اس لیے اب اسے محض ایک حادثہ تصور کیا جائے۔ دیکھا جائے تو یوٹیوبرز کی غلطی زیادہ معلوم ہوتی ہے۔
 
Top