پستول اور ڈاکو

منصور مکرم

محفلین
کل دکان سے سودا خریدتے وقت ایک بندے نے بتایا کہ رات کو ہماری گلی کے قریب دو -تین بندوں سے بزور اسلحہ موبائل چھین لئے گئے۔ ایک دوست نے ایسی حالت سے بچنے کیلئے پستول خریدا ہے ۔لیکن میں نے اس سے پوچھا کہ اگر تمھیں اسطرح کے لوٹنے والے روکیں اور تم سے موبائل یا پیسے لے لیں ،تو آپکے پاس جو پستول ہے ،اسکا استعمال کیسے کروگے؟

تو اس نے بتایا کہ میں انکے مانگنے کے ساتھ ہی پستول نکال کر ان پر فائر کرونگا،لیکن میں نے اسکو کہا کہ تمھارے پستول نکالتے نکالتے وہ تھہیں ڈھیر کردیں گے۔ کوئی دوسرا طریقہ سوچھو ،لیکن اسکو دوسرا حل نہ مل سکا۔ میرے اس دوست کی جگہ اگر آپ ہونگے تو اس طرح کی صورت حال میں پستول کا استعمال کیسے کریں گے

میری ذہن میں ایک صورت ہے ،وہ میں نے کئی دوستوں کو بتایا تو انہوں نے تائید کی ۔لیکن وہ میں بعد میں بتاونگا ۔

پہلے آپ تو بتائیں۔ ۔ ۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
محترم عین ٹائم پر پستول استعمال کرنا ممکن نہیں ہوتا اور ایک موبائل کے لیے اگلے کو گولی مار دینا بھی کسی طور مناسب نہیں۔ ہاں اسلحہ ضرور پاس رکھنا چاہیے اور اسکو نمایاں کر کے رکھنا چاہیے کوشش کریں کہ اس کی دہشت سے کام چلائیں بالفرض اگر استعمال کرنے کی نوبت آ ہی جائے تو صورت حال کے مطابق انتہائی احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
پنڈی میں ہمارا آبائی گھر جس جگہ واقع ہے وہ آبادی سے ہٹ کر ہے اور کافی ویرانہ ہے رات کو آنے جانے میں بھی احتیاط کرنی پڑتی ہے۔ ہم نے گھر میں دو تین قسم کا اسلحہ رکھا ہوا ہے اور ہر ہفتے اسلحہ نکال کر دونوں بھائی گلی میں یا صحن میں آتے ہیں دو تین ہوائی فائر کرتے ہیں اور رکھ دیتے ہیں اسے سے آس پاس میں مشہوری ہو جاتی ہے:biggrin: اور چور اچکوں پر رعب پڑ جاتا ہے۔ اسی طرح اگر رات گئے یا سنسان دوپہر میں کہیں آنا جانا ہو اور اسلحہ پاس ہو تو اسے نمایاں کر کے چلیں کہ اگلے کی ہمت ہی نہ پڑے۔۔۔۔۔۔! پرسوں رات کو قریبا بارہ بجے کے قریب میرا دوست گھر آ رہا تھا اپنی گلی کا موڑ مڑتے ہی گلی کے درمیان میں دو اجنبی بندے مشکوک انداز میں کھڑے نظر آئے تو اس کے کان کھڑے ہو گئے اس نے فورا ایسا پوز بنایا کہ گویا اس کے پاس کوئی پسٹل ہے (شلوار کے نیفے میں:notworthy: ) اور وہ فورا نکال لے گا، اسکا یہ انداز دیکھ کر وہ دونوں تیز تیز قدموں سے رفو چکر ہو گئے۔ (ویسے اپنی گلی کے ساتھ والی گلی میں ہی موصوف سے گن پوائنٹ پر موبائل، پرس اور ہنڈا 125 پہلے سے ہی چھن چکا ہے، اب محتاط ہیں:) )
 

شمشاد

لائبریرین
کراچی کا ایک واقعہ پڑھا تھا کہ ایک اچکے نے پستول کے زور پر ایک موٹر سائیکل سوار سے اس کا موبائل فون چھینا۔ اچکا جیسے ہی فرار ہونے لگا، موصوف نے اپنی پستول نکال کر اس کو گولی ماری۔ اچکا گر گیا۔ موصوف نے اپنا موبائل لیا اور یہ جا اور وہ جا۔ بعد میں ایدھی والوں نے اچکے کی لاش اٹھائی۔
 
کراچی کا ایک واقعہ پڑھا تھا کہ ایک اچکے نے پستول کے زور پر ایک موٹر سائیکل سوار سے اس کا موبائل فون چھینا۔ اچکا جیسے ہی فرار ہونے لگا، موصوف نے اپنی پستول نکال کر اس کو گولی ماری۔ اچکا گر گیا۔ موصوف نے اپنا موبائل لیا اور یہ جا اور وہ جا۔ بعد میں ایدھی والوں نے اچکے کی لاش اٹھائی۔

یہ طریقہ بہتر ہے۔
تو میں نے اسکو کہا کہ تمھارے پستول نکالتے نکالتے وہ تھہیں ڈھیر کردیں گے۔ کوئی دوسرا طریقہ سوچھو ،لیکن اسکو دوسرا حل نہ مل سکا۔ میرے اس دوست کی جگہ اگر آپ ہونگے تو اس طرح کی صورت حال میں پستول کا استعمال کیسے کریں گے

میری ذہن میں ایک صورت ہے ،وہ میں نے کئی دوستوں کو بتایا تو انہوں نے تائید کی ۔لیکن وہ میں بعد میں بتاونگا ۔

