پشاورمیں پولیو کے قطرے پینے سے بچوں کی مبینہ طور پر حالت غیر، بنیادی صحت مرکز نذرآتش

محمداحمد

لائبریرین
کسی قسم کا شناختی کارڈ یا اہل خانہ کے بارے میں کوئی تفصیل بالکل بھی نہیں مانگی گئی اور ایسا ہی پولیو ویکسین ٹیم بھی کارڈ دیکھ، بچے بُلا، قطرے پلا، نشان لگا کر چلی جاتی ہیں۔ میری ایک بھتیجی چند دنوں کے لیے نانی کے پاس گئی ہوئی تھی کہ اس دوران پولیو ویکسینیشن کی مہم آ گئی۔ انھیں بتایا کہ ایک بچی گھر میں نہیں ہے، وہ ٹیم ہر روز دروازہ پہ آکر پوچھتی کہ بچی آئی یا نہیں۔ مہم کے تیسرے دن انھوں نے ایک نمبر دیا کہ جب بچی آ جائے تو اس نمبر پر کال یا میسج کردیں۔ مہم ختم ہونے کے چھٹے ساتویں دن بھتیجی واپس آئی تو انھیں اطلاع کی اور وہ اگلے دن ہی صبح صبح آ موجود ہوئیں۔ اپنے فرض ادا کیا، دروازے پر مارکنگ کی اور چلی گئیں۔

کچھ عرصے قبل ہماری آپ کی صوتحال یکساں تھی۔
 
کچھ عرصے قبل ہماری آپ کی صوتحال یکساں تھی۔
کوئی اضافی کارکردگی دکھا رہا ہے۔
یا
ہوسکتا ہے کہ اسی ٹیم کو کسی اور محکمے کی طرف سے بھی ٹاسک مل گیا ہو کہ یہ ٹیم جاتی رہتی ہے توساتھ یہ معلومات بھی اکٹھی کر لے۔ :)
 

عباس اعوان

محفلین
یہ تو پولیو ویکسین سے قبل کی نسل ہے...
اب پولیو ویکسین کے بعد کی نسل کی آباد کاری دیکھتے ہیں کیا گل کھلاتی ہے!!!
اپنے ہم عمر دوستوں کی طرف دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ آباد کاری پر کوئی فرق نہیں پڑا۔
:)
 

آصف اثر

معطل
چلیں جی پولیو لابی کا ڈرامہ بے نقاب ہوگیا۔
صوابی، مردان اور تحت بھائی میں مزید 300 تک بچوں کی حالت خراب ہوئی۔ علاقے میں پولیو ڈرامے کا بائکاٹ کرنے والے خاندانوں میں مزید اضافہ۔
 
چلیں جی پولیو لابی کا ڈرامہ بے نقاب ہوگیا۔
صوابی، مردان اور تحت بھائی میں مزید 300 تک بچوں کی حالت خراب ہوئی۔ علاقے میں پولیو ڈرامے کا بائکاٹ کرنے والے خاندانوں میں مزید اضافہ۔
اینٹی پولیو ویکسینیشن لابی ؟
پولیو ویکسینیشن لابی ؟
 

جاسمن

لائبریرین
میرے ذاتی خیال میں اگر کسی کو پولیو ویکسین پہ اس درجہ اعتراض ہے کہ پولیو ویکسین کی ضرورت ہی نہیں تو صرف یہ سوچ لے کہ اگر ملکی آبادی کے 0008 فیصد بچوں میں سے ایک اس کا اپنا بچہ معذور ہو تو کیا تب بھی وہ ویکسین کی مخالفت کرے گا ؟؟
آپ کو سرکاری وسائل پہ اعتراض ہے تو فارما کمپنیز کی بنی ہوئی ویکسین خریدیں اور بچوں کو پلائیں لیکن پلائیں ضرور ۔ اللہ نہ کرے کہ کسی بچے کو صرف اس لیے معذوری کے ساتھ پوری زندگی گزارنی پڑے کہ اس کے والد کا خیال تھا یا اس نے کسی سے سنا تھا کہ پولیو ویکسین ٹھیک نہیں ہے ۔

