ایچ اے خان
معطل
اس وقت جب اسلام اباد میں چند گمراہ لوگ ناچ رنگ منا رہےہیں۔ جسے یہ لوگ پرامن دھرنا کہتے ہیں۔ یہ پرامن دھرنہ اس لیے پرامن ہے کہ حکومت نے ان کو یہاں انےکی اجازت دی۔ مجھے ایک اور پرامن احتجاج یاد ارہا ہے۔ چند عورتوں اور بچوں کا احتجاج ۔ اسے اس وقت بے عزت کیا گیا جب ان لوگوں نے جی ایچ کیو کی طرف مارچ کا اعلان کیا اور جی ایچ کیو کے اگے دھرنے کا فیصلہ کیا۔ اسلام اباد میں ہی ان کو گرفتار کرلیا گیا۔ ان کی شلواریں اور ڈوپے تک اتار لیے گئے۔
Mrs. Janjua’s son Muhammad, 17, was beaten as police officers broke up the march. They lowered his trousers as a means of humiliating him
Mrs. Janjua’s son Muhammad, 17, was beaten as police officers broke up the march. They lowered his trousers as a means of humiliating him