پہلے آپ تو بتائیں۔ ۔ ۔
کہیں آپ یہ طریقہ تو نہیں بتانے والے کہ "ہر بندے کو ہمہ وقت ایک خودکش جیکٹ پہن کر پھرنا چاہئیے تاکہ کوئی اسے لوٹنے یا اسکے قریب آنے کی جرات نہ کرسکے"۔۔۔:p:LOL: Just kidding
 

یوسف-2

محفلین
بعض موبائل چھیننے والے تو ”اصلی“ ہوتے ہیں۔ خود میرے دو بچوں کے ساتھ دو دو مرتبہ گن پوائنٹ پر اپنے ہی علاقے میں موبائل فون چھن چکا ہے۔ لیکن کبھی کبھی ”جعلساز“ بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے آجاتے ہیں۔ جیسے ایک رشتہ دار کے ایک سنگل پسلی میٹرک کے طالب علم سے دو موٹر سائکل سوار میں سے ایک نے پسٹل دکھا کر موبائل چھین لیا۔ کسی طرح برخوردار کو پتہ چل گیا کہ پسٹل اصلی نہیں بلکہ کھلونا ہے۔ قبل اس کے کہ موبائل چھیننے والا موٹر سائکل پر سوار ہوتا، برخوردار اس کے پیچھے جاکر اس سے اپنا موبائل چھین لیا۔ اور وہ دونوں ”راز“ کھلنے پر یہ جا وہ جا۔:) لیکن بچے کو اُس کی اِس ”بہادری“ پر گھر میں سب ہی نے خوب ڈانٹا کہ اگر اسلحہ اصلی ہوتا تو کیا ہوتا :(
 

منصور مکرم

محفلین
محترم عین ٹائم پر پستول استعمال کرنا ممکن نہیں ہوتا اور ایک موبائل کے لیے اگلے کو گولی مار دینا بھی کسی طور مناسب نہیں۔
مجھے خود بھی یہ مناسب نہیں لگ رہا کہ فقط ایک موبائل کیلئے بندے کو ڈھیر کردیں۔اب معلوم نہین کہ مجھے یہ مناسب نہیں لگ رہا یا سب لوگ یہی کہتے ہیں۔کہ خیر ہے موبائل دینا چاہئے لیکن اسکو مارنا نہیں چاہئے۔
ہاں اسلحہ ضرور پاس رکھنا چاہیے اور اسکو نمایاں کر کے رکھنا چاہیے کوشش کریں کہ اس کی دہشت سے کام چلائیں بالفرض اگر استعمال کرنے کی نوبت آ ہی جائے تو صورت حال کے مطابق انتہائی احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔​
میرے ایک دوست نے ایک بار بتایا کہ اچکے اسکا موبائل ،بٹوہ اور وہ پستول جسکی وہ نمائش کر رہا تھا ،سب لے کر یہ جا وہ جا۔اور یہ لڑکا منہ تکتا رہ گیا۔کبھی کبھی گلی کے شارپ نکڑ پر موقع ہی نہیں ملتا ،نمائش کا ،وہ فورا اسلحہ آپ پر تھان لیتے ہیں۔
 

منصور مکرم

محفلین
کراچی کا ایک واقعہ پڑھا تھا کہ ایک اچکے نے پستول کے زور پر ایک موٹر سائیکل سوار سے اس کا موبائل فون چھینا۔ اچکا جیسے ہی فرار ہونے لگا، موصوف نے اپنی پستول نکال کر اس کو گولی ماری۔ اچکا گر گیا۔ موصوف نے اپنا موبائل لیا اور یہ جا اور وہ جا۔ بعد میں ایدھی والوں نے اچکے کی لاش اٹھائی۔

میرا بھی یہی مشورہ ہے کہ اگر وہ موبائل مانگے تو بس فورا اسکو دئے دو،لیکن جیسے اسکی پیٹھ کی طرف ہو جاؤ تو بس پھر یہی موقع ہے اسکو گرانے کا ۔فورا گولی مارو۔
 

منصور مکرم

محفلین
کہیں آپ یہ طریقہ تو نہیں بتانے والے کہ "ہر بندے کو ہمہ وقت ایک خودکش جیکٹ پہن کر پھرنا چاہئیے تاکہ کوئی اسے لوٹنے یا اسکے قریب آنے کی جرات نہ کرسکے"۔۔۔ :p:LOL: Just kidding

آج کل فیشن تو اس چیز کا ہے ، اگر کوئی ٹرائی کرئے تو کیا برا ہے۔:battingeyelashes:
 

منصور مکرم

محفلین
آپ کی تجویز کا انتظار رہے گا۔

چلیئے اب اپنی بھی تجویز بتا دیں

مجھے بھی یہی طریقہ پسند ہے جو کہ شمشاد صاحب نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ موقع پر اچکے کے سامنے مزاحمت نہ کرو،لیکن جیسے ہی اس کے پیچھے پیٹھ کی طرف ہوجاؤ تو بس اسکو گولی مارو۔

میں نے ایک دو دوستوں کو یہی طریقہ بتایا تو انکو پسند آگیا۔اسمیں رسک بھی کم ہے،اور چور ٹھکانے بھی لگ جاتا ہے۔
 

منصور مکرم

محفلین
اب سوال یہ کھڑا ہوا ہے کہ کیا یہ مناسب ہے کہ صرف ایک موبائل کیلئے کسی اچکے کو گولی ماردی جائے۔
یاد رہے کہ معمولی مزاحمت پر اچکا آپکو گولی مار سکتا ہے، بلکہ بعض کو صرف یہ کہنے پر گولی ماری ہے کہ جناب صرف سم مجھے واپس دے دو ،موبائل لے جاؤ۔
 
Top