مجھے یاد ہے کہ میں نے پولیو کے قطروں کے بارے میں ایسی ہی باتیں سُنی تھیں۔ لاہور کی ایک سہیلی کے بھائی ڈاکٹر تھے اور وہ مجھے بتاتی تھی کہ انہوں نے بھی ان وجوہات کی بنا پہ نہیں پلائے۔
اپنے بچوں کی دفعہ میں نے اعلان کیا کہ میں نے قطرے نہیں پلوانے۔۔۔پھر میں نے بہت سوچا۔۔۔بار بار استخارے کرتی۔۔۔بڑی پریشان۔۔کیا کروں!!!
اگر خدانخواستہ۔۔۔۔۔دل کو ایک دم جیسے دھڑکا سا لگ جاتا۔۔۔۔اتنی ذہنی کشمکش کے بعد اللہ سے دعائیں مانگتے بالآخر میں نے اپنے دونوں بچوں کو پلوائے۔
اللہ سے دعا ہے کہ ہم سب کو ہر آزمائش، بُری بیماریوں، بُرے حادثوں اوربُری تقدیر سے پناہ دے۔آمین!
 

آصف اثر

معطل
بطور ذمہ دار اور سرپرست کے کیا ہم نے پولیو ٹیم سے یہ سوالات پوچھے ہیں؟
۔ دنیا بھر میں پولیو، انجیکشن کے ذریعے ریکمنڈ کیا اور دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں ایسا کیوں نہیں۔ حالاں کہ انجکشن زیادہ محفوظ ہے۔ جب کہ یہ لگانے کے بعد غیرفعال ہوتا ہے۔ جو وائرس کی موجودگی میں ہی فعال ہوتا ہے۔ جب کہ منھ کے ذریعے داخل ہونے والا اینٹی پولیو ناقابل کنٹرول، جس سے کسی بھی نقصان کی توقع ہوتی ہے۔
۔ کسی بھی وائرس کو ختم کرنے کا جو بھی کورس ہو اس کی مخصوص مدت ہوتی ہے۔ پولیو میں ایسا کیوں نہیں۔۔ پہلے ایک دو بار ہوتے تھے اب بات درجنوں بھر تک پہنچ گئی ہے۔
۔ یہ وائرس صرف پانچ سال تک کے بچوں کو پلایا جاسکتا ہے لیکن اب دس سال تک کے لیے بلا وجہ لازمی کیا جارہا ہے۔
۔ پولیو کا وائرس پینے کے پانی میں گندہ پانی شامل ہونے سے بھی پھیلتا ہے، اس مسلہ پر کوئی توجہ نہیں ہے ۔
۔ ویکسین کے اجزا اور بنانے والے ملک کی تفصیل کیوں نہیں دیتے۔
۔ ویکسین پاکستان میں بنانا ممنوع کیوں ہے۔
۔ نہ اس کی کوئی مقررہ مقدار اور حد ہے۔ اور نہ صحت کا لحاظ۔
۔ اس کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات یہاں کیا ہیں؟
۔ جب کہ انتظامی مسائل الگ ہیں ان کا سدباب کیوں نہیں کیا جارہا۔ کبھی کبھار دو تین بار بھی پلادیا جاتا ہے۔
پولیو پروسیجر میں ورکر سے لے کر ڈائریکٹر تک کو کچھ بھی معلوم نہیں کہ وہ پولیو قطرے کے نام پر کیا پلارہے ہیں۔ سب ملازمت اور آرڈر کی کہانی سنا کر روپے کھرے کررہے ہیں۔
کیا ان سوالات کے جوابات معلوم کرنا ہم پر فرض نہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
یہ وائرس پوری دنیا میں س صرف اور صرف ان تین مسلمان ممالک میں "بتایا" جاتا ہے جو مغربی خفیہ ایجنسیوں، این جی اوز اور اداروں کی دخل اندازیوں سے شدید متاثر ہیں۔ اس تناظر میں پولیو کا پس منظر سمجھنا آسان ہوجاتا ہے۔
اس سال کامضحکہ خیز ترین سازشی نظریہ :)
 

