اور امریکن کونسلیٹ بنواؤ پاکستان میں ،
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
آپ کی رائے اس جامد اور محدود سوچ کی آئينہ دار ہے جس کی بدولت نا صرف يہ کہ اس ايشو کے حوالے سے درست سياسی راہ کا تعين نہيں کيا جا سکا بلکہ ايک ايسی نظرياتی سوچ کو پنپنے کا موقع ملا جس سے محض دہشت گردوں کے پروپيگنڈے کو جلا ملی۔
يہ ايک انتہائ افسوس ناک امر ہے کہ ان سازشی کہانيوں پر اندھا يقین رکھنے والے اپنے موقف کی دليل کے ليے دانستہ ان ناقابل ترديد حقائق کو مسترد کرتے ہيں جو ان کے يکطرفہ نظريات کو غلط ثابت کرنے کے ليے کافی ہيں۔
آپ کی رائے کے حوالے سے ذيل ميں پشاور اور کراچی ميں واقع امريکی قونصل خانوں پر حملوں کی مختصر تاريخ پيش ہے۔
مارچ 29 2013 کو پشاور ميں امريکی قونصل خانے کے قريب حملہ کيا گيا جس کے نتيجے ميں 10 افراد ہلاک ہوئے۔
http://www.cnn.com/2013/03/29/world/asia/pakistan-bomb-attack
اپريل 5 2010 کو پشاور ميں امريکی قونصل خانے پر ايک اور حملہ اور اس کی تفصيل
http://news.bbc.co.uk/2/hi/8603288.stm
ستمبر 3 2012 کو امريکی قونصل خانے پر حملے کے نتيجے ميں عملے کے اراکين زخمی ہوئے۔
http://abcnews.go.com/International...hicle-pakistan/story?id=17140993#.UdLqw_m1GSo
اسی طرح کراچی ميں بھی امريکی قونصل خانے پر دہشت گرد تنظيموں کی جانب سے کئ بار حملے کيے گئے جن کی کچھ تفصيل ذيل ميں پیش ہے۔
جون 2002
جون 14 2002 کی صبح ايک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھرے ايک ٹرک کو امريکی قونصل خانے کے گيٹ پر دھماکے سے اڑا ديا جس کے نتيجے ميں 12 افراد ہلاک ہوئے۔
بعد ميں القانون نامی گروہ نے حملے کی ذمہ داری بھی قبول کر لی۔ حملے کے بعد گرفتار شدگان ميں سے اکثر کا تعلم حرکت المجاہدين نامی تنظيم سے ثابت ہو گيا۔ نومبر 2004 ميں حملے کے منصوبہ ساز نويدالحسن نامی شخص کو پاکستان ميں گرفتار کر ليا گيا۔
فروری 2003
فروی 28 2003 کو امريکی قونصل خانے کے سامنے اسلحہ بردار افراد نے دو پوليس افسران اور 5 ديگر سيکورٹی گارڈز کو گوليوں سے بھون ڈالا۔ يہ حملہ موٹر سائيکلوں کے ذريعے کيا گيا اور اس ميں ان فوجی رينجرز کو نشانہ بنايا گيا جنھوں نے قونصل خانے کے گيٹ پر سيکورٹی کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔
مارچ 2004
مارچ 15 2004 کو قونصل خانے کے گيٹ پر ايک بار پھر بارود سے بھری وين کے ذريعے حملے کی کوشش کی گئ۔ اس مقصد کے ليے ايک روز قبل گرے رنگ کی وين چوری کی گئ اور اس کے ڈرائيور کی ٹانگ ميں گولی مار دی گئ۔ اگلے روز صبح 7 بج کر 15 منٹ پر وہی وين ايک مختلف نمبر پليٹ کے ساتھ امريکی قونصل خانے کے سامنے پائ گئ۔ جب وين کے ڈرائيور سے پوچھ کچھ کی گئ تو اس نے يہ دعوی کيا کہ اس کی وين خراب ہے۔ جب پوليس نے وين کی تلاشی لی تو وين ميں سے نيلے رنگ کا ايک ٹينک برآمد ہوا جس ميں 200 گيلن کا دھماکہ خيز مواد پايا گيا جسے دو ٹائمرز سے منسلک کيا گيا تھا۔ اس دھماکہ خيز مواد کو قبضے ميں لے کر غير فعال کر ديا گيا۔
مارچ 2006
مارچ 2 2006 کو ايک خودکش حملہ آور نے چار افراد کو ہلاک اور 30 کو ميريٹ ہوٹل کے باہر زخمی کر ديا جو کہ امريکی قونصل خانے کے قريب ہی واقع ہے۔ ہلاک شدگان ميں ڈيوڈ فوائے نامی امريکی سفارت کار اور 3 پاکستانی بھی شامل تھے۔ حملے کا اصل ہدف امريکی سفارت کار ڈيوڈ فوئے ہی تھے جن کی گاڑی کے قريب پہنچتے ہی خودکش حملہ آور نے دھماکہ کر ديا۔ رپورٹس کے مطابق يہ دھماکہ کراچی ميں کيا جانے والا سب سے بڑا دھماکہ تھا جس کے نتيجے ميں کار پارک ميں 2 ميٹر بڑا گڑھا پيدا ہو گيا اور آس پاس کھڑی 10 کاريں تباہ ہو گئيں۔
گزشتہ چند برسوں کے دوران امريکی اور ديگر غير ملکيوں اور ان کی عمارات اور املاک پر کيے جانے والے بے شمار حملوں کا يہ ايک مختصر سا جائزہ ہے ، باوجود اس کے کہ پاکستان سميت دنيا بھر ميں قونصل خانوں اور سفارت خانوں ميں عمومی طور پر سيکورٹی کے سخت ترين انتظامات کيے جاتے ہيں۔
ان ناقابل ترديد شواہد اور حقائق کی موجودگی ميں کيا آپ کا دعوی اور نقطہ نظر درست قرار ديا جا سکتا ہے؟
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://s24.postimg.org/no26le2s5/baluch_earthquake.jpg