پشاور: مسافر بس میں دھماکا، سات افراد ہلاک

پشاور: مسافر بس میں دھماکا، سات افراد ہلاک
ظاہر شاہ تاریخ اشاعت 02 اکتوبر, 2014

542d28a02881d.jpg

542d28a02881d.jpg

542d29096758b.jpg

542d290e1635d.jpg

فوٹو اے ایف پی—۔
پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں کوہاٹ روڈ پر بازید خیل کے علاقے میں ایک مسافر کوچ میں دھماکے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب سات ہوگئی ہے، جبکہ اس واقعہ میں گیارہ کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے چار افراد ایسے ہیں جن کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پانچ کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جو کوچ میں نصب کیا گیا تھا۔

دھماکے کے بعد کوچ میں آگ لگ گئی، جبکہ امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔

ابھی تک ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے لاشیں جھلس گئی ہیں۔

دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔

واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی اورعلاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

بس کے ڈرائیور شاہد رحمان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ وہ پشاور سے اَپر کرم ایجنسی کی طرف جارہے تھے کہ پچھلی سیٹ پر بیٹھے ایک آدمی نے بازید خیل کے علاقے میں اپنے کسی رشتہ دار کو لینے کے لیے بس رکوائی اور جیسے ہی وہ نیچے اترا، ایک زوردار دھماکا ہوا۔

پولیس نے ڈرائیور کا بیان لے کر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا ایک ٹارگٹ حملہ تھا، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تفتیش کر رہے ہیں اور اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
http://urdu.dawn.com/news/1010380
پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر یہ اطلاع آئی تھی کہ دھماکہ گیس سلنڈر پھٹنے سے ہوا ہے، تاہم بعد میں بم ڈسپوزل یونٹ نے تصدیق کی کہ دھماکہ بم پھٹنے سے ہوا جس میں پانچ کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/10/141002_peshawar_bus_blast_zz
 
آخری تدوین:
پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے اور دہشت گردی کو پھیلانے اور جاری رکھنے میں طالبان ، القاعدہ اور دوسرے اندورونی و بیرونی دہشت گردوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے،جو وزیرستان میں چھپے بیٹھے ہیںاور جن کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی وجہ سے ملک کے وجود کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں. طالبان دہشت گرد امن کےد شمن اور انسانیت کے قاتل ہیں۔۔ معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوںاور امام بارگاہوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے۔ اسلام میں خود کش حملے حرام، قتل شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ اوربدترین جرم ہے. دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ بے گناہ انسانوں کو سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قتل کرنا بدترین جرم ہے اور ناقابل معافی گناہ ہے.کیا طالبان نے رسول اکرم کی یہ حدیث نہیں پڑہی، جس میں کہا گیا ہے کہ ”مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے“ہمارا مذہب اسلام امن کا درس دیتا ہے، نفرت اور دہشت کا نہیں۔ خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے.
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ہم آج پشاورميں ايک منی بس کے اوپر ہونے والے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہيں جس ميں 7 لوگ جاں بحق اور کئ زخمی ہوئے ہیں۔

ہم اس غم کی گھڑی ميں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہيں اور زخمی اور ہلاک شدگان کے عزيز واقارب کے ساتھ اپنی دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہيں۔

يہ واقعہ ہميں اس بات کا ادراک دلا رہا ہے کہ متشدد انتہا پسندوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کے خلاف ثابت قدمی کے ساتھ سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔

تشدد اور خوف سے پاک اور ايک محفوظ پاکستان کے مستقبل کے ليے امريکہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی کوششوں کی حمايت جاری رکھے گا۔

ہم اميد رکھتے ہیں اس ظلم کے قصورواروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top