جاسم محمد

محفلین
پولیو، ڈیٹا جمع کرنے اور اس پر نظر رکھنے کا ایک منظم طریقہ کار ہے۔ ڈیٹا جمع کرنے سے مراد جاسوسی ہے۔ جس کے ذریعے نفوس و خاندانوں کی نقل و حرکت، افراد کی تعداد، محلوں، مکانات میں شادی شدہ، غیر شادی شدہ افراد پر نظر اور لڑکوں لڑکیوں کا تناسب معلوم کرنا شامل ہے۔ ۔یہ وائرس پوری دنیا میں س صرف اور صرف ان تین مسلمان ممالک میں "بتایا" جاتا ہے جو مغربی خفیہ ایجنسیوں، این جی اوز اور اداروں کی دخل اندازیوں سے شدید متاثر ہیں۔ اس تناظر میں پولیو کا پس منظر سمجھنا آسان ہوجاتا ہے۔
محکمہ صحت حکومت خیبرپختوا نے پولیو ویکسین سے مبینہ طور پر بیمار ہونے والے بچوں پر تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر کے پبلک کر دی ہے۔ اسے پڑھیے اور سر دھنیے:

پشاور: کوئی بچہ پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا، رپورٹ
پشاور: اسپتال پہنچائے گئے بچوں میں ایک بھی بچہ پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا، رپورٹ
پشاور: ہزاروں بچوں میں سے کسی ایک کو بھی اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی، رپورٹ
پشاور: افواہوں اور بے بنیاد پروپیگنڈا نے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا کئے رکھا، رپورٹ

c970e79b-28ee-49f2-9e4c-d7ea3b5b2a0d.jpg

ccf0198c-c1ec-4214-9279-d8f4442a6ba6.jpg



1c498bff-30c3-4542-9bf2-73675d89609e.jpg

6120bd9c-7f19-4bcd-a663-a7b19978310e.jpg



4ca95500-d62e-433d-8545-95b3d655a622.jpg
 
محکمہ صحت حکومت خیبرپختوا نے پولیو ویکسین سے مبینہ طور پر بیمار ہونے والے بچوں پر تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر کے پبلک کر دی ہے۔ اسے پڑھیے اور سر دھنیے:

پشاور: کوئی بچہ پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا، رپورٹ
پشاور: اسپتال پہنچائے گئے بچوں میں ایک بھی بچہ پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا، رپورٹ
پشاور: ہزاروں بچوں میں سے کسی ایک کو بھی اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی، رپورٹ
پشاور: افواہوں اور بے بنیاد پروپیگنڈا نے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا کئے رکھا، رپورٹ

c970e79b-28ee-49f2-9e4c-d7ea3b5b2a0d.jpg

ccf0198c-c1ec-4214-9279-d8f4442a6ba6.jpg



1c498bff-30c3-4542-9bf2-73675d89609e.jpg

6120bd9c-7f19-4bcd-a663-a7b19978310e.jpg



4ca95500-d62e-433d-8545-95b3d655a622.jpg
جائیں جی، اس رپورٹ شپوٹ کو میں نہیں مانتا۔ کاں چٹا ہوتا ہے۔
 

آصف اثر

معطل
محکمہ صحت حکومت خیبرپختوا نے پولیو ویکسین سے مبینہ طور پر بیمار ہونے والے بچوں پر تحقیقاتی رپورٹ مکمل کر کے پبلک کر دی ہے۔ اسے پڑھیے اور سر دھنیے:

پشاور: کوئی بچہ پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا، رپورٹ
پشاور: اسپتال پہنچائے گئے بچوں میں ایک بھی بچہ پولیو ویکسین سے متاثر نہیں ہوا، رپورٹ
پشاور: ہزاروں بچوں میں سے کسی ایک کو بھی اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی، رپورٹ
پشاور: افواہوں اور بے بنیاد پروپیگنڈا نے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا کئے رکھا، رپورٹ

c970e79b-28ee-49f2-9e4c-d7ea3b5b2a0d.jpg

ccf0198c-c1ec-4214-9279-d8f4442a6ba6.jpg



1c498bff-30c3-4542-9bf2-73675d89609e.jpg

6120bd9c-7f19-4bcd-a663-a7b19978310e.jpg



4ca95500-d62e-433d-8545-95b3d655a622.jpg
اور یہ پولیو کی تاریخ کا مضحکہ ترین رپورٹ:)
 
