جاسم محمد
محفلین
پشاورمیں پولیو کے قطرے پینے سے بچوں کی حالت غیر، بنیادی صحت مرکز نذرآتش
ویب ڈیسک پير 22 اپريل 2019
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔ فوٹو:ایکسپریس
پشاور: بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو کے قطرے پینے سے 100 سے زائد بچوں کی حالت غیرہونے پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پشاور کے علاقے بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو قطرے پینے سے متعدد بچوں کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد تمام بچوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد ماشوخیل میں مشتعل افراد نے بنیادی صحت مرکز (بی ایچ یو) پر دھاوا بول کر مرکزی دروازے توڑ دیے، توڑپھوڑ کی اور اسے نذر آتش کردیا۔ بچوں کے والدین نے بھی اسپتال میں شور شرابا کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
نجی اسکول کی ٹیچر کے مطابق پولیو ٹیموں نے قطرے پلائے جس کے بعد بچوں کی حالت خراب ہوگئی اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ ترجمان ایچ ایم سی کے مطابق حیات میڈیکل کمپلیکس میں 100 بچے لائے گئے تاہم اب بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ اسکول کے بچوں کی حالت پولیو ویکسین سے نہیں بگڑی بلکہ گرمی کی وجہ سے خراب ہوئی، پولیو ویکسین میں مسئلہ ہوتا تو صرف ایک اسکول کے اندر ہی بچوں کی حالت کیوں خراب ہوتی۔
کور آرڈنیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر کامران آفریدی کا کہنا ہے کہ ایکسپرٹس نے ویکسین کو چیک کیا ہے، ویکسین زائد المیعاد نہیں بالکل ٹھیک ہے، پورے ملک میں آج بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں تاہم متاثرہ اسکول پرنسپل نے قطرے پلانے کے ایشو پر ہم سے جھگڑا کیا تھا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کو فوراً معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ بچوں کی جلد صحتیابی میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے۔
واقعے کے بعد ماشوخیل میں مشتعل افراد نے بنیادی صحت مرکز پشاور میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی اور بچوں کے والدین نے اسپتال میں شدید احتجاج بھی کیا۔
ویب ڈیسک پير 22 اپريل 2019
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔ فوٹو:ایکسپریس
پشاور: بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو کے قطرے پینے سے 100 سے زائد بچوں کی حالت غیرہونے پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پشاور کے علاقے بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو قطرے پینے سے متعدد بچوں کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد تمام بچوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد ماشوخیل میں مشتعل افراد نے بنیادی صحت مرکز (بی ایچ یو) پر دھاوا بول کر مرکزی دروازے توڑ دیے، توڑپھوڑ کی اور اسے نذر آتش کردیا۔ بچوں کے والدین نے بھی اسپتال میں شور شرابا کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
نجی اسکول کی ٹیچر کے مطابق پولیو ٹیموں نے قطرے پلائے جس کے بعد بچوں کی حالت خراب ہوگئی اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ ترجمان ایچ ایم سی کے مطابق حیات میڈیکل کمپلیکس میں 100 بچے لائے گئے تاہم اب بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ اسکول کے بچوں کی حالت پولیو ویکسین سے نہیں بگڑی بلکہ گرمی کی وجہ سے خراب ہوئی، پولیو ویکسین میں مسئلہ ہوتا تو صرف ایک اسکول کے اندر ہی بچوں کی حالت کیوں خراب ہوتی۔
کور آرڈنیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر کامران آفریدی کا کہنا ہے کہ ایکسپرٹس نے ویکسین کو چیک کیا ہے، ویکسین زائد المیعاد نہیں بالکل ٹھیک ہے، پورے ملک میں آج بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں تاہم متاثرہ اسکول پرنسپل نے قطرے پلانے کے ایشو پر ہم سے جھگڑا کیا تھا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کو فوراً معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ بچوں کی جلد صحتیابی میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے۔
واقعے کے بعد ماشوخیل میں مشتعل افراد نے بنیادی صحت مرکز پشاور میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی اور بچوں کے والدین نے اسپتال میں شدید احتجاج بھی کیا۔