پسندیدہ بھارت؛؛گائے کے پیشاب، گوبرسے تیار مصنوعات پاکستان بھیجنے کے لئے کمپنیاں سرگرم

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
news-05.gif
 
کئی برس قبل ایک حدیث پڑھنے کا اتفاق ہوا تھا جس میں رسول آخر الزماں نے کسی مرض کے لئے اونٹ کا پیشاب استعمال کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ گدھی کا دودھ بھی کسی مرض میں مفید مانا جاتا ہے۔ :)
 
کئی برس قبل ایک حدیث پڑھنے کا اتفاق ہوا تھا جس میں رسول آخر الزماں نے کسی مرض کے لئے اونٹ کا پیشاب استعمال کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
درست ، حلال جانوروں كا فضلہ محدثين ، مالكيہ اور حنابلہ کے نزديك نجس يا پليد نہيں ہے ۔ البتہ شوافع اور احناف كے نزديك نجس ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
لاحول ولا قوۃ۔

کوئی حوالہ ہے کہ حلال جانوروں کا فضلہ نجس یا پلید نہیں؟
 

عثمان

محفلین
مذہب پرست ملتہ واحدۃ
امید ہے گائے کے پیشاپ کی مخالفت والے نہ صرف اپنی رائے سے رجوع فرمائیں گے بلکہ اپنے بھائیوں کے دفاع میں بھی اٹھ کھڑے ہونگے۔

لاحول ولا قوۃ۔

کوئی حوالہ ہے کہ حلال جانوروں کا فضلہ نجس یا پلید نہیں؟
حدیث کی موجودگی میں اب کونسا حوالہ درکار ہے ؟
 
لاحول ولا قوۃ۔

کوئی حوالہ ہے کہ حلال جانوروں کا فضلہ نجس یا پلید نہیں؟

اس بابت تو ہمیں علم نہیں لیکن اونٹ کے حوالے سے ہم نے جو کچھ کہا تھا اس کے حوالے سے تھوڑی سی گوگل کے نتیجے میں ایک ریسورس ملا ہے جس کے مطابق ایسی روایت صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں موجود ہے۔ حوالے موجود ہیں لیکن ہم نے اصلی کتابوں سے حوالے کراس چیک نہیں کیئے۔
 

شمشاد

لائبریرین
مذہب پرست ملتہ واحدۃ
امید ہے گائے کے پیشاپ کی مخالفت والے نہ صرف اپنی رائے سے رجوع فرمائیں گے بلکہ اپنے بھائیوں کے دفاع میں بھی اٹھ کھڑے ہونگے۔

حدیث کی موجودگی میں اب کونسا حوالہ درکار ہے ؟

یہی حوالہ تو درکار ہے کہ یہ کس حدیث میں ہے، حدیث کا ہی تو حوالہ درکار ہے۔
 
گاو موتر
جب میں ملائیشیا میں تھا تو ایک مرتبہ ہندو کی دکان پر جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں عجیب ماحول ملا۔ پورے فرش کو انھوں نے گاو موتر ملے پانے سے دھویا ہوا تھا۔ گاو موتر کی پراڈکٹ موجود تھیں۔ یہ لفظ گاو موتر بھی ان ہی سے پتہ چلا کیوں کی ایک بوتل پر گاوموتر لکھا دیکھ کر جب پوچھا تو پتہ چلا کہ یہ محلول ہندو لوگ ہر کھانے اور پینے کی چیز میں برکت کے لیے ڈالتے ہیں۔ اگر کیس کا دھرم برھشٹ ہوجائے تو گاو موتر پی کی اسکا دھرم واپس لایا جاتا ہے۔ غرض یہ کہ گاو موتر ہر چیز میں استعمال کیا جاتا ہے
ٰٰیہ سب پتہ چلنے کے بعد میں تو دکان سے بھاگ ایا۔
اب پتہ پڑ رہا ہے کہ گاوموتر کے عشق میں پاکستانی بھی مبتلا ہورہے ہیں
ًًٰ
 

شمشاد

لائبریرین
یہ تو مجھے بھی علم ہے کہ بڑے سے بڑے ہندو کے گھر میں چولہا چوکا کی جگہ کچی ہوتی ہے اور وہ روزانہ اس کا لیپ کرتے ہیں جس میں گائے کا گوبر ضرور ہوتا ہے۔
 
بھارت کے ایک وزیر اعظم تو صبح تڑکے اپنا ہی ۔۔۔۔
جو لوگ گائے کو ماتا کہتےہیں ان سے کچھ بعید ہے کیا؟
ویسے وہ لوگ جو گائے کو ماتا کہتے ہیں اور وہ جو دھرتی کو ماتا کہتے ہیں ان میں کچھ فرق ہے کیا؟
 
شمشاد بھائى ميں نے عرض كيا كہ مسئلے ميں اختلاف ہے اس ليے اخبار كا اسے كلى طور پر دين ايمان كا مسئلہ بنانا غلط ہے ۔ ہاں نجس نہ ہونے كا يہ مطلب نہيں كہ ہم اس سے بنى چيزيں اشيائے خوردو نوش يا سامان آرائش استعمال كرنے كى وكالت كر رہے ہيں ۔ لوگ اگراس سے كراہت كا اظہار كريں تو ان كا حق ہے۔ مثلا ناخن كا ميل نجس نہيں ليكن ہم ميں سے كسى كو بھی وہ اچھا نہيں لگتا ۔ اب نجاست اور گندا سمجھنے ميں فرق ہے دونوں کے جدا جدا احكام ہيں۔
شريعت كے احكام كى رخصتيں بڑی رحمت بھرى ہوتى ہيں ، سب انسان دفترى بابو نہيں ہوتے ۔ جوانسان حلال جانوروں کے فارم ميں كام كرتا ہے وہ دن كى ہر نماز كے ليے كپڑے بدلے اور نہائے كہ اس كا لباس تو بار بار نجس ہو گا ۔پولٹرى كا كام كرنے والے مرغ كى بيٹ سے بچيں يا كام كريں؟
یہ تو مجھے بھی علم ہے کہ بڑے سے بڑے ہندو کے گھر میں چولہا چوکا کی جگہ کچی ہوتی ہے اور وہ روزانہ اس کا لیپ کرتے ہیں جس میں گائے کا گوبر ضرور ہوتا ہے۔
ہمارے مسلمان ديہات ميں زراعت اور مويشى پالنے سے منسلك افراد كے گھروں ميں گائے بھينس كا گوبر مسلمان عورتيں خود اكٹھا كرتى ہيں اس كے اپلے تھاپتی ہيں اور گھروں كى ديواروں پر صحن ميں چھتوں پر كھلى دھوپ ميں ان اپلوں كو سكھاتے ہيں وہيں بچے کھيلتے ہيں ، انہی اپلوں كو چولہوں ميں جلاتے ہيں ان پر كھانا پكاتے ہيں ۔ اب كھانا پكانے والى جو اپلے توڑ توڑ كر چولہے ميں جھونكتى ہے اس كى ظہر اور مغرب كى نماز كا كيا ہو گا عموما يہ دوپہر اور شام كے كھانے كى تيارى كے دوران آتى ہيں ؟
شايد يہ بحث بھی جرابوں کے مسح اور ضب كى حلت وحرمت كى طرح تعصب كا شكار ہو جائے ليكن مثبت سوچ ركھنے والوں كو تمسخر سے ہٹ كر درست بات كرنى چاہیے ۔
 
درست ہے
اخبار کا بنیادی مقصد شاید یہ ہے کہ بھارت کو جو درجہ پاکستان ن دے رہا ہے اسکے بعد پاکستانی مارکیٹ میں کس طرح کی پراڈکٹ موجود ہوں گی۔
 

عسکری

معطل
امت کو آجتک کبھی ہمسایہ ملک میں کچھ مثبت نظر آیا تھا ؟:laugh: دہشت گردوں کے اخبار بھی ویسے ہی جھوٹے اور پروپیگنڈے والے ہوتے ہیں۔ اسی ہندو ملک اور معاشرے میں یہی پاکستانی مسلمان محمد بن قاسم کے زمانے سے لے کر 1947 تک رہے تب تو کسی مسلمان کا دھرم بھرشٹ نہیں ہوا تھا :mrgreen:
 

شہزاد وحید

محفلین
مذہب پرست ملتہ واحدۃ
امید ہے گائے کے پیشاپ کی مخالفت والے نہ صرف اپنی رائے سے رجوع فرمائیں گے بلکہ اپنے بھائیوں کے دفاع میں بھی اٹھ کھڑے ہونگے۔

یار ضروری نہیں کہ تم ہر جگہ ہی اس ذہنیت کا مظاہرہ کرو۔ تمھیں پسند ہے تو ہر صبح اٹھ کر گائے گا پیشاپ پی لیا کرو۔ حد ہوتی ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top