محمداحمد
لائبریرین
کسی قسم کا شناختی کارڈ یا اہل خانہ کے بارے میں کوئی تفصیل بالکل بھی نہیں مانگی گئی اور ایسا ہی پولیو ویکسین ٹیم بھی کارڈ دیکھ، بچے بُلا، قطرے پلا، نشان لگا کر چلی جاتی ہیں۔ میری ایک بھتیجی چند دنوں کے لیے نانی کے پاس گئی ہوئی تھی کہ اس دوران پولیو ویکسینیشن کی مہم آ گئی۔ انھیں بتایا کہ ایک بچی گھر میں نہیں ہے، وہ ٹیم ہر روز دروازہ پہ آکر پوچھتی کہ بچی آئی یا نہیں۔ مہم کے تیسرے دن انھوں نے ایک نمبر دیا کہ جب بچی آ جائے تو اس نمبر پر کال یا میسج کردیں۔ مہم ختم ہونے کے چھٹے ساتویں دن بھتیجی واپس آئی تو انھیں اطلاع کی اور وہ اگلے دن ہی صبح صبح آ موجود ہوئیں۔ اپنے فرض ادا کیا، دروازے پر مارکنگ کی اور چلی گئیں۔
کچھ عرصے قبل ہماری آپ کی صوتحال یکساں تھی۔