آخری تدوین:

ابوعبید

محفلین
پولیو ویکسین ٹھیک ہے اور اس کا کوئی نقصان نہیں اس کے حق میں ناقابل تردید شواہد موجود ہیں ۔ ڈبلیو ایچ او یعنی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور ویب ایم ڈی جو کہ میڈیکل سائنس اور اس کی اشاعتوں کے حوالے سے اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ ٹرسٹڈ ویب سائیٹ ہے اس پہ بھی پڑھا جا سکتا ہے کہ پولیو ویکسین جو کہ آئی پی وی کے نام سے پلائی جا رہی ہے اس کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہیں ۔ اور پلانی چاہیے ۔
دس سال کے بچوں کا جہاں تک سوال ہے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ہی ایک بوسٹر دوز ریکمنڈ کی ہے جو کہ پانچ سال سے بڑے بچوں کے لیے ہے ۔
اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے تک یا شاید اب بھی کچھ ممالک میں سفر کرنے کے لیے آپ کو باقاعدہ پولیو ویکسینیشن کا سرٹیفیکیٹ لینا پڑتا ہے ۔ اور جہاں جہاں یہ سہولت موجود ہوتی ہے جیسا کہ مثال کے طور پہ جناح ہسپتال لاہور میں آپ کو پولیو فری سر ٹیفیکیٹ لینے کے لیے پولیو ویکسین پینی پڑتی ہے چاہے آپ کی عمر 40 سال ہی کیوں نہ ہو ۔
جب کہ اس کے برعکس پولیو ویکسین میں نقصان دہ اجزا کے حوالے سے کسی کے پاس کوئی رپورٹ ، کوئی ثبوت ، الغرض کچھ بھی نہیں ۔
لاہور میں ہی پی سی ایس آئی آر کے نام سے ادارہ ہے جو پانی اور دوسری چیزوں کے اجزا کے حوالے سے رپورٹ فراہم کرتا ہے ۔ جسے مسئلہ ہے وہ وہاں سے ویکسین کی رپورٹ کروا لیں اور ہائی کورٹ میں کیس دائر کر دیں ۔ آسان سا حل ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
پولیو ویکسین ٹھیک ہے اور اس کا کوئی نقصان نہیں اس کے حق میں ناقابل تردید شواہد موجود ہیں ۔
مسئلہ ویکسین کی کوالٹی کا نہیں۔ اسے نہ پلانے والے والدین کی بدنیتی کا ہے۔ یہ اپنے بچوں کی صحت کیلئے اپنی انا کی قربانی نہیں دے سکتے۔ پتا نہیں کس قسم کے والدین ہیں یہ۔
 

ابوعبید

محفلین
ہم لوگ بحیثیت قوم بہت بڑی خوش فہمی میں ہیں کہ ہم چونکہ بہت ترقی یافتہ قوم ہیں ، ہم نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ دنیا کے ہر شعبہ میں ترقی کے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں ۔ اس لیے پوری دنیا ہم سے خوف زدہ ہے ۔ وہ ہمیں صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتے ہیں ۔
یہ خوش فہمی ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑے گی ۔ پولیو ویکسین کا بائیکاٹ کر کے ہم آنے والی نسلوں کو معذوری کا تحفہ دینا چاہتے ہیں ۔
میں یقین سے کہتا ہوں کہ اگر ڈاکٹر روتھ فاوٗ کے دور میں فیس بک اور دوسرا سوشل میڈیا آج جتنا ایکٹو ہوتا تو ہم اس کی زندگی بھی عذاب کر دیتے کہ یہ غیر مسلم ہو کر مسلمانوں کی اتنی سگی کیوں بن رہی ہے ۔اور آج بھی کوڑھ کے مریض ہمارے گلی کوچوں میں مرنے کے لیے تڑپ رہے ہوتے ۔
 
آخری تدوین